سپریم کورٹ نے بابراعوان کی وکالت کا لائسنس بحال کردیا

Published on May 21, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 552)      No Comments

5اسلام آباد ۔۔۔سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر بابراعوان کی وکالت کا لائسنس بحال کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کے خلاف تو ہین عدالت کی کاروائی جاری رہے گی ۔منگل کو جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق وفاقی وزیرقانون ڈاکٹر بابراعوان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پریکٹس کرنے کے اپنے لائسنس کی بحالی کیلئے درخواست کی سماعت کی ۔ اس موقع پر ڈاکٹربابراعوان کی طرف سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کامران مرتضی اور پاکستان بار کونسل کے وائس چیر مین چوہدری محمد رمضان عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے استدعا کی کہ بابر اعوان کی وکالت کا لائسنس بحال کیا جائے جسٹس انورظہیرجمالی نے ان سے استفسار کیا کہ بابراعوان نے17 جنوری 2012 ء کے آرڈر کا جواب داخل کیوں نہیں کیا جس پر کامران مرتضی نے کہا کہ بابراعوان غیرمشروط معافی مانگ چکے ہیں اورپہلے والے مقدمہ پربحث نہیں کرنا چاہتے اس حوالے سے وہ اپنا تحریری جواب بھی عدالت میں داخل کراچکے ہیں ۔جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ عدالت نے بابر اعوان کا لائسنس عارضی طور پر معطل کیا تھا۔لیکن اس حکم کا جواب ابھی تک داخل نہیں ہوا۔اس لیے آپ عدالت کو تاخیر کا الزام نہ دیں بابر اعوان نے موقف اپنایا تھا کہ وہ وکیل کر نا چاہتے ہیں لیکن انہوں نے اپنا وکیل بھی مقرر نہیں کیا ،جس پرعدالت نے بابراعوان کا لائسنس بحال کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو بابراعوان کیخلاف توہین عدالت سے متعلق تمام ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت اور مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔ بھٹو ریفرنس کیس میں ڈاکٹر بابر اعوان کو اس وقت تو ہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا جب انہوں نے عدالتی کارروائی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے میڈیا کے سامنے ایک شعر پڑھ کر سنایا تھا۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy