ملک بھر کی طرح ضلع ٹھٹھ میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

Published on October 28, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 180)      No Comments

ٹھٹھہ (رپورٹ حمید چنڈ)ملک بھر کی طرح ضلع ٹھٹھ میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر جاری ظلم و بربریت کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا، اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ٹھٹھہ عبیداللہ پہوڑ کی زیر قیادت ڈپٹی کمشنر آفیس سے مکلی پبلک پارک تک ایک شاندار ریلی نکالی گئی جس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر نیاز میمن، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر خدا بخش بہرانی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نصیر میمن، سرسو کے ڈسٹرکٹ مینیجر احمد سومرو کے علاوہ تمام سرکاری و نجی اداروں کے سربراہان و ملازمین، سول سوسائٹی، سیاسی و سماجی رہنماء، وکلاء و صحافی برادری اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ریلی کو خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبیداللہ پہوڑ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر پر ظلم و جبر کا بازار گرم ہے اور مقبوضہ وادی میں گزشتہ ایک برس سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارتی فوج نے اس تمام عرصہ کے دوران کشمیری عوام کو حبس بے جا جیسی صورتحال میں رکھا ہوا ہے۔ مسلمانوں کو نماز عید تک ادا کرنے نہیں دی جاتی ، اسی طرح ان کی شخصی و مذہبی آزادی کو بزور قوت دبایا جا رہا ہے جس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہندو مملکت جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعویدار ہے، کس طرح ایک مسلمان ریاست (کشمیر) کو ظلم و جبر کا نشانہ بنا کر اپنی مرضی مسلط کر سکتی ہے، یہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک کشمیری بہائیوں سے جدوجہد میں شامل ہیں اور مرتے دم تک ساتھ رہیں گے، انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان۔ ریلی سے ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر خدا بخش بہرانی و دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے خلاف آج کالی پٹیاں باندھ کر “یوم سیاہ” منایا جا رہا ہے تاکہ مودی کا اصل چہرا دنیا کو دکھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 5- اگست 2019ء کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی علیحدہ حیثیت ختم کرنے کے لئے اپنے آئین میں تبدیلی کرکے کشمیریوں کے خلاف ایک بڑا جارہانہ اقدام اٹھایا اور اس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی آبادی کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنے کی بھی کوششیں شروع کی گئیں۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کو ایک سال ہونے پر بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں عوام کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں، سری نگر کو فوجی محاصرے میں لے لیا گیا ہے، کسی کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ بھارتی فوج جگہ جگہ ناکے لگا کر بیٹھ گئی ہے، غاصب فورسز نے چھاپے مار کر مختلف شہروں سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ تھی، ہے اور ہمیشہ رہیگی، انہوں نے اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت فوری بند کرواکے انہیں آزاد زندگی گذارنے کا حق دیا جائے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Theme