بعض لوگوں کا اپنے والدین کے ساتھ رویہ غیر مناسب ہوتا ہے ڈپٹی کمشنر

Published on August 4, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 355)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)ضلعی انتظامیہ نے تحفظ والدین آرڈیننس 2021ءکے تحت تین کیسز کا فیصلہ سنا دیا۔ڈپٹی کمشنر محمد علی نے اپنے آفس میں فریقین کا موقف سنتے ہوئے ڈی ٹائپ کالونی کے محمد نذیر ظفر، رضا آباد کے محمد اقبال اور بلال ٹاؤن وارث پورہ روڈ کے عبداللطیف کی درخواستوں پر ان کے بیٹوں کو والد کو گھروں سے نکالنے اور گھر پر قبضہ کرنے کی پاداش میں 30 دن قید اور فی کس50 ہزار روپے جرمانہ کیا۔تفصیلات کے مطابق محمد نذیرظفرنے اپنے بیٹوں عدنان ظفر اور سہیل،محمد اقبال نے اپنے بیٹوں محمد عرفان اقبال اور محمد احسن اورعبداللطیف نے اپنے بیٹے زاہد علی کے خلاف انہیں گھروں سے نکالنے اور تشدد سمیت گھر پر قبضہ کرنے کے بارے میں ڈپٹی کمشنر کو درخواست دائر کی تھی اور ڈپٹی کمشنر نے تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت فیصلہ سناتے ہوئے ان کے بیٹوں کو سزااور موقع سے گرفتار کرادیا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ بعض لوگوں کا اپنے والدین کے ساتھ رویہ غیر مناسب ہوتا ہے،ان پر تشدد کرتے اور ان کو گھر سے نکال دیتے ہیں لیکن حکومت نے بزرگوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے والدین تحفظ آرڈیننس2021ءجاری کیا ہے جس کے تحت انہوں نے درخواست گزاروں کوبیٹوں سمیت اپنے آفس بلایااور فریقین سے ان کا موقف سنتے ہوئے انہیں آپس میں تصفیہ کا موقع دیالیکن تینوں والد اپنے بیٹوں کو معاف کرنے کیلئے تیار نہیں تھے جس پر آرڈیننس تحفظ والدین 2021ءکے تحت بیٹوں کوایک ماہ قید اور 50ہزار روپے جرمانے کا فیصلہ سنادیااور انہیں فوری حوالہ پولیس کرادیا۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ اب تک مجموعی طور پر 7 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 3 پر سزائیں، ایک صلح اور تین درخواستیں زیر سماعت ہیں۔دریں اثناءعبداللطیف، محمد نذیر ظفر اور محمد اقبال نے انصاف ملنے پر حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ تحفظ والدین آرڈیننس حکومت کا اہم اقدام ہے جس کی بدولت درخواست گزاروں کو بلاتاخیر انصاف مل رہا ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog