اسلام آباد (یواین پی) پاکستان کے دفترخارجہ کے اعلی افسران اور سفارت کاروں نے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کے امریکی صدر جوبائیڈن کی فون کال کے حوالے سے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کے بیان کو سفارتی آداب کے منافی اور غیرذمہ درانہ قراردیا ہے . سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے کہا کہ سفارت کاری میں ملکوں کے درمیان اختلافات کو اس طرح سے کھلے عام بیان نہیں کیا جاتا انہوں نے کہا کہ ملکوں کے درمیان دوستیاں مستقل ہوتی ہیں ناں ہی دشمنیاں ‘انہوں نے کہا کہ پاکستان آج بھی سب سے زیادہ برآمدات امریکا کو کرتا ہے اس لیے ہمیں پاک امریکا تعلقات پر بڑی احتیاط سے کرنی چاہیے.سابق سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ معیدیوسف سمیت دیگروزراءاور مشیران کو خارجہ امور پر بیان بازی نہیں کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسے معاملات پر وزارت خارجہ کو بریفنگ دی جاتی ہے جس پر سفارتی آداب اور زبان کے مطابق دفتر خارجہ بیان جاری کرتا ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں ہر حکومتی عہدیدار اپنے محکمے کے علاوہ دیگر تمام محکموں کے معاملات میں ایکسپرٹ ہوتا ہے.شمشاد احمد خان نے کہا کہ معید یوسف کو دورہ امریکا سے پہلے دفتر خارجہ سے بریفنگ لینی چاہیے تھی اور دورہ امریکا کے بعد کسی بھی انٹرویو یا بیان سے پہلے وزارت خارجہ سے راہنمائی لینی چاہیے تھی انہوں نے کہا کہ مشیرقومی سلامتی کے انٹرویو سے لگتا ہے کہ انہوں نے وزارت خارجہ سے کوئی بریفنگ لی ہے نہ ہی راہنمائی کے لیے کوئی رابط کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ معید یوسف کا بیان دنیا میں ہماری جگ ہنسائی کا باعث بنے گا.