مینار پاکستان ٹک ٹاکر عائشہ اکرام مشکل میں پھنس گئیں ،نئی آفت کیسے آئی۔۔؟

Published on August 24, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 261)      No Comments

لاہور(یواین پی) گریٹر پارک واقعہ میں ایک نیا موڑ آ یا ہے۔ہجوم کا شکار ہونے والی عائشہ اکرم کے خلاف مقدمہ درج کی درخواست جمع کرا دی گئی۔ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے خلاف تھانہ شاہدہ میں مقدمہ کی درخواست شہری میاں توصیف کی جانب سے دی گئی۔درخواست میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے دوست ریمبو کے خلاف کارروائی کی بھی استدعا کی گئی۔شہری میاں توصیف نے سیشن کورٹ میں اندراج مقدمہ کے لیے رٹ زیر دفعہ 22اے22بی ضابطہ فوجداری کے تحت قانونی کاررائی کی جائے۔درخواست گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزموں نے ملی بھگت سے یہ کھیل کھیلا۔شاہدرہ پولیس کے مطابق درخواست موصول ہوئی قانونی کارروائی اعلیٰ افسروں کے حکم پر کی جائے گی۔دوسری جانب مینار پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے دست درازی اور اسے بے لباس کرنے کے کیس میں گرفتار ملزمان نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ کو بھی گرفتار کیا جائے، ہمیں انصاف چاہئیے،ہم نے کچھ نہیں کیا،پولیس نے ہمیں بلا جواز گرفتار کیا ہے۔ملزمان کے اہل خانہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچے بے گناہ ہیں، انہیں بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے، ایک ملزم کی فیملی نے کہا کہ 14 اگست کو ہمارا بچہ گھر میں تھا،ایک اور گرفتار ملزم نے کہا کہ ہمارا بچہ بھی ان کے ساتھ تھا جس پر اسے گرفتار کر لیا، ایک اور فیملی نے بھی حکام سے مطالبہ کیا کہ عائشہ اکرم کو بھی شامل تفتیش کیا جائے، 12 اگست کو عائشہ اکرم نے مسیج کرکے لڑکوں کو وہاں بلایا تھا۔یاد رہے کہ 14 اگست کے روز چار سو سے زائد افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے اس وقت خاتون پر حملہ کردیا تھا جب وہ اپنے یوٹیوب چینل کے لیے ویڈیو بنارہی تھیں، سوشل میڈیا پر اس واقعے کی گردش کرتی مختلف ویڈیوز میں متاثرہ لڑکی کو مدد کے لیے چیخ و پکار کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان سمیت دیگرسیاسی و سماجی شخصیات نے لڑکی پرہجوم کے حملے اورہراسانی کے افسوس ناک واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا، ویڈیوز سامنے آنے کے بعد لاہور پولیس نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔گذشتہ روز مینار پاکستان واقعہ میں پولیس نے متاثرہ خاتون عائشہ کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا، مینار پاکستان پارک میں بدسلوکی کا نشانہ بننے والی خاتون عائشہ کے بھائی کی جانب سے بتایا گیا کہ اس کی بہن کی جان کو خطرہ ہے، جب کہ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں مختلف فون کالز موصول ہوئیں اور گھر پر بھی لوگوں کا آنا جانا لگا تھا، اس لیے بہن عائشہ کو پولیس نے اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے، تاہم گھر والوں کو ملاقات کی اجازت ہے۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress主题