سیلاب زدہ علاقوں میں تمام متاثرہ گھرانوں کو 30 ہزار کی بجائے 50 ہزار روپے فوری طور پر فراہم کئے جائیں. وزیرِ اعظم شہباز شریف

Published on August 15, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 56)      No Comments

اسلام آباد (یواین پی ) صوبائی حکومتوں کی صوابدید ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کوششوں کا حصہ بنیں تاہم وفاقی حکومت اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کو یقینی بنائے گی. وزیرِ اعظم.
وفاقی وزیرِ اطلاعات اس حوالے سے آگاہی مہم کیلئے جامع پلان مرتب کرے. وزیرِ اعظم کی ہدایت. وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں پر قائم ریلیف کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی. اجلاس مین وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، مرتضی جاوید عباسی، مولانا اسد محمود، مشیرِ وزیرِ اعظم قمر الزمان کائرہ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت. وفاقی وزیرِ ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیرِ اعلی بلوچستان عبدلالقدوس بازنجو، رکنِ بلوچستان اسمبلی ثناء اللہ بلوچ کی وڈیو لنک کے ذریعے شرکت.اجلاس کو بتایا گیا کہ بارشوں کے حالیہ سلسلے کی وجہ سے سیلاب سے ہوئے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے اشتراک سے سروے اس سلسلے کے بعد شروع کیا جائے گا. اجلاس کو بتایا گیا کہ سروے کی تکمیل تک حکومت بی آئی ایس پی کے تحت متاثرہ خاندانوں کو 30 ہزار روپے کا فوری ایمرجنسی کیش ریلیف فراہم کرے گی. جس پر وزیرِ اعظم نے ریلیف کی رقم کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کرنے اور این ڈی ایم اے کو اس آپریشن کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کیں. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بین الاقوامی ڈونرز اور دیگر فلاحی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے. اس سلسلے میں ایشین ڈویلپمنٹ بنک اے ڈی پی اور ورلڈ بنک نے حکومت کو ایمرجنسی ڈزاسٹر ریلیف فنڈ کے تحت سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو اور بحالی کیلئے ضروری فنڈز مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے. اسکے علاوہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ٹیمیں بھیجی جا چکی ہیں اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سیلاب سے متاثرہ تعلیمی اداروں میں نقصان کا تخمینہ لگا رہا ہے. اجلاس کو وزیرِ اعلی بلوچستان اور صوبائی چیف سیکٹری کی طرف سے بلوچستان میں جاری بارشوں کے حالیہ سلسلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان اور صوبائی حکومت کے متاثرین کیلئے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا.

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress主题