مچھلی کی اقسام کو بچانے کے لیے بائیو ڈائیورسٹی ہیچری کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ڈاکٹر سکندر حیات

Published on December 5, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 107)      No Comments

اوکاڑہ (یواین پی/شیخ ندیم شیراز ) ڈائریکٹر جنرل فشریز پنجاب لاہور ڈاکٹر سکندر حیات کے ویژن کو مد نظر رکھتے ہوئے دریا¶ں میں آبی آلودگی کی وجہ سے ختم ہوتی ہوئی مچھلی کی اقسام کو بچانے کے لیے ہیڈ سلیمانیکی کے مقام بائیو ڈائیورسٹی ہیچری کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جس میں معدوم ہونے والی مچھلیوں کی اقسام کی مصنوعی نسل کے ذریعے پیدا کر کے دریاؤں میں ڈالا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارمحکمہ ماہی پروری پنجاب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز ضلع اوکاڑہ غلام کبریا خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہون نے بتایا کہ امسال ضلع اوکاڑہ کے ایک کروڑ تیس ہزار روپے کے ٹھیکہ حقوق شکار ماہی برائے سال 22۔2021 نیلام عام کیے گئے ہیں۔محکمہ ماہی پروری کنڈی ڈوری کے سالانہ لائسنس اور ہیڈ سلیمانیکی پر ڈیلی لائسنس بھی جاری کیے جاتے ہیں۔محکمہ ماہی پروری حکومت کے ضلع اوکاڑہ میں18 پبلک واٹر ایریا ہیں جن کے سالانہ ٹھیکہ جات دیئے جاتے ہیں،انہوں نے بتایا کہ ضلع اوکاڑہ میں سرکاری ایک ماڈل فش فارم اور دو عدد نرسری یونٹس موجود ہیںجبکہ ضلع اوکاڑہ 360 ایکڑ رقبہ پر 103 پرائیویٹ فش فارم ہیں۔ فش فارمز کو خصوصی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، جن میں فارم بنانے کے سلسلہ میں رہنمائی، سرکاری لیبارٹریز سے مفت پانی و مٹی کا تجزیہ، سستے ریٹ پر بچہ مچھلی کی سپلائی اور زرعی ریٹ پر بلڈوزر کی فراہمی شامل ہیں، نیز فش فارمز کا باقاعدگی سے معائنہ کر کے موقع پر تکنیکی مشورہ جات اور رہنمائی فراہم کی جاتی ہے، ضلع اوکاڑہ میں بیرن لینڈ سکیم کے تحت فش فارم بنا کر بے روزگار نوجوانوں کو ٹھیکہ پر دینے کے ایک ترقیاتی سکیم بھی جاری ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز ضلع اوکاڑہ غلام کبریا خان نے یہ بھی بتایا کہ ناکارہ کھارے پانی والی زمینوں پر جھینگا مچھلی کے فش فارم بنانے کے سلسلہ میں محکمہ ماہی پروری حکومت پنجاب فی ایکڑ ایک لاکھ بیس ہزار سبسڈی بھی دے رہی ہے، ضلع اوکاڑہ میں کھارے پانی والی زمینوں والے اس سکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 6 دسمبر 2021 ہے ۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Themes