شعیب منصور……. ایک کامیاب ہدایتکار

Published on April 5, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 223)      No Comments

”عصمت دری“ کے معاملے پرشعیب منصور نے ایک نئی اصطلاح ”زبرجنسی“ متعارف کرائی
شعیب منصورنے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان”لیڈنگ فرام دا فرنٹ“ پر دستاویزی فلم بھی بنائی ہے
تحریر؛ طلال فرحت
پاکستان کے نامی گرامی ٹی وی و فلم ہدایتکار”شعیب منصور“ کا اصل نام”آغا شعیب منصور خان“ ہے،4 اپریل1952 کو کراچی میں پیدا ہوئے، وہ پاکستانی ٹیلی ویژن میں بحیثیت پروڈیوسر اپنی خدمات انجام دیتے رہے، شعیب منصور فلم ڈائریکٹر، مصنف، پروڈیوسر، گیت نگار اور موسیقار بھی ہیں،1980 سے پاکستان ٹیلی ویژن سے وابستہ رہے، انہوں نے پہلی بار1987 میں ملی نغمہ ”دل دل پاکستان“ گانا کمپوز کرنے کے ساتھ اس نغمے کی ہدایات دی جسے اس وقت کے مشہور زمانہ میوزیکل بینڈ ”وائٹل سائن“ سے پرفارم کرایا جس کے گلوکار جنید جمشید (مرحوم) تھے اور یوں اس ملی نغمے نے دنیا بھر میں شہرت کی بلندیوں کونہ صرف چھوا بلکہ آج بھی ہر خاص دن کے موقع پر بجایا جاتا ہے اسی سلسلے کی ایک اور خوبصورت نغموں کی کڑی ”گیتار“ نام سے شروع کی جسمیں ”وائٹل سائن“ کی آواز میں نغموں کی شاعری اور دھن مرتب کرنے کے ساتھ ان نغموں کی ہدایتکاری بھی دی، شعیب منصور کو پاکستانی ٹیلی ویژن پر متعدد یکے بعد دیگرے ہٹ ڈرامہ سیریز دینے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور ان کی عمدہ ہدایت کاری کے لیے بھی سب انہیں بخوبی جانتے ہیں، انہوں نے کئی ٹی وی شوزپیش کیے جس کی بناء پر بین الاقوامی سطح پر مشہور اور مقبولیت میں پاکستان کا نام بلند کیا،1980 میں ٹریول ڈاکیومینٹری شو”گلز اینڈ گائیز“پیش کیا،1982 کی کلاسک سیریل ”ان کہی“، کامیڈی سیریز ”ففٹی ففٹی“،1988 میں ملٹری فکشن سیریز”الفا براوو چارلی“ پیش کر کے عوام کے دلوں میں اپنے جگہ کی، 2007 میں کنٹروورشل فلم”خدا کے لیے“ بنائی جس نے فلمی ناقدین کے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑ اور”قاہرہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول“سے بہترین فلم بنانے پر سلور ”پیرامڈ ایوارڈ“کے ساتھ”رابرٹو روشیلینی ایوارڈ“ بھی حاصل کیا،2011میں فیچر فلم ”بول“ بنائی جس پر ”آئی آر ڈی ایس ایوارڈ“ کے ساتھ ”لندن ایشین فلم فیسٹیول ایوارڈ“حاصل کیا اور’’بحیثیت بہترین اسکرین پلے رائٹر“کیلئے ”ایشیاء پیسیفک فلم ایوارڈ کے لیے انہیں نامزد کیا گیا،یوں یہ سلسلہ جاری رہا اور پھر 2017میں ایک اور نیا فلمی شاہکار ”ورنہ“ کی صورت میں اسکرین پر پیش کیا، یوں انہوں نے فلمی دنیا میں ایک نئی جدت کو روشناس کرایا جسے عوام نے دل سے سراہا، 2008 میں ان کی فنی خدمات پر صدر پاکستان کی طرف سے ”ستارہ امتیاز“ کے ساتھ انہیں ”پرائڈ آف پرفارمنس“ کے ایوارڈ کے اعزاز سے نوازا،نیز ”پی ٹی وی ایوارڈز“ اور ”لکس اسٹائل ایوارڈ“ بھی اپنے نام کیے، شعیب منصور کا شمار پاکستانی تفریحی شعبے کی سب سے بااثر اور مشہور شخصیات میں ہوتا ہے، وہ بہت کم گو واقع ہوئے ہیں اور کسی بھی تقریب میں جانے سے گریز کرتے ہیں، شعیب منصورکامیاب نغمہ نگار اور میوزک کمپوزر بھی رہ چکے ہیں میوزک 89، گیتار 93، اورجھرنے جیسے کامیاب میوزیکل شوز ترتیب دیے جن کی بازگشت آج کے دور میں بھی سنی اور دیکھی جاتی ہے، ان کے ٹی وی سیریلز میں ”ففٹی ففٹی، ان کہی، سنہرے دن، لیڈنگ فروم دی فرنٹ،، الفا براوو چارلی،، دھندلے راستے،، جنون ابھی کم نہیں ہو“تھے، بہ کم لوگ اس بات کو جانتے ہوں گے کہ شعیب منصور فلم ”چور مچائے شور“ کے سینماٹوگرافر بھی رہ چکے ہیں، ان کی 2023 میں آنے والی فیچر فلم ”آسمان بولے گا“ ہے یہ فلم بالا کوٹ پر بھارتی حملے کے تناظر میں بنائی گئی ہے جو کہ ”آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ“ کے سچے واقعات پر مبنی ہے جس کے مرکزی اداکاروں میں مایا علی اور عماد عرفانی شامل ہیں نیز تقریبا تین سال قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر بحیثیت”کرکٹر“ دستاویزی فلم ”لیڈنگ فرام دا فرنٹ“ بھی بناچکے ہیں، شعیب منصور اپنے اچھوتے آئیڈیاز کی بناء پر میڈیا انڈسٹری میں بڑے مقبول واقع ہوئے ہیں اور نت نئی موضوعات پر قلم اٹھانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے، عصمت دری کے معاملے پر انہوں نے ایک نئی اصطلاح ”زبرجنسی“ متعارف کرائی جس پر انھوں نے دستاویزی فلم ”ہم ایسے کیوں ہیں“ میں اس موضوع کو تاریخ کا حصہ بنایا،،ان کے اہل خانہ میں اہلیہ انیلہ صاحبہ،بیٹے زوہیب منصور، صاحب منصور اور ایک بیٹی ماہم منصور شامل ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Theme