آئی ایم ایف نے چوتھی سہ ماہی کیلئے 550 ملین ڈالر کے آسان شرائط پرقرضے کی منظوری دی

Published on May 11, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 366)      No Comments

222
اسلام آباد ۔۔۔ آئی ایم ایف نے تیسرے جائزہ اجلاس کے بعد چوتھی سہ ماہی کیلئے 550 ملین ڈالر کے آسان شرائط پرقرضے کی منظوری دی ہے۔ آئی ایم ایف مشن کے سربراہ جیفری فرنیکس نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے ہمراہ ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی معیشت کے حوالے سے حکومت ‘ سٹیٹ بنک آف پاکستان اور ایف بی آر کے حکام کے ساتھ ایک ٹینڈرڈ فنڈ فلیسیلٹی (ای ایف ایف) کے تحت معاشی کارکردگی کے بارے میں تعمیری مذاکرات ہوئے اورمشن نے معاشی استحکام کومزید مضبوط کرنے اورسرمایہ کاری وشرح نمو کو بحال کرنے کی حکومتی پالیسیوں کے حوالے سے اب تک ہونے والی مجموعی پیش رفت پر اطمینان کااظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے معاشی اعشاریے بہتر ہورہے ہیں ‘ شرح نمو میں تیزی آرہی ہے بیرونی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے اوراس کے علاوہ نجی شعبہ کو قرضہ کی فراہمی بھی بڑھی ہے ۔ جیفری فرینکس نے کہاکہ بڑے صنعتی اداروں کی کارکردگی اورخدمات کے شعبوں میں تیزی کی بنا پر رواں مالی سال میں جی ڈی پی تقریبا3.3 فیصد بڑھے گی اوراگلے سال مزید بڑھ کر چار فیصد تک ہوجائے گی جبکہ حکومت کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کی کوششیں اورتوازن ادائیگی کی صورتحال میں بہتری آنے سے سٹیٹ بنک کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے اور زرمبادلہ کی مارکیٹ میں استحکام کے رجحانات پیدا کرنے کے حوالے سے ٹھوس نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا اصلاحات کاپروگرام مجموعی طورپر صحیح راستے پر گامزن ہے اورحکومت نے مارچ 2014ء کے آخر تک کی کارکردگی کے تمام پیمانوں کی تکمیل کی ہے جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے غریبوں کی امداد میں اضافے کی حکومتی کوششیں اور 4.7 ملین مستحق خاندانوں کو بروقت ادائیگیوں کویقینی بنانے کے عزم کا بھی خیرمقدم کیاگیا ہے۔جیفری فرنیکس نے کہاکہ مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران مالیاتی کارکردگی مضبوط رہی لیکن محاصل میں تھوڑی بہت کمی کو مالی مسائل کے اختتام تک پورا کرلیاجائے گا ۔ آئندہ مالی سال 2014-15ء میں مالیاتی خسارے میں مزید کمی کیلئے محاصل اور اخراجات کے حوالے سے مزید اقدامات پر بھی اتفاق کیاگیا۔ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور نفاد کے موزوں طریقہ کار کے ہمراہ ایک موثر اور مساوہانہ ٹیکس سسٹم تشکیل دینے کے سلسلے میں فیصلہ کن کوششیں کی جائیں گی تاکہ بنیادی ڈھانچے صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں کیلئے ضروری وسائل مہیا ہوسکیں ۔ مشن نے سٹیٹ بنک کو زری پالیسی کے تحت گرانی کے دباؤ میں مزید کمی کے اقدامات کی بھی تجویز پیش کی اورآئندہ مالی سال کیلئے افراط زر کو چھ تا سات فیصد تک کم کرنے کا ہدف مقررکیاگیا ۔ مشن نے وسط مدتی نمو کے امکانات کو بہتربنانے کیلئے متفقہ ساختی اصلاحات پر چلتے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن تیسرے جائزے پر ایک رپورٹ تیارکرے گا جس پرانتظامیہ کی منظوری کے بعد امکان ہے کہ جون کے آخر تک آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ غور کرے گا اور اسی کی منظوری سے 550 ملین ڈالر پاکستان کو فراہم کردئیے جائیں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Blog