خدارا بلڈ عطیہ کیجئے

Published on June 3, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 178)      No Comments

ازقلم اریبہ نور
میں نے بیشتر اوقات تھیلیسیمیا۶ کے مرض میں مبتلا بچوں کے والدین کو روتے دیکھا ہے۔۔کس طرح رونا نہ آۓ جب ان کی اولاد انکی آنکھوں کے سامنے کئی دفع موت کے منہ میں جا کر پھر واپس آتی ہے ۔۔۔ذرا سوچے کہ ایک آدمی جو مزدور ہے وہ اپنے گھر میں باقی خاندان کی روزی روٹی کیلئے جتن کرے یا پھر اس بیماری میں مبتلا بچے کیلئے در بدر بلڈ ڈھونڈتا پھرے ۔۔شفاء تو اس خالق نے دینى ہے پر ہم انسانیت کے ناطے ان دکھی افراد کا دکھ کچھ کم ضرور کر سکتے ہیں ۔۔۔اور اکثر بلکہ ہمیشہ ایسا ہوا ہے کہ ان بچوں کیلئے 250سی سی سے 300سی سی تک کی ہی ضرورت ہوئی ہے سب کے گھر بچے ہوتے ہے جو جان سے بھی زیادہ پیارے لگتے ہے.انہیں بچوں میں یہ بچے بھی آتے ہے. جن کا باپ صرف اس وجہ سے پریشان ہوتا ہے کہ اگر میرے بچے کو بلڈ نہ ملا تو یہ مر جائے گا. کیا گزرتی ہے اس ماں کے دل پر جس کا بچہ اس کے سامنے روتا ہے وہ کچھ نہیں کر سکتی. تھیلسیمیا۶ کی بیماری میں لاکھوں بچوں کے والدین اس امید کیساتھ رات کو سوتے ہیں کہ کل کوئی ان کے بچے کیلۓ خون عطیہ کرنے آئےگا۔ مگر افسوس ہم عطیہ خون کیا اسکی بلڈ ریکوسٹ تک دیکھنا گوارا نہیں کرتے بہت سی پھول سی کلیاں اور بچے آپ کے دیئے گئے بلڈ کے عطیات کے منتظر ہیں کہ جن کی زندگیاں آپ کے دیئے گئے خون سے جڑی ہوئی ہیں۔میری تمام نوجوانوں سے اپیل ہے کہ تھیلیسیمیا۶ کے مرض میں مبتلا ان ننھے پھولوں کو اپنے خون کے دیئے گئے عطیات سے آبیار کر کے مرجھانے سے بچائیں۔اور شادى سے پہلے تھیلیسیمیا۶ ٹیسٹ لازمی کروائیں
آئیں اس نیک کام میں ہمارا ساتھ دیں کیونکہ یہ صدقہ جاریہ بھی ہے۔تو آؤ ہم سب مل کر اس نیکی میں اپنے جسم کا صدقہ نکالیں
خدارا بلڈ عطیہ کیجئے۔۔۔۔۔!
خون دل دے کے نکھاریں گے رخِ برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes