بین الاقوامی سطح پر پاکستان بھوک اور غذائی تحفظ میں 88 ویں نمبر پر آگیا

Published on December 4, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 120)      No Comments

اسلام آباد(یواین پی) 2020الائنس 2015 نے گلوبل ہنگر انڈیکس کے نتائج پاکستان میں شائع کیے جن کے مطابق107 ممالک میں پاکستان بھوک اور غذائی تحفظ میں 88 ویں نمبر پر ہے. اس سلسلے میں الائنس 2015 جو کہ 8 یورپین ممالک کا مشترکہ منصوبہ ہے نے اسلام آباد میں ویب سیمنار کا انعقاد کیا جس میں تمام ا سٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا اوراس بات پر توجہ دی کہ گورنمنٹ اور سائنسدان،سماجی اداروں کے ساتھ مل کر ایسے منصوبے مرتب کرے تاکہ پاکستان سے بھوک کو کم کیا جا سکے اور غذائی تحفظ کو ممکن بنایا جا سکے.پاکستان کو غذائی تحفظ اور نیوٹریشن کے بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیوں کہ ترقی پذیر ممالک میں پاکستان کے لوگوں میں غذائت کی بے حد کمی ہے جس کی وجہ سے بچوں کی اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے حکومت نے بہتر آب و ہوا کے لیے ایک ٹیکنالوجی سندھ اور جنوبی پنجاب میں متعارف کرائی ہے تاکہ تاکہ زراعت کی پیداوار کو فروغ دیا جا سکے. وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل نے آن لائن ویب سیمنارمیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا 88 نمبر پر آنا خوش آئند نہیں لیکن ہماری حکومت ملک سے غربت، بھوک اور غذائی تحفظ کے لیے مختلف ترجیحات پر کام کررہی ہے وزیر مملکت نے بتایا کہ ان کی وزارت کی تمام ترجیحات بھوک کے خاتمے اور غذائی تحفظ آپس میں مشترکہ ہیں اور جب تک بھوک اور غذائی تحفظ کو یقینی نہیں بنایا جا سکے گا، ماحولیاتی تبدیلی ممکن نہیں ہوگی.عابد قیوم سلہری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ایس ڈی پی آئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کہ الائنس 2015 کی 2020 گلوبل ہنگر انڈیکس پاکستان میں غذائت کے بحران کی وجہ سے انسانی اور معاشی ترقی متاثر ہوگی جس کہ وجہ سے ملکی سالمیت کو بھی خطرات پیش ہو سکتے ہیں رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ حکومت، پرائیوئٹ سیکٹر، سول سوسائٹی، عوام اور افراد کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگاتا کہ اس بحران سے بچا جا سکے.

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes