مشکل حالات کے باوجود 5فیصد زائد شرح نمو بہت بڑی کامیابی ہے، فرخ حبیب

Published on March 20, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 73)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے نتیجہ میں مشکل حالات کے باوجود 5فیصد زائد شرح نمو بہت بڑی کامیابی ہے۔ تاہم ان پالیسیوں کے ثمرات کی پائیداری کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے اور اس سلسلہ میں بزنس کیمونٹی کو کھل کر حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کی حمایت کرنا ہوگی۔ یہ بات اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت فرخ حبیب نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ہونے والی پاکستان اکنامک کانفرنس کے دوسرے دن کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے فیصل آباد میں ملکی سطح کی اس کانفرنس کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ یہ انتہائی بروقت اقدام ہے جس سے معیشت کو ٹھوس اور پائیدار بنیادوں پر ترقی دی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ ملکی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کررہا ہے جبکہ حکومت کا کام ان کے لیے آسانیاں اور سازگار کاروباری ماحول کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب موجودہ حکومت کو اقتدار ملا تو اس وقت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20۔ارب سے زائد تھا جبکہ سالانہ 3000۔ارب روپیہ قرض کی ادائیگی کیلئے درکارتھا۔ اسی طرح ٹیکس وصولیاں بھی 3800۔ارب پر منجمد تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے برسر اقتدار آنے سے قبل ہی بزنس کیمونٹی سے رابطے قائم کیے اور ان کی مشاورت سے ٹیکسٹائل پالیسی تیار کی گئی جس کے ذریعے 18ویں ترمیم کی وجہ سے فیصل آبادکی صنعتوں کیلئے پیدا ہونے والے غیر یقینی ماحول کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 6.5 سینٹ پر گیس مہیا کی جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوا اور توقع ہے کہ اس سال ہم ٹیکسٹائل کی برآمدات سے 21۔ارب ڈالر کمائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہداف کووڈ کے منفی اثرات کے باوجود حاصل کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی عمل کو تیز کرنے کیلئے مانیٹری پالیسی کا بھی اعلان کیا گیا۔ کووڈ کے دوران پے پیکج کیلئے رعایتی نرخوں پر قرضے دیئے گئے۔ 450۔ارب روپے TERFکے تحت دیئے گئے جس سے ملک میں نئی مشینری اور ٹیکنالوجی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دوسرا سال ہوگا جب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 50کروڑ ڈالر سے کم رہا۔ اسی طرح درآمدات میں بھی 18فیصد کی کمی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے رہی بلکہ یہ رقم ٹرف اور ایس ایم ای پالیسی کے تحت نجی شعبہ میں تقسیم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں وزراء تک رسائی ممکن نہیں تھی مگر اب ایک فون کال پر وزراء حاضر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں پر بھر پور توجہ دے رہی ہے تاکہ ہم ایسے کاروباری نوجوان پیدا کریں جو نوکریوں کے پیچھے دوڑنے کی بجائے مزید نوکریاں پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اب سروسز اور گڈز کی برآمدات سے 38۔ارب کما سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے صنعتوں کیلئے بھی خصوصی پیکج دیا جس سے بجلی پر 50۔ارب روپے کی رعایت دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جو کرونا کے منفی اثرات سے نکل آئے ہیں اور اب این سی او سی نے پاکستان کو کرونا فری قرار دے دیا ہے کیونکہ یہاں کی 22کروڑ افرادکی آبادی کی مفت ویکسی نیشن ہوچکی ہے اور کرونا سے پہلے کی روٹین بھی بحال ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت 120سے 150 مصنوعات برآمد ہوئی تھیں جبکہ اب ان کی تعداد 350تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دوسرا سال ہے کہ بمپر کراپس ہوئی ہیں۔ چینی کی قیمت 70روپے تک گر چکی ہے کیونکہ 20لاکھ ٹن سے زیادہ چینی پیدا ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ 20دسمبر 2020میں تعمیراتی پیکج کے تحت 192۔ارب کے قرضے دیئے گئے جبکہ اب ان میں 170۔ارب کا اضافہ ہوچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایمنسٹی سکیم کے تحت 600۔ارب کے پراجیکٹ رجسٹر ہوئے جن سے 7000۔ارب روپے کی سرگرمیاں اور 12لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ 10 نئے ڈیمز تعمیر کئے جارہے ہیں جن سے سستی بجلی پیدا ہونے کے علاوہ 1300ملین ایکڑ فٹ اضافی پانی بھی ملے گا۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ اور کانفرنس آرگنائزر اظہر چوہدری نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور کانفرنس میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes