غذائی قلت کے شکار غریب لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے کیلئےکام جاری ہے ڈپٹی کمشنر غضنفر علی قادری

Published on December 3, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 56)      No Comments

ٹھٹھہ(یواین پی/ حمید چنڈ) ڈپٹی کمشنر غضنفر علی قادری نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے غذائی قلت کے شکار غریب لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے ایفیلئیئٹیڈ ایکشن پلان کے تحت ضلعی سطح پر کام شروع کیا گیا ہے تاکہ غریب لوگوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے سمیت ان کی معاشی حالت کو بھی بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں محکمہ صحت، زراعت، سوشل ویلفئیر، فشریز، لائیو اسٹاک، پاپولیشن، تعلیم، لوکل گورنمنٹ و دیگر متعلقہ محکموں کو بھی شامل کیا گیا ہے اور انہیں ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دربار ہال مکلی میں غذائی قلت کے متعلق ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹی کے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ریاض حسین لغاری، اسسٹنٹ کمشنر ٹھٹھہ شفیق احمد، اسسٹنٹ کمشنر کیٹی بندر عرفان، پروگرام مینیجر این آر ایس پی و فوکل پرسن ڈی سی سی این نظر جویو کے علاوہ محکمہ صحت، تعلیم، لوکل گورنمنٹ، زراعت، سوشل ویلفئیر، فشریز، لائیو اسٹاک، پاپولیشن، اطلاعات و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران سمیت سرسو، پی پی ایچ آئی، آغا خان، مرف، ہینڈز و ديگر مختلف این جی اوز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر غضنفر علی قادری نے کہا کہ صحتمند اور توانا قوم ہی ترقی و خوشحالی کی منازل حاصل کر سکتی ہیں، غذائی قلت کے باعث بچوں کی نشونماء صحیح نہیں ہوتی لہذا قوم کے نونہالوں کی بہتر پرورش اور نشونماء کیلئے غذائی ضروریات کا بیحد خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مربوط حکمت علمی اور مائکرو پلان کے تحت ضلع بھر کے دیہات بالخصوص ساحلی اور کچے کے علاقوں میں گھر گھر جاکر غذائی قلت کے شکار لوگوں باالخصوص حاملہ خواتین اور کم عمر بچوں کا سروے یقینی بنایا جائے تاکہ ان کی غذائی ضروریات کو پورا کرکے ان کی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے این آر ایس پی و دیگر این جی اوز کے نمائندوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے تمام پروجیکٹس شروع کرنے سے پہلے اسسٹنٹ کمشنرز و دیگر متعلقہ افسران کو بھی شامل کیا جائے تاکہ انہیں سہولیات کی فراہمی سمیت مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مرف اور محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ سول اسپتال مکلی کے شعبہ ایمرجنسی میں تمام سہویات کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ دور دراز علاقوں سے آنے والے غریب لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم ہو سکیں۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے پروگرام مینیجر این آر ایس پی و فوکل پرسن ڈی سی سی این نظر جویو نے بتایا کہ یہ پروگرام ورلڈ بینک کی فنڈنگ ختم ہونے کے بعد یورپی یونین اور حکومت سندھ کی جانب سے متعلقہ محکمے پائیدار بنیادوں پر اپنے مقرر کردہ پروگرام میں شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں این آر ایس پی، سرسو اور ہینڈز پروگرام کے تحت کمیونٹی سطح پر آگاہی مہم شروع کرکے گھر گھر مختلف اقسام کی سبزی اگائیں اور لوگوں بالخصوص حاملہ خواتین اور پانج سال سے کم عمر کے بچوں کو دودھ اور مکھن کھلانے سمیت لائیواسٹاک و دیگر غذائی ضروریات کو پورا کریں تاکہ ان کی غذائی کمی کو پورا کیا جا سکے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes