جامعہ سندھ اس وقت ترقی کا نیا سفر شروع کر چکی ہے  ‘شیخ الجامعہ

Published on January 8, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 231)      No Comments

حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل) تین روزہ یونیورسٹی آف سندھ ماڈل یونائٹیڈ نیشنس (یو ایس من) کانفرنس کراچی سے کشمیر تک روابط کا اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے، جس میں ملک بھر سے طلباء شریک ہوکر اقوام متحدہ کے طرز پر قائم کمیٹیوں کے سیشنس میں اپنے بھرپور صلاحیتوں کا اظہار کیا اور وہ ثابت کرکے دکھایا کہ یہ نوجوان انٹرنیشنل فورمز پر بھی اعتماد سے بات کر سکتے ہیں اور اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی آواز بھرپور طریقے سے پیش کر سکتے ہیں یہ منفرد نوعیت کی عالمی معیار کی کانفرنس تھی، جس میں شرکت کرنے والوں کو ملکی و بین الاقوامی اشوز پر بحث مباحثہ کرکے اور اپنے موقف کو دلائل کے ذریعے منوانے کا موقعہ ملا، مستقبل میں بھی اس قسم کے پروگرامز کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے تین روزہ یونیورسٹی آف سندھ ماڈل یونائٹیڈ نیشنس (یو ایس من – سیکنڈ ایڈیشن) کانفرنس کے اختتامی تقریب کو صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا شہید بینظیر بھٹو کنوینشن سینٹر کے مرکزی ہال میں ہونے والی اس تقریب کے مہمان خصوصی امریکا سے آئے ہوئے ورلڈ بینک کے ماہر اور مشہور بزنس مین علی نواز میمن تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ نے مزید کہا کہ جامعہ سندھ اس وقت ترقی کا نیا سفر شروع کر چکی ہے اور نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کا مرکز بن چکی ہے اس جامعہ کے باصلاحیت طلباء و طالبات، قابل اساتذہ کی زیر نگرانی تعلیم کے ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں میں بھی خود کو منوا کر جامعہ کا نام روشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ میں زیر تعلیم 32 ہزار سے زائد طلباء میری طاقت ہیں اور اساتذہ، افسران و ملازمین میرے مددگار ہیں، جن کی مدد سے جامعہ روز بروز نئی کامیابیاں حاصل کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ یو ایس مین جیسی کانفرنسز جامعہ کی ایک نئی پہچان بن رہی ہیں اور علامہ آئی آئی قاضی جیسے عظیم بزرگوں نے جو شمع جلائی تھی وہ اب مشعل بن چکی ہے انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل سفر بلآخر منزل مقصود تک پہنچاتا ہے انہوں نے کہا کہ آج کے طالب علم مستقبل کے لیڈر ہیں، جن کو اپنے اپنے شعبے میں سربراہ کا کردار ادا کرنا ہے۔ ان طلباء و طالبات کی صلاحیتوں کو دیکھ کر ہمیں اپنا مستقبل روشن نظر آ رہا ہے۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر برفت نے امریکا سے آئے ہوئے معزز مہمان علی نواز میمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر بیورو آف اسٹیگس کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیرا عمرانی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی علی نواز میمن نے کہا کہ اس پروگرام میں شریک ہو کر مجھے انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے، پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کی کوششوں کے نتیجے میں جامعہ سندھ دن بہ دن ترقی کی نئی منزلیں طۂ کر رہی ہے۔ ایک بہترین منتظم، بہترین روایتوں اور پروگرامز کے ذریعے اداروں کو نئی اور منفرد پہچان دیتا ہے اور ڈاکٹر برفت یہ کردار کامیابی سے ادا کر رہے ہیں، جس کی مثال اس قسم کے شاندار پروگرامز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان باصلاحیت ہیں، جنہیں صرف مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے، انہیں معیاری تعلیم اور تربیت کے مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ ملکی سطح کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنے آپ کو منوا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل یونائٹیڈ کانفرنس نوجوانوں کی ذہنی نشونما، صلاحیات، ہمت حوصلے اور خود اعتمادی میں اضافہ کرتی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی زمانہ طلب علمی کی خوبصورت یادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب 60 کی دہائی میں الوناء یونیورسٹی امریکا میں زیر تعلیم تھے تب اس نے وہاں ماڈل یونائٹیڈ نیشنس پروگرام کیا تھا، جس میں انہوں نے اس وقت کے وزیر خارجہ ذوالفقار علی بھٹو کو مہمان خصوصی کی حیثیت میں شریک ہونے کی دعوت دی تھی انہوں نے کہا کہ طالب علمی کے زمانے میں اس قسم کی سرگرمیاں تربیت کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہیں اور آگے بڑہنے کے مواقع فراہم کرتی ہے انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں میں سے ہی مستقبل کے سفیر بننے ہیں جنہیں دنیا کے اندر اپنے ملک کی نمائندگی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محنت ہی کامیابی کی ضمانت ہے، نوجوانوں کو محنت کو اپنی زندگی کا معمول بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنی سوچ کا دائرہ وسیع کرکے پوری دنیا کو اپنا محور بنائیں اور آگے بڑھیں، کامیابی ان کا مقدر ہوگی اس سے پہلے ڈائریکٹر بیورو آف اسٹیگس اور یونیورسٹی آف سندھ ماڈل یونائٹیڈ نیشنس کانفرنس کی سرپرست ڈاکٹر سمیرا عمرانی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں آئے ہوئے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا اور ملک کے مختلف تعلیمی اداروں سے آئے ہوئے طلباء و طالبات، تعاون کرنے والے اداروں اور کمپنیز سمیت خصوصی طور پر شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کی رہنمائی اور مدد کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر کانفرنس کے انتظامات کے حوالے سے جوڑے گئے ایگزیکیوٹو بورڈ، صلاحکاری بورڈ، ایگزیکیوٹو کاؤنسل کے ممبران اور اقوام متحدہ کے طرز پر جوڑی گئی کمیٹیز کے ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور کنوینرز کو یادگار شیلڈز اور سرٹیفکیٹ دیے گئے تقریب کی نظامت کے فرائض جامعہ سندھ کے میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز کی طالبہ فاطمہ رند نے سرانجام دیے اختتامی تقریب میں جامعہ سندھ کے پرو وائس چانسلرز، فوکل پرسنز، فیکلٹیز کے ڈینز، ڈائریکٹرز، تدریسی و انتظامی شعبوں کے سربراہان، اساتذہ، افسران، ملازمین، طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
بلدیہ لینڈڈپارٹمنٹ کا عملہ ایدھی فاؤنڈیشن کی اراضی پر قائم غیرقانونی تجاوزات کی نشاہدہی کیلئے حتمی پیمائش آج کریگا
حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا)بلدیہ لینڈڈپارٹمنٹ کا عملہ ایدھی فاؤنڈیشن کی اراضی پر قائم غیرقانونی تجاوزات کی نشاہدہی کیلئے حتمی پیمائش آج کریگا،پیمائش کا عمل مکمل کرنے کے فوری بعد اراضی قابضین سے واہ گزار کراکرایدھی انتظامیہ کے حوالے کی جائیگی،آپریشن کے دوران قابضین کی ممکنہ مزاحمت کے پیش نظرڈسٹرکٹ پولیس علاقے میں تعینات کرنے کافیصلہ ،تفصیلات کے مطابق بلدیہ لینڈڈپارٹمنٹ کا عملہ ڈائریکٹر لینڈآفاق احمد کی سرکردگی میں لطیف آباد یونٹ نمبر7آٹو بھان روڈ مکرانی محلے میں ایدھی فاؤنڈیشن کی اراضی پر قائم غیرقانونی تجاوزات کی نشاہدہی کے حتمی پیمائش آج دوپہر میں کرکے غیرقانونی تجاوزات پر نشانات لگائے گا،اس ضمن میں لینڈڈپارٹمنٹ کے ماہرین گزشتہ کئی روز سے ریکارڈ کا جائزہ لے رہے تھے ،سندھ ہائی کورٹ نے ضلعی انتظامیہ اورمیونسپل کارپوریشن کو ایدھی فاؤنڈیشن کی اراضی سے غیرقانونی تجاوزات اورقبضے ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے قابضین پر دودولاکھ روپے فی کس جرمانے کا حکم دیا تھا،جس پر کئی بار بلدیہ عملے اورضلعی انتظامیہ کی جانب سے کئی بار عملدرآمد کرنے کی کوشش کی گئی مگر غیرقانونی تجاوزات کی واضح نشاہدہی کے باعث کاروائی مکمل نہیں کی جاسکی،ڈپٹی کمشنر سید اعجاز علی شاہ کے حکم پر بلدیہ عملے کی جانب سے دوبارہ پیمائش کی جائے گی،میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی نے بتایا ہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی اراضی چند دنوں سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق واہ گزار کرالی جائے گی،جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آپریشن کے دوران ڈسٹرکٹ پولیس کی بھاری نفری تعینات کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے ،واضح رہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی اراضی پر گزشتہ کئی سالوں سے قابضین نے قبضہ کرکے تعمیرات کررکھی ہیں ،مذکورہ اراضی پر عبدالستارایدھی مرحوم مردہ خانہ اورغریب اورمستحقین کیلئے کمپیوٹراکیڈمی بناناچاہتے تھے ۔
بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کا میئر سید طیب حسین کی زیر صدارت اجلاس‘ 28آئٹم کی منظوری
حیدرآباد(بیورو رپورٹ) بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کا اجلاس شدید بدنظمی کا شکار ، بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کا میئر طیب حسین کی زیر صدارت رواں برس پہلا عمومی اجلاس مقررہ وقت سے 2گھنٹے تاخیر سے شروع ہو ااجلاس کے آغاز میں ہی اراکین مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین نے ترقیاتی کاموں میں شریک نہ کرنے اور ماہانہ وظیفہ جاری نہ کرنے پر احتجاج شروع کردیا وہ میئر کی نشست کے سامنے زمین پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے اور اپنے مطالبات کے حق میں چیخ و پکار کرنے لگے بعد ازاں انہوں نے احتجاجاً اجلاس سے واک آوٹ کردیا جبکہ اجلاس میں مختلف شعبوں کے افسران اراکین کے سوالات کے تسلی بخش جوابات نہ دے سکے تو اراکین نے ان افسران پر شدید تنقید کی جبکہ میئر طیب حسین ان افسران کا دفاع کرتے رہے اراکین نے اسکیموں کو ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا بعد ازاں بدنظمی کے ماحول میں انتہائی عجلت میں ایجنڈے میں شامل 32میں سے28آئٹم منظور کرلیے گئے اجلاس میں میئر نے اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے چھٹی کی درخواست دی جو کونسل نے منظور کرلی ۔

بلدیہ حیدر آباد کے عمومی اجلاس کے دوران بلدیہ ملازمین کا احتجاج ، کونسل ہال کے باہر ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے رہے 
حیدرآباد(بیورو رپورٹ) بلدیہ حیدر آباد کے عمومی اجلاس کے دوران بلدیہ ملازمین کا احتجاج ، کونسل ہال کے باہر ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے رہے ، بلدیہ حیدرآباد کے اجلاس کے موقع پر بلدیہ کے ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں شدید احتجاج کیا اور زور دار نعرے بازی کی ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کئے جانے پر احتجاج کررہے تھے انہوں نے میئر حیدرآباد اور بلدیہ کے چیئرمینوں اور افسران کے خلاف بھی نعرے بازی کی انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو ملازمین 10سال سے کام کررہے ہیں انہیں مستقل کیا جائے اور مستقل ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی بروقت کی جائے یونین کے رہنما ؤں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد میں عدالتِ عظمیٰ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے میونسپل کمشنر نصر اللہ عباسی گریڈ 18کے افسر ہیں لیکن انہیں گریڈ19کی آسامی پر تعینات کیا ہوا ہے جبکہ وہ رینیو ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں لیکن انہیں لوکل گورنمنٹ میں تعینات کیا ہوا ہے میئر حیدرآباد پسند و ناپسند کی بنیاد پر ملازمین کی تقرری کرتے ہیں جس سے ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے ملازمین نے فوری طور پر پروموشن کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کیا 

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy