سائین بورڈز ہٹانے کے احکامات،ربلدیہ افسران کی پسپائی کے باعث دم توڑ گئی

Published on December 13, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 671)      No Comments

سائین بورڈز ہٹانے کے احکامات،ربلدیہ افسران کی پسپائی کے باعث دم توڑ گئی
حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل)سپریم کورٹ آف پاکستان کے پبلک مقامات ،گرین بیلٹس،پارکس ،سڑکوں سمیت دیگر مقامات سے چھوٹے بڑے بل بورڈز/سائین بورڈز ہٹانے کے احکامات کی روشنی میں شروع کی گئی کاروائی ابتدائی مراحل میں ہی دھونس،دھمکیوں،سیاسی اثررسوخ اوربااثر بل بورڈزمافیا کے سامنے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اوربلدیہ افسران کی پسپائی کے باعث دم توڑ گئی ،ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے افسران کی نگرانی میں بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کی آٹوبھان روڈ پر کاروائی کے دوران بل بورڈ زمافیا کے وکیل/ایڈوئیزرکی عملے کو دھمکیاں،سڑک پردھرنادے کر بند کرکے کمشنر کو کاروائی روکنے پر مجبورکردیا،اینٹی انکروچمنٹ سیل نے کمشنر سمیت اعلی افسران کے احکامات ماننے سے انکارکرکے کاروائی جاری رکھی تو بل بورڈزمافیا کے کارندوں نے تشددکانشانہ بناکرتحویل میں لئے گئے تمام بل بورڈزگاڑیوں سے اتارکرچھین لئے ،پولیس خاموش تماشائی بنی رہی،تفصیلات کے مطابق بدھ کے روزبلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے ڈائریکٹر توحیداحمد ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر شکیل احمد،افتخارقائمخانی کی سرکردگی میں حسین آباد گدوچوک سے آٹوبھان روڈ پر سڑک کے درمیان گرین بیلٹس پر لگے سائین بورڈز اتارنے کے لئے کاروائی کی ،اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر لطیف آبادعبدالقادرجاویدشر،بلدیہ ٹیکسنیشن آفیسرآغاعمران درانی سمیت دیگر افسران وپولیس کی بھاری نفری بھی موجود رہی ،کاروائی کے آغاز کے ساتھ ہی ایڈوکیٹ عبدالوحیدشوروبعض افراد کے ساتھ وہاں پہنچ گئے اورانہوں نے افسران اورعملے کو کاروائی روکنے کا کہتے ہوئے بتایا کہ بل بورڈز مالکان کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات پر نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے جس کی سماعت 14دسمبر کو کی جائے گی ،لہذا کاروائی نہیں کی جائے جس پر ٹیکس آفیسر آغا عمران درانی نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نظرثانی کی درخواست پر صرف نوٹس جاری کئے ہیں کوئی حکم امتناعی نہیں دیا ہے ،جس پر ایڈوائیزمنٹ کمپنیوں کے ایڈوائیزربتانے والے ایڈووکیٹ عبدالوحیدشورو نے مشتعل اورکہا کہ وہ سابق صوبائی وزیربلدیات جام خان شورو اورقاسم آباد ٹاؤن کے چیئرمین کاشف شورو کے چچا ہیں ،اورعملے کو دھمکیاں دیں ،ان کے ساتھ آنے والے افسران کو سڑک بلاک کرنے کا کہتے ہوئے ہوئے انہوں نے خود آنے والے گاڑیوں پر لاتیں ماریں اورانہیں پیچھے دھکیل دیا ،جبکہ اس موقع پر پولیس خاموشی تماشائی بنی رہی ،اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد نے تمام صورتحال سے کمشنر حیدرآباد محمدعباس بلوچ کو آگاہ کرتے ہوئے ایڈوکیٹ عبدالوحیدشورو سے موبائل فون پر بات بھی کرائی ،جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر نے اینٹی انکروچمنٹ سیل کے انچارج توحیداحمد کو بتایاکہ کمشنر صاحب نے کاروائی روکنے کا حکم دیا ہے ،جس پر توحیداحمد نے ڈویژنل کمشنر اوراسسٹنٹ کمشنر کے کاروائی روکنے کے احکامات سے ماننے سے انکار کرتے ہوئے عملے کو کاروائی جاری رکھنے کیلئے کہا،اوراسسٹنٹ کمشنر کو بتایا کہ وہ عدالت عالیہ کے احکامات پر میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی کی ہدایت پر کاروائی کررہے ہیں جوکہ ان کی کنٹرولنگ اتھارٹی ہے ،جب تک میونسپل کمشنر انہیں احکامات نہیں دینگے کاروائی جاری رہے گی ،اسی دوران ایڈوکیٹ عبدالوحیدشورو کی سرکردگی میں آنے والے افراد نے عملے پر دھاوابھول کر گاڑیوں میں چڑھ گئے اورتحویل میں لئے گئے بورڈز گاڑیوں سے اتارکر عملے سے چھین لئے ،جس کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ سیل نے پولیس اورڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے افسران کی جانب سے تعاون نہ کرنے پر شدیداحتجاج کرتے ہوئے سڑک پر دھرنادیا،جس کے بعد میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی سے ٹیکس آفیسر آغاعمران درانی نے انچارج اینٹی انکروچمنٹ سیل کی بات کرائی جس کے باعث عملے نے احتجاج ختم کرکے سڑک کھول دی،واضح رہے کہ آٹوبھان روڈ سمیت متصل دیگرعلاقوں میں سینکڑوں بل بورڈز لگے ہوئے جن کے خلاف کئی سال قبل بھی سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کاروائی کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگرغنڈہ عناصر کی جانب سے عملے کاروائی نہیں کرنے دی گئی تھی ،اورموجودہ صورتحال کی طرح اس سے قبل پہلے بھی جامشورو کے بااثرشورو خاندان کی جانب سے عملے اوراعلی افسران پردباؤڈالنے کی اطلاعات سامنے آئیں تھیں جس کے بعد سے تاحال سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیاجاسکا ہے ،جبکہ دوسری طرف لطیف آبادکے تما م علاقے ،سٹی میں گاڑی کھاتہ سمیت تمام علاقوں میں بل بورڈز مافیا کی جانب بل بورڈز کے فریم سے اتاری گئیں اسکرینیں دوبارہ لگائی جارہی ہیں اورانتظامیہ بااثربل بورڈز مافیا کے سامنے بے بس نظرآتی ہے ۔
سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش ،سڑکوں سے ٹریفک غائب 
حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا)سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش ،سڑکوں سے ٹریفک غائب ، سی این جی کی غیر معینہ مدت کی بندش کا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم بھی غیر معینہ مدت تک دھرنا دینے پر مجبور ہونگے ، سی این جی ایسوسی ایشن ،سندھ میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے تیکنیکی خرابی کی بنیاد سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت تک بند کرنے کے بعد حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں ہائی ویز اور سڑکوں پر ٹریفک غائب ہو نا شروع ہو گئی ہے بس و وین اور رینٹ اے کار مالکان نے مسافروں سے گیس کی بندش کو جواز بناکر زائد کرایہ وصول کرنا شروع کردیا ہے جس سے کئی مقامات پر ڈرائیوروں اور مسافروں میں تلخ کلامی کے واقعات بھی رونما ہو ئے ہیں دوسری طرف پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کارش دیکھنے میں آیا ہے جو پیٹرول کے حصول کے لیے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں اس صورتحال کا سندھ سی این جی ایسوسی ایشن نے سخت نوٹس لیا ہے اور سی سی جی سی سے احتجاج کیا ہے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ سی این جی اونرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر ذوالفقار یوسفانی ، چیئرمین ممتاز جتوئی اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ اگر سوئی سدرن گیس کمپنی نے فوری طور پر سی این جی کی غیر معینہ مدت تک بندش کا فیصلہ واپس نہیں لیا تو ایسوسی ایشن کی جانب سے کراچی ، حیدرآباد ، نوابشاہ ، سکھر ، لاڑکانہ اور میر پور خاص میں ایس ایس جی سی کے دفاتر کے سامنے غیر معینہ مدت تک دھرنا دیاجائے گاانہوں نے کہا کہ سندھ 70فیصد گیس پیدا کرتا ہے اور صوبہ میں صرف30فیصد گیس کا استعمال ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود سندھ کی گیس بند کردی گئی ہے جس کا کوئی معقول جواز نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں650سی این جی اسٹیشنز ہیں جہاں40ہزار سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں وہ سب ہاتھ پ ہاتھ رکھ کر بیٹھ گئے ہیں جبکہ ٹرانسپوٹرز بھی پریشان ہیں انہیں گاڑیاں چلانا مشکل ہو رہا ہے انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا ازخود نوٹس لیں اور بلا جواز گیس بند ش پر سوئی سدرن گیس کمپنی کا محاسبہ کیا جائے بصورت دیگر ہم عملی احتجاج پر مجبور ہو نگے دوسری جانب سندھ وین اونرز ایسوسی ایشن نے بھی احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے 16دسمبر کو قومی شاہراہ پر دھرنا دینے کی دھمکی دی ہے 
ہیکرز نے ایک اور شہری کو لوٹ لیا
حیدرآباد (بیورو رپورٹ)ہیکرز نے ایک اور شہری کو لوٹ لیا، او جی ڈی سی ایل کے سابق ملازم کے اکاؤنٹ سے 1لاکھ 42ہزار روپے کی رقم نکال لی گئی،شہری نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم میں رپورٹ درج کرادی، ہیکرز نے ایک اور شہری کو لاکھوں روپے سے محروم کردیا، لطیف آباد یونٹ نمبر11 کے رہائشی محمد عمران کے اکاؤنٹ سے ہیکرز نے 1 لاکھ 42 ہزار روپے نکال لئے، حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے محمد عمران نے بتایا کہ وہ او جی ڈی سی ایل سے ریٹائرڈ ہیں اور انہوں نے اپنی بیٹی کی شادی کے لئے نجی بینک میں ایک لاکھ 42 ہزار روپے کی رقم رکھوائی تھی، انہوں نے بتایا کہ گذشتہ روز انہیں بینک کے یو اے این نمبر سے ایک فون کال موصول ہوئی اور ان سے اکاؤنٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے بینک کی تفصیلات معلوم کی گئیں جس پر انہوں نے پہلے منع کرکے کال منقطع کردی تو ہیکرز نے دوبارہ کال کرکے کہا کہ وہ بینک سے ہی بات کررہے ہیں اگر یقین نہیں آرہا تو اے ٹی ایم کارڈ پر ہمارا نمبر دیکھ لیں جس پر اکاؤنٹ ہولڈر نے اے ٹی ایم کارڈ چیک کیا تو وہی نمبر تھا جو اے ٹی ایم کارڈ پر درج تھا، اس اطمینان کے بعد انہوں نے تمام معلومات ہیکرز کو فراہم کردیں، انہوں نے بتایا کہ معلومات فراہم کرنے کے بعد ان کے اکاؤنٹ سے یکے بعد دیگرے تین ٹرانزیکشن کے ذریعے 1 لاکھ 42 ہزار روپے کی رقم نکال لی گئی جس کا انہیں موبائل فون پر ایس ایم ایس کے ذریعے علم ہوا، محمد عمران کا کہنا ہے کہ انہوں نے واقعہ سے متعلقہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم میں رپورٹ درج کرادی ہے، انہوں نے وفاقی حکومت، چیف جسٹس آف پاکستان اور دیگر حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معاملے کا نوٹس لیں کیونکہ وہ ایک ریٹائرڈ ملازم ہیں اور اپنی بچی کی شادی کے لئے یہ رقم بینک میں رکھوائی تھی، اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے لہٰذا انہیں ان کی رقم واپس دلوائی جائے۔
مقررہ قیمتوں اور شوگر ملز ایکٹ پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو 
حیدرآباد (بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ اس وقت سندھ میں 7شوگر ملیں چل رہی ہیں جبکہ 15شوگر ملوں کے بوائلرز نے بھی کام کرنا شروع کر دیا ہے ہماری کوشش ہے کہ مقررہ قیمتوں اور شوگر ملز ایکٹ پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے اس ضمن میں کین کمشنر یومیہ بنیاد پر ان تمام معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جا م میں ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ سندھ کے دفتر کے دورے پر میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے احکامات پر عملدرآمد کرانا ہمارا فرض ہے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق زرعی زمینوں پر جہاں کہیں بھی قبضہ ہوگا اسے ختم کرایا جائیگا ۔ن لیگ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پی پی پی ن لیگ کی مدد کر رہی ہے پاکستان پیپلز پارٹی ملک ،جمہوریت اور عوام کیلئے جو بھی اچھا ہوگا اس کی تائید کرے گی اور جو عوامل ملک ،جمہوریت اور عوام کے خلاف ہونگے انکی مخالفت کرے گی انہوں نے کہا کہ ڈیموں کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکمت عملی واضح ہے ہمیں صرف کالا باغ ڈیم بننے پر اعتراض ہے کیونکہ وہ ایک متنازعہ ایشو ہے کالا باغ ڈیم کو نا صرف سندھ نے مسترد کیا ہے بلکہ پاکستان کی تین اسمبلیاں بھی اسے مسترد کر چکی ہیں انہوں نے کہا کہ ڈیم بننے سے ڈیم خود ہی نہیں بھر جائینگے اس کیلئے پانی کی ضرورت ہوگی، 1991کے معاہدے کے مطابق 10ملین فٹ ایکڑ پانی ڈاؤن اسٹریم بیراج میں خارج کرنا ضروری ہے چار چارسال گذر جانے کے باوجود بھی ڈاؤن اسٹریم میں پانی نہیں خارج کیا گیا ہے جس سے ایک تحقیق کے مطابق ڈیلٹا کے اضلاع سجاول اور بدین کی 18لاکھ ایکڑ زمین سمندر برد ہو چکی ہے ، پانی کی کمی کی وجہ سے ربیع اور خریف کی فصل بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں کروڑوں درخت لگانے کی باتیں کی گئی تھیں جبکہ وہاں لاکھوں درخت بھی نظر نہیں آ رہے، وفاقی حکومت کے تعاون کا یہ حال ہے کہ سندھ کی گیس اور سی این جی بند کی گئی ہے جبکہ کھاد کی قیمتیں 1200سے 1800کر دی گئی ہیں گیس کی قیمت 42فیصد بڑھا دی گئی ہیں جبکہ یہ قیمتیں نہ صرف عام شہری بلکہ زراعت کو بھی متاثر کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ صوبے کے حقوق کا تحفظ کرتی رہے گی اور سندھ کے حقوق غضب کرنے والوں کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھائے گی اور آئینی فورم استعمال کریگی انہوں نے کہا کہ درآمدات و برآمدات کی اجازت وفاقی حکومت دیتی ہے ، زراعت جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں تاکہ کاشتکاروں کی لاگت کم ہو اور پیدا وار میں اضافہ ہو انہوں نے کہا کہ اگر ہم بین الاقوامی مارکیٹ سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں توہم کو اپنی لاگت کو کم کرنا ہوگا۔ فواد چودھری کے ایک بیان کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام با شعور ہیں کوئی چاہے کتنی ہی بڑی کرسی پر کیوں نہ بیٹھا ہو یہ عوام اس ایک آدمی کے فتویٰ پر نہیں چلے گی یہ با شعور عوام خود فیصلہ کرتی ہے۔ 

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes