قتل ہونے والی کمسن مافیہ شہزادی کے قاتل 14 روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہوسکے

Published on July 3, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 56)      No Comments

بورے والا(یواین پی) اغوا اور مبینہ زیادتی کے بعدقتل ہونے والی کمسن مافیہ شہزادی کے قاتل 14 روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہوسکے،شہزادی کے قتل کا واقعہ پولیس کے لئے چیلنج بن گیا،چار سال قبل اغوا ہونے والے 18 سالہ نوجوان کا بھی تاحال سراغ نہ لگایا جاسکا، دس روز قبل ڈاکٹر کے گھر سے لاپتہ ہونے والی 15 سالہ گھریلو ملازمہ بھی بازیاب نہ ہوسکی،شہری تنظیموں کا پولیس کی ناکامی پر شدیداحتجاج،شہزادی کے مقدمہ میں کروائے گئے ڈی این اے ٹیسٹوں کی رپورٹ بھی سامنے نہ آسکی،تفصیلات کے مطابق نواحی آبادی اقبالنگر سے غریب محنت کش گھرانے کی 14 سالہ مافیہ شہزادی کواغوا اور مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر کے نامعلوم ملزمان نے نعش سیوریج نالے میں پھینک دی تھی نعش ملنے کے بعد شہریوں کے شدید رد عمل اور احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے مقامی پولیس اور اسکے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ملزمان کا سراغ لگانے کے لئے 40 سے زائد افراد کو گرفتار کرکے ان میں سے کئی افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی بھیجے گئے لیکن 14 روز گزر گئے ناں ہی ڈی این اے کی کوئی رپورٹ سامنے آئی نہ پولیس ملزمان کا سراغ لگا سکی اس واقعہ پر مقامی ایم این اے چوہدری فقیر احمد آرائیں نے بھی قومی اسمبلی میں اپنے نقطہ اعتراض میں ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا سپیکر قومی اسمبلی نے آئی جی پنجاب سے تین روز میں رپورٹ طلب کی لیکن بدقسمتی سے اس کی کسی رپورٹ پر تاحال پیش رفت نہ ہوسکی اسی دوران مقامی ڈاکٹر کی 15 سالہ گھریلو ملازمہ بھی لاپتہ ہوئی جسکو 10 روز گزر گئے اسکا بھی کوئی سراغ نہیں مل سکا چار سال قبل نواحی گاوں 509/ ای بی سے لاپتہ ہونے والے میٹرک کے طالبعلم ملا عمر کا بھی تاحال کوئی سراغ نہ لگایا جاسکا مقامی شہری تنظیموں نے وزیر اعلی پنجاب اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے کمسن بچی شہزادی کے قاتلوں کی فوری گرفتار،15 سالہ گھریلو ملازمہ شاہین اور میٹرک کے طالبعلم ملا عمر کی فوری بازیابی کے لئے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Blog