تھانہ واہ کینٹ کے شکیل احمد قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزمان کو باعزت بری کرنےکا حکم

Published on July 2, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 190)      No Comments


ٹیکسلا(یواین پی)ھانہ واہ کینٹ کے شکیل احمد قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزمان کو باعزت بری کرنےکا حکم
تفصیلات کے مطابق ملزم ڈاکٹر امتیازعلی سکنہ محلہ ڈھکی تحصیل حسن ابدال کے خلاف تھانہ واہ کینٹ میں سجاول خان سکنہ لب میل کی مدعیت میں 302 ت پ جرم کے تحت ایف آئی آر 365/2019 مورخہ 15-09-2019 درج تھی جبکہ مقدمہ کی تفتیش بد نام زمانہ منشیات فروشو ں کی پشت پنائی کرنے والا شرابی سبط الحسن ایس آئی/ایچ آئی یوکر رہے تھے ۔ مقتول کی لاش خیبر گاڑی نمبر آر آئی ٹی-8014 میں سے لب سٹاپ پوڑ میانہ گاؤں کے قریب برآمد ہوئی تھی۔ مقتول شکیل احمد سکنہ ہری پور کے بھائی جمیل احمد کا الزام تھا کہ ملزم ڈاکٹر امتیاز نے مقتول شکیل کو بلیک میلنگ کی وجہ سے قتل کیا تھا بچوں کو اغواء کرکے برہنہ کرکے ویڈیو بناکر رقم کی ڈیمانڈز کرتا تھا مقتول جرائم پیشہ تھا مونن روڈ پر دن دیہاڑے اسلحہ کی نوک پر خواتین کو زدوکوپ کرکے لوٹ مار کرتا تھا نوکری کاجھانسہ دے کر رقم بٹورتا تھا چوری ڈکیتی۔خواتین کو حراساں کرنا مقتول کا مقبول مشغلہ تھا علاقہ کی عوام کی ناک میں دم کر رکھا تھا قتل کسی اور نے کیا اور نعش لب میل پوڑمیانہ روڈ پر پھینک کر فرار ہوگے اور ایک پلان کے تحت قتل کے تین ماہ بعد ڈاکٹر پر الزام لگایا ملزم ڈاکٹرامتیاز نے مقتول کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا اور اس قتل میں ملزم کے ساتھ کسی نے معاونت کی اور ملزمان نے ثبوت چھپاتے ہوئے مقتول کی لاش خیبر گاڑی میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ مقدمہ میں ملزمان کی پیروی ماہر قانون دان *طاہر محمود راجہ ایڈوکیٹ ہائی کورٹ* اور ان کی لیگل ٹیم( شاز علی خان ایڈووکیٹ ہائی کورٹ، ماہین فاطمہ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ، سحرش چغتائی ایڈوکیٹ ہائی کورٹ، راؤ طالش بدر ایڈووکیٹ ہائی کورٹ) کر رہے تھے۔ ملزمان کا ٹرائل بعدالت جناب خالد محمود چیمہ صاحب ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا زیر سماعت تھا۔ امروز استغاثہ کی شہادتیں مکمل ہونے پر ملزمان کے وکیل *طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ* نے دلائل دیے کہ ملزمان کو غلط اور بے جا طور پر مقدمہ میں ملوث کیا گیا اور ملزمان کا مبینہ وقوعہ میں کوئی رول نہ ھے اور نہ ھی ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس شھادت استغاثہ نے دوران ٹرائل پیش کی۔ ملزمان کو بلا وجہ مدعی مقدمہ نے ملوث کیا ہے۔ اور استغاثہ کسی طور پر بھی قتل کا ملزمان کے ساتھ تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہا محض قیاس آرائیوں پر مبنی سنگین جرم میں کسی بے گناہ کی آزادی کو سلب نہیں کیا جا سکتا اور محض مفروضوں پر کسی بے گناہ شخص کو قصوروار نہیں ٹھرایا جا سکتا۔ جو کہ مقدمہ انتہائی مشکوک ہے۔ جس پر عدالت نے ملزمان کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزمان کو عدم شواہد کی بناء پر مقدمہ سے باعزت بری کرنے کا حکم صادر فرما دیا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Weboy