سورج مکھی کی کاشت کے مقررہ ہدف کو پورا کرنے کیلئے کاشتکاروں کو 5 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی

Published on January 25, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 68)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)ملکی معیشت پرہر سال خوردنی تیل کی درآمدسے پڑنے والے 300 ارب روپے سے زائد کے بوجھ کو کم اور رواں سیزن کے دوران2 لاکھ 20 ہزار ایکڑرقبہ پرسورج مکھی کی کاشت کے مقررہ ہدف کو پورا کرنے کیلئے کاشتکاروں کو 5 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ سورج مکھی کی منافع بخش کاشت کے فروغ کیلئے کاشتکار 5 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی حاصل اور سورج مکھی کی کاشت کو فروغ دے کر نہ صرف اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں بلکہ تیل کی درآمد پر خرچ ہونے والے کثیر زرمبادلہ کو بچانے کے ساتھ خوردنی تیل کی گھریلو ضروریات کو بھی پورا کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ امسال صوبہ پنجاب میں سورج مکھی کی کاشت کا ہدف2 لاکھ 20 ہزار ایکڑ مقرر کیا گیا ہے لہٰذا کاشتکاربہاول پور،رحیم یار خان، خانیوال، ملتان، وہاڑی اور بہاولنگرکے اضلاع میں سورج مکھی کی کاشت31جنوری تک جبکہ مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان،لیہ، لودھراں، راجن پوراور بھکر کے ا ضلاع میں سورج مکھی کی کاشت10فروری تک اورمیانوالی، سرگودھا، خوشاب، جھنگ، ساہیوال، اوکاڑہ، فیصل آباد، سیالکوٹ،گوجرانوالہ، لاہور، منڈی بہاؤالدین،قصور،شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، نارووال، اٹک، راولپنڈی، گجرات،چکوال میں سورج مکھی کی کاشت25جنوری سے فروری کے آخر تک مکمل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کیلئے اچھے اگاؤ والے صاف ستھرے دوغلی(ہائبرڈ) اقسام کے بیج کی فی ایکڑ مقدار 2تا اڑھائی کلوگرام رکھیں اوربہتر پیداوار کے حصول کیلئے اڑھائی اڑھائی فٹ کے فاصلے پر بنائی گئی کھیلیوں پر چوپے کی مدد سے سورج مکھی کی کاشت کریں جبکہ ایک چوپے سے دوسرے چوپے کا فاصلہ 9انچ رکھیں اس طرح فی ایکڑ پودوں کی تعداد تقریباً 23 ہزار حاصل ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ڈرل سے کاشت کی صورت میں تر وتر میں کاشت کریں اور بیج کی گہرائی زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ انچ ہونی چاہیے نیز سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے موزوں وقت پر کاشت انتہائی ضروری ہے کیونکہ تاخیر سے کاشت کی صورت میں نہ صرف سورج مکھی کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے بلکہ تیل کی مقدار میں بھی کمی ہوتی ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ہم ہر سال350 ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتے ہیں جو ملکی معیشت پر ایک بوجھ ہے لہٰذاسورج مکھی کی کاشت کو فروغ دے کر ہم ملکی درآمدی بل میں کمی لا سکتے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy