مقبولیت میں نواز شریف سرفہرست،عمران کی مقبولیت 5،زرداری کی 28فیصد کم

Published on April 13, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 1,585)      No Comments

Graphic1

اسلام آباد ۔۔۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کارکردگی سابق پیپلز پارٹی کی حکومت سے شاندار رہی اور پاکستانی عوام کی اکثریت نے حکومت کی کارکردگی اور پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ گیلپ پاکستان کی سالانہ پبلک پلس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے برسرار اقتدار آنے کا پہلا سال مکمل ہونے سے قبل ہی سابقہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے مقابلہ میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے اور تباہ حال معیشت، بدترین امن و امان کی صورتحال، پڑوسی ممالک سے کشیدہ حالات اور بدعنوانی اور ناقابل کنٹرول افراط زر کے باوجود پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنی آزاد اور شاندار پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معاملات کوبہتری کی طرف گامزن کر دیا ۔ رپورٹ میں بتا یا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مجموعی کاکردگی کی شرح بہت بلند رہی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی نسبت 59 فیصد زائد رہی اور سروے میں 55 فیصد پاکستانی عوام نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حق میں رائے کا اظہار کیا ہے۔ سروے میں چاروں صوبوں کے دیہی اور شہری علاقوں کے عوام سے ان کی آراء پوچھی گئی جن میں 2596 نوجوان مرد و خواتین کا سامپلنگ کے طریقہ کار کے مطابق براہ راست انٹرویو کیلئے انتخاب کیا گیا جس میں غلطی کا مارجن تین سے پانچ فیصد اور اعتماد کی سطح 95 فیصد رکھی گئی تھی۔ سروے پر کام 6 جنوری سے شروع کیا گیا تھا۔ چھ اہم پہلو جن میں معیشت،پاک۔بھارت تعلقات، مجموعی خارجہ پالیسی ، دہشت گردی پر کنٹرول، بدعنوانی اور افراط زر پر کنٹرول شامل ہیں پر موجودہ حکومت کو مثبت اور بہترین کاکردگی کے نمبر دیئے گئے اور حکومت نے معیشت پر 48 فیصد مقابلتاً حقیقی کاکردگی، پاک انڈیا تعلقات پر 22 فیصد، خارجہ پالیسی پر 33 فیصد، دہشت گردی کنٹرول پر 31 فیصد، بدعنوانی کی روک تھام پر 36 فیصد اور افراط زر کنٹرول کرنے پر 20 فیصد حقیقی تبدیلی کے نمبر حاصل کئے۔ سیاسی قیادت بلحاظ کاکردگی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف 18 فیصد رائے کے ساتھ سرفہرست رہے جبکہ ان کے مقابلہ میں عمران خان کے حق میں 5 فیصد، پی پی پی کے قائد آصف علی زرداری کے حق میں -28 فیصد، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حق میں -39 فیصد، مولانا فضل الرحمان کے حق میں -21 فیصد اور اسفند یار ولی خان (اے این پی) کے حق میں -34 فیصد رائے کا اظہار ہوا۔ اسی طرح جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن پرانی سطح پر برقرار رہے۔ افراط زر، دہشت گردی اور بدعنوانی پر قابو پانے میں موجودہ حکومت کی کارکردگی سابق حکومت کے مقابلے میں بالترتیب 20،31 اور 36 فیصد زائد رہی۔ گیلپ پاکستان سروے میں ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی کارکردگی میں مزید بہتری کی ضرورت ہے تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت سے بہت زیادہ بہتر قرار دی گئی ہے ۔ تاہم توجہ طلب بعض ایشوز کے باوجود پاکستان مسلم لیگ (ن) کو گرین کارڈ پر اس کے حق میں ووٹ ملے۔ مجموعی طور پر حکومت چلانے میں 55 فیصد آراء موجودہ حکومت کے حق میں ملیں ۔ ایک سال قبل گیلپ سروے میں اس وقت کی پیپلز پارٹی کی حکومت کے حق میں صرف27 فیصد اور مخالفت میں 71 فیصد نمبر ملے تھے جو مجموعی طور پر 44 فیصد منفی رہی تھی۔ گیلپ پاکستان سروے کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ اس سروے میں صوبائی وزرائے اعلیٰ کی کارکردگی سے متعلق بھی سروے کیا ،جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو 21 فیصد عوام نے بہت بہتر اور 28 فیصد نے اچھی کارکردگی کے نمبر دیئے۔ وزیر اعلی سندھ نے بہت بہتر کے 6 فیصد جبکہ وزیر اعلی کے پی کے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان صرف چار فیصد بہت اچھی کارکردگی کے حامل رہے۔ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کارکردگی کے اعتبار سے مجموعی طور پر 20فیصد نمبر لئے جبکہ دیگر وزرائے اعلیٰ منفی نمبروں کی فہرست میں رہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ منفی 9 فیصد، وزیر اعلیٰ کے پی کے کو منفی 11 فیصد کے اور وزیر اعلی بلوچستان منفی 14 فیصد نمبر لے سکے تاہم سابق حکومت کے مقابلہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنی کارکردگی چھ فیصد مزید بہتر بنائی اور وزیر اعلیٰ سندھ اپنے سابق دور کی نسبت 18 فیصد بہتر رہے ۔ تاہم بلوچستان اور کے پی کے کے وزرائے اعلی نے اپنے پیش رو وزرائے اعلیٰ کے مقابلہ میں بالترتیب 20 فیصد اور16 فیصد کے ساتھ بہتر رہے۔

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy