مسجد نبویﷺ کے دروازوں کی تیاری میں ساج درخت کی لکڑی کااستعمال

Published on July 12, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 198)      No Comments

مکہ مکرمہ (یو این پی)مسجد نبویﷺ کے 100 سے زیادہ دروازوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی لکڑی مختلف درختوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ مسجد نبویﷺ کے دروازوں میں استعمال ہونے والی لکڑی دوسرے ممالک سے منگوائی جاتی ہے۔ اس کے بعد ماہر کاری گروں کے ذریعے مسجد کے دروازے تیار کرائے جاتے ہیں جو محض دروازے ہی نہیں بلکہ فن تعمیر کا شاہ کار ہوتے ہیں۔ ان کی تیاری کئی مراحل میں مکمل ہوتی ہے جس میں پالش، سجاوٹ اور خشک کرنے کا عمل شامل ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مسجد نبویﷺ میں شاہ فہد کے دور میں ہونے والی توسیع کے بعد دروازوں کے لیے ساج درخت کی 1600مکعب میٹر سے زیادہ لکڑی استعمال کی گئی۔ایک دروازے میں 1500 سے زیادہ منقش ٹکڑوں کا استعمال کیا گیا تھا۔ مسجد کے اس دروازے کے درمیان گول دائرے کی شکل میں محمد رسول اللہ لکھا گیا ہے۔ایک دروازے کی چوڑائی 3 میٹر اس کی اونچائی 6 میٹر جب کہ اس کی موٹائی 13 سینٹی میٹر سے زیادہ ہے۔ ایک دروازے کا وزن سوا ٹن ہے۔ دروازے کو ایک ہاتھ سے کھولا اور بند کیا جا سکتا ہے۔مسجد نبویﷺ کے کچھ دروازے بین الاقوامی شہرت یافتہ فرنیچر ساز عزیزی کے ذریعے تیار کرائے جاتے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک دروازے کی چوڑائی 3 میٹر اور لمبائی 6 میٹر ہے۔ ان کے اطراف میں کانسی کا دائرہ لگایا۔ ان پرمحمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بالائی حصے میں ادخلوہا بسلام آمنین کے الفاظ منقش ہیں۔ متعدد دروازوں پر اخروٹ کی لکڑی پر پیتل کے نقش و نگار بنائے گئے ہیں۔مسجد نبویﷺ کے دروازے بنانے کے لئے بڑی تعداد میں لکڑی درکار تھی۔ لکڑی دنیا کے مختلف ملکوں سے منگوائی جاتی ہے۔ اس لکڑی کو برطانیہ میں خشک کیاجاتا ہے۔ وہاں سے اسپین لایا جاتا ہے جہاں دروازے بنائے جاتے ہیں۔ دروازوں پر کشیدہ کاری اور ان پر سنہری رنگ فرانس میں چڑھایا جاتا ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes