کاشتکار دھان کی کٹائی کیلئے کبوٹا ہارویسٹر کے استعمال کو ترجیح دیں؛ترجمان محکمہ زراعت

Published on September 25, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 127)      No Comments

سموگ سے بچنے کیلئے کاشتکادھان کے مڈھوں ودیگر فصلات کی باقیات کو آگ لگانے سے گریز کریں
اوکاڑہ (یواین پی)کاشتکار دھان کی کٹائی کیلئے کبوٹا ہارویسٹر کے استعمال کو ترجیح دیںسموگ سے بچنے کیلئے کاشتکادھان کے مڈھوں ودیگر فصلات کی باقیات کو آگ لگانے سے گریز کریںخلاف ورزی پرمتعلقہ کاشتکار کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی :ترجمان محکمہ زراعت پنجاب ۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کاشتکار دھان کی کٹائی کیلئے کبوٹا ہارویسٹر کے استعمال کو ترجیح دیں۔کبوٹا مشین سے کٹائی کی صورت میں گہراہل /ڈسک ہیرو اور روٹا ویٹر چلاکر زمین کو تیار کریں۔اگر کٹائی کمبائن ہارویسٹر سے کروائی ہے تو گندم ہیپی سیڈر ڈرل سے کاشت کریں اس سے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی۔کمبائن ہارویسٹر سے کاٹی گئی فصل کے مڈھوں کو کترنے کیلئے رائس سٹراچاپرکا استعمال کریں۔فصلوں کی باقیات زمین میں ملانے سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوتا ہے اور مصنوعی کھادوں پر انحصار کم ہوجاتا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ دھان کے مڈھوں ودیگر فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے سے سموگ پیدا ہوتی ہے ۔سموگ کی وجہ سے انسانی زندگی فصلات، باغات اور سبزیوں پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔سموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فصلوں کی باقیات کو آگ نہ لگائی جائے بلکہ ان کو زمین میں ملا کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں۔ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کے واقعات کو روکنے کیلئے محکمہ زراعت پنجاب ہر ممکن اقدام کرے گا۔دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کی صورت میں متعلقہ کاشتکار کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی لہٰذا کاشتکار دھان کی کٹائی کے بعد مڈھوں اور پرالی کو آگ لگانے سے گریز کریں۔ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے سے نہ صرف زمین کی بالائی سطح پر موجود نامیاتی مادہ کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ زمین کی زرخیزی متاثر ہوتی ہے۔دھان کے مڈھوں سے اٹھنے والا دھواں ٹریفک حادثات اور انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بھی بنتا ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Themes