محکمہ ایجوکیشن ورکس ٹھٹھہ میں کروڑوں کی کرپشن انکشاف

Published on January 4, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 308)      No Comments

ٹھٹھہ:(رپورٹ حمید چنڈ) محکمہ ایجوکیشن ورکس ٹھٹھہ میں کروڑوں کی کرپشن، انجنئیر اور ٹینڈر کلرک کا ٹھیکیداروں سے ملی بگھت کرکے نامکمل اسکولوں کی جاری کی گئی فل رقم نکلوانے لگے، میرٹ کو بائے پاس کرکے ڈپلومہ ہولڈر انجنئیر ٹھیکیداروں کے آگے مسٹر %35 کے نام سے مشہور ہوگیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ ایجوکیشن ورکس ٹھٹھہ میں مختلف اسکولوں کے ٹینڈر کی مد میں کروڑوں کی کرپشن منظر عام تک آگئی، گورنمنٹ گرلز ہائے اسکول وینجہر محلہ، گورنمنٹ حبیب خان سومرو، مڈل اسکول علی بحر سمیت ایک سو کے قریب سرکاری اسکولوں کی ازسر نو تعمیر اور ریپئرنگ کی مد میں جھوٹے بل بنواکر محکمہ ایجوکیشن کے ڈپلومہ ہولڈر انجئیر، ٹینڈر کلرک اور ٹھیکیداروں نے آپس میں ملی بگھت کرکے کروڑں کی رقم ہضم کرلی، جبکہ دوسری جانب باخبر ذرائع کے مطابق محکمہ ایجوکیشن ورکس میں موجودہ انجئیر سیاسی آشرواد کے تحت ڈپلومہ ہولڈر ہونے کے باوجود بی ای کی پوسٹ پر بیٹھکر ٹھیکیداروں سے %35 سیکرو کمیشن کا کھلے عام مطالبہ کررہا ہے، جبکہ انکی چارج لینے سے پہلے کے ادھورے کام کی مد میں انکوائری کرانے کے بجائے بڑے پئمانے پر ڈیل کی جانے کی خبریں عام ہورہی ہیں، باخبر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کے محکمہ ایجوکیشن ورکس ٹھٹھہ میں سال 2010 سے اب تک اربوں روپے کے جھوٹے ٹینڈر کیے گئے ہیں جن میں مقامی ٹھیکیداروں کے نام استعمال کرکے انہیں ٹھیکے میں سے %10 سیکرو دیکر باقی کی رقم بندر بھانٹ کرلی گئی ہے، اس سلسلے میں سونڈا کے رہائشیوں نے نیب پاکستان، وزیر اعلیٰ سندھ، اور اعلیٰ احکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے محکمہ ایجوکیشن ورکس ٹھٹھہ کے سابقہ انجئیرز اور موجودہ ڈپلومہ ہولڈر انجنئیر، ٹینڈر کلرک اور ملوث ٹھیکیداروں کے خلاف انکوائری کراکر ملوث عملے اور ٹیکیداروں کو قانون کے کٹگڑے میں کھرا کیا جائے۔
محکمہ لائیو اسٹاک ٹھٹھہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے آشرواد سے دادو کے رہائشی سابقہ رٹائرڈ ملازم کا وٹنری اسپتال جھمپیر پر قبضہ
ٹھٹھہ(رپورٹ حمید چنڈ) محکمہ لائیو اسٹاک ٹھٹھہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے آشرواد سے دادو کے رہائشی سابقہ رٹائرڈ ملازم کا وٹنری اسپتال جھمپیر پر قبضہ، قبضہ خوروں کا محکمہ لائیو اسٹاک کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور ہیڈ کلرک کی سرپرستی میں ماہانہ لاکھوں کی ادویات کی مد میں جھوٹے بل بناکر رقم ہضم کرنے لگے، بااثر قبضہ خور کا مقامی رہائشیوں کے اوپر جھوٹے مقدمات درج کرانا معمول بن گیا، تفصیلات کے مطابق ضلع ٹھٹھہ کے یوسی جھمپیر میں قائیم محکمہ لائیو اسٹاک ٹھٹھہ کی وٹنری اسپتال میں وٹنری کے ویکسینیٹر پیر بخش کوسو نے ہچھلے 20 سالوں سے وٹنری اسپتال پر قبضہ جمہ رکھا ہے،. اس سلسلے میں باخبر ذرائع کے مطابق ویکسینیٹر پیر بخش کوسو 5 سال قبل ہی رٹائیرڈ ہوچکا ہے اور وٹنری اسپتال کی پوری بلڈنگ پر قبضہ کرلیا ہے، جبکہ اس کا ایک بیٹا سندھ پولیس میں سب انسپیکٹر ہونے کے باعث مقامی لوگوں کے اوپر اپنا دب دبہ بنانے اور سرکاری بلڈنگ پر قبضے کے خلاف بولنے والے مقامی لوگوں کے اوپر جھوٹی ایف آئی آرز اور اغوا کرواکر سخت تشدد کراتا ہے، جبکہ محکمہ لائیو اسٹاک ٹھٹھہ کے ڈپٹی ڈائیریکٹر اور ہیڈ کلرک کی ملی بگھت سے جھمپیر کی وٹنری اسپتال میں ڈاکٹرز کو گھر بیٹھے سیلری اٹھانے اور وٹنری اسپتال کو ادویات کی مد میں ملنے والی ماہانہ بجٹ بھی جھوٹے بل دکھاکر لاکھوں کی بجٹ ہضم کی جانے لگی ہے، اس سلسلے میں محکمہ لائیو اسٹاک ٹھٹھہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سے معوقف لینے کی کوشش کرنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ٹھٹھہ بھرم ہوگئے اور صحافیوں کے آگے کروڑوں کی کرپشن کرنے اور کوئی بھی اسکا کچھ بھی نہیں بگاڑنے کی دھمکیاں دیں جبکے دوسری جانب ہیڈ کلرک غلام قادر سولنگی روڈ پتی سے کروڑ پتی طڪبن گیا ہے، اس سلسلے میں جھمپیر کے رہائشیوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، محکمہ لائیو اسٹاک کے صوبائی وزیر عبدالباری پتافی، نیب کراچی اور اعلیٰ احکام سے گذارش کی ہے کے محکمہ لائیواسٹاک ٹھٹھہ کے بداخلاق ڈپٹی ڈائریکٹر قدوس میمن، ہیڈ کلرک غلام قادر سولنگی اور وٹنری اسپتال جھمپیر پر قبضہ کرنے والا رٹائیرڈ ویکسینیٹر پیر بخش کوسو کے اوپر انکوائری کرواکر سرکاری اسپتال سے قبضہ ختم کروایا جائے اور لائیو اسٹاک ٹھٹھہ میں کرپشن کی بازار گرم رکھنے والنے افسران اور عملداروں کے خلاف انکوائری کرواکر قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
ٹھٹھہ:(رپورٹ حمید چنڈ) ضلعی لوکل فنڈ آڈٹ آفیس مکلی نے ظلم کی انتہا کردی، سب آدیٹر ہاشم سیال ضلع کے لوکل ملازمین کی سیلری، سروس بُک، سالیانی انکریمینٹ میں سے بھی رشوت طلب کی جانے لگی، ملازمین کا ہاشم سیال کو بھاری رشوت دینے کے باوجود کام التوا کا شکار رہنے کی شکایتیں، تفصیلات کے مطابق ضلعی لوکل فنڈ آڈٹ آفیس مکلی کے افسر ہاشم سیال کا مقامی ملازمین کو بلیک میل کرکے لاکھوں کی رشوت لینے کے باوجود بھی مقامی ملازمین کے جائز کام نہ کرکے دینے کی شکایتیں بڑنے لگیں، اس سلسلے میں باخبر ذرائع کا کہنا ہے کے ہاشم سیال ملازمین کے مسائل حل کرنے کے بجائے انکے ناموں پر جھوٹے بل بنواکر لاکھوں روپے کی کرپشن کرنے لگا ہے، جبکہ محکمہ سندھ گورنمنٹ فنانس سالیانہ بجٹ مہیا کرتا ہے مگر اسکے باوجود لوکل کائونسل، یوسی، میونسپل کمیٹی، ٹائون کمیٹی سے ہر بل پر %10 سیکرو لیا جاتا ہے، %10 بغیر کوئی بھی بل پاس نہیں کیا جاتا ہے، لوکل فنڈ آڈٹ آفیس ٹھٹھہ کی مرمت، اسٹیشنری، فرنیچر اور دیگر ضروری اشیاء کے لیے لوکل گورنمنٹ کے افسران کو بلیک میل کرکے لیا جانے لگا، جبکہ ہاشم سیال کی جانب سے کھلے عام رشوت کی ڈمانڈ کی جانے لگی ہے مگر متاثرہ ملازمین کی جانب سے اینٹی کرہشن ٹھٹھہ سمیت ڈی سی ٹھٹھہ اور دیگر انویسٹیگیشن اداروں کو انکے خلاف درخواست دینے کے باوجود کوئی بھی قانونی ایکشن نہیں لیا جاتا ہے،. اس سلسلے میں لوکل فنڈ آڈٹ کے مقامی متاثرہ ملازمین نے حکومت سندھ سے ہاشم سیال کے خلاف انکوائری کرکے قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Blog