فیصل آباد (یو این پی/ایم ایس مہر)وفاقی وزیر داخلہ و صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت 9مئی کو ریاست کی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے سرکشی اور بغاوت کی لہٰذاریاست کے خلاف سرکشی اور بغاوت کرنیوالوں کو کسی صورت معافی نہیں ملے گی اورنہ انہیں سیاست کرنے کا حق ہوگا، الیکشن ہر حال میں ہوں گے لیکن فتنہ ملک کی سیاست سے مائنس ہوگا،جنہوں نے دفاعی تنصیبات پر حملے کئے، جناح ہاؤس و کور کمانڈر کی رہائشگاہ میں داخل ہوکر لوٹ مار کی، توڑ پھوڑ کے بعد عمارت کو آگ لگائی، حساس اداروں و دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جلاؤ گھیراؤ کیا، بلوائیوں کی قیادت کی، شہدا کے مجسموں کی بے حرمتی کی، انہیں توڑا پھوڑا، ان پر جوتے اور ڈنڈے برسائے، انڈیا اور مودی کو راضی کیا اور ان کی آڈیوز ویڈیوز و جیو فینسنگ سمیت دیگر ثبوت موجود ہیں وہ چاہے زمین کی ساتویں تہہ میں چھپ جائیں، ضمانتیں کروالیں یا کورٹ سے ریلیف لے لیں ریاست کے خلاف بغاوت اور سرکشی کرنیوالے ان دہشت گردوں اور شرپسندوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جا ئے گا، نہ انہیں کوئی معافی ملے گی تاہم جن لوگوں کی صرف معمولی خطا ہے اور وہ بلوؤں و جلاؤ گھیراؤ میں ملوث نہیں انہیں معاف کرنے کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے۔وہ اپنے حلقہ نیابت کے علاقہ چک نمبر30 ج ب امین پور بنگلہ روڈ رورل ہیلتھ سنٹر کے قریب نادرا اور پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سابق ممبران صوبائی اسمبلی میاں اجمل آصف، ظفر اقبال ناگرہ اور دیگر اہم لیگی رہنماؤں سمیت کارکنان اور اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ ہم پریس کانفرنسز کرکے آنکھوں میں دھول جھونکنے والوں سمیت ان لوگوں کو قانون کے پیچھے چھپنے نہیں دینگے،ریاست کے خلاف سرکشی کرنیوالوں کو ریاست میں سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں ہے،جو لوگ اپنے آپ کو ان واقعات سے الگ کریں گے اور ان کا جرم صرف زبانی کلامی ہے انکو معافی مل سکتی ہے لیکن جن کی ویڈیوز یا آڈیوز ہیں وہ ناک سے لکیریں بھی نکالیں گے تو انکو معافی نہیں ملے گی،فتنے کو ملکی سیاست سے مائنس کریں گے،اس نے جو بویا اس کو وہ فصل کاٹنی پڑے گی، ہمیں ڈر تھا کہ اگر عوام نے اس فتنے کا ادراک نہ کیا تو یہ ملک کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کردے گا لیکن خدا کا شکر ہے کہ اس نے اپنی حرکتوں سے اپنے آپ کو ہی حادثے سے دوچار کرلیا ہےانہوں نے کہا کہ2014 سے انہوں نے بدتمیزی اور مخالفین کو گالیاں دینے کی سیاست کی،جب یہ ہمیں چور ڈاکو کہہ رہے تھے توعین اس وقت فرح گوگی اور پنکی پیرنی ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی تھیں،انہوں نے50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا، ایک کروڑ نوکریوں کا اعلان کیا، چلو نہیں دیاتو کوئی بات نہیں،دس سال پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت رہی مگراگر ایک پولیس آفیسر یا ڈپٹی کمشنر کی تعیناتی رشوت سے کی ہو تووہ سیاست چھوڑ دیں گے، ہم سب کچھ معاف کر دیتے ہیں لیکن انہوں نے ریاست کے خلاف بغاوت کی ہے سرکشی کی ہے جو قابل معافی نہیں،کوئی بھی لیڈرہو یا کارکن جس نے آرمی تنصیبات اورجی ایچ کیو پر حملہ کیا یا شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی ہے انہیں نہیں چھوڑا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انڈین جنرل اپنے فوجیوں سے کہہ رہا ہے کہ ہم نے زیادہ فوج بھیج کر چند نوجوانوں کو شہید کیا ہے کیونکہ انہوں نے ہتھیار پھینکنے سے انکار کیا مگر کرنل شیر خان کے مجسمے اور اسکی یادگار کے ساتھ جو سلوک انہوں نے کیا اس سے مودی کو راضی کیاگیا لہٰذا یہ ضمانتیں کروائیں عدالتیں انکو ریلیف دیں لیکن ہم انکو کسی قیمت پر معاف نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی 75 سالوں میں احتجاج کیا، نام بھی لیا کہ اس فتنے کو پروموٹ نہ کریں لیکن بغاوت اور سرکشی نہیں کی۔ انہوں نے علاقے کے سپریم کمانڈر کے گھر گھس کر آگ لگائی اسلئے ہم ہر قیمت پر ریاست کی رٹ کو نافذ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کرنل شیر خان شہید کے مجسمے کی بے حرمتی کی اسلئے میرے الفاظ لڑکھڑا رہے ہیں کہ میں ان بدبختوں کی مذمت کیلئے کیا الفاظ استعمال کروں،کرنل شیر خان کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے رانا ثنااللہ آبدیدہ ہو گئےانہوں نے کہا کہ ان فتنوں نے جو سلوک کرنل شیر خان کے مجسمے سے کیا اس سے پوری قوم افسردہ اور شدید غم و غصہ میں ہے لہٰذاقانون کے دائرے میں رہ کر ان ریاست کے خلاف سر کشی کرنے والوں کو چھپنے نہیں دیا جا ئے گا۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ جو لوگ ریاست کے خلاف سرکشی کریں انکو اس ریاست میں رہنے کا کوئی حق نہیں،جولوگ بے گناہ ہوں گے اور اس واقعے کی مذمت کریں گے انکی معافی ہو سکتی ہے لیکن باقیوں کو اپنے کئے کی سزا مل کر رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ہو گااورعوام اپنا لیڈر منتخب کریں گے لیکن یہ فتنہ سیاست سے مائنس ہو گا،میں کہتا رہا ہوں کہ یہ ایک فتنہ ہے،انہوں نے گالیوں کی سیاست کی،کرپشن کے ریکارڈ توڑے، ان کی جدوجہد سیاسی نہیں بلکہ دہشت گردانہ تھی جس کیلئے باقاعدہ کئی سال تک نوجوانوں کی ذہن سازی کی گئی، انہوں نے نوجوانوں کو سبز باغ دکھا کر ان کے مستقبل تاریک کردیئے، انہوں نے سیاسی احتجاج نہیں بلکہ ظلم کیا۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ تمام ثبوت موجود ہیں اسلئے اب یہ جو چاہے صفائیاں دیں یا تاویلیں گھڑیں حکومت کا مصمم ارادہ ہے کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنیوالوں سے کوئی نرمی نہیں کی جا ئے گی تاکہ آئندہ کسی کو اس قسم کی حرکت اور سرکشی و بغاوت کرنے کی جرات نہ ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ عوام خاطر جمع رکھیں کہ جو لوگ ریاست کے خلاف سرکشی کریں گے انہیں اس ملک میں سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں دیا جا ئے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم قانون، آئین اور ووٹ کی طاقت سے فتنے کو ملکی سیاست سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مائنس کردیں گے کیونکہ اب ویسے بھی اس کا سروائیو کرناخارج از امکان ہے۔ رانا ثنااللہ نے علاقہ میں نادرا اور پاسپورٹ آفس کے قیام پر اہلیان علاقہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سہولت اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو ڈیڈی کیٹ کرتے ہیں جو پردہ کی پابندی کے باعث شہر جاکر گھنٹوں قطاروں میں کھڑا ہونے کی وجہ سے پریشان تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ڈائریکٹر جنرل نادرا سے گزارش ہے کہ اس آفس میں خواتین سٹاف بھی رکھیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ووٹرز کی سہولت کیلئے بائی پاس پر خوبصورت سیکرٹریٹ بنوایا ہے۔انہوں نے کہا کہ امین پور روڈبرس ہا برس سے ٹوٹی ہوئی تھی ہم نے یہ روڈ بنوایا۔انہوں نے کہا کہ نادرا کے آفیشلز نے بہت خوبصورت آفس تعمیر کیا ہے جس پر وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ پوری دنیا میں آپ کی شناخت کرواتا ہے لہٰذایہ سہولت فوری طور پر ملنا ضروری تھاجبکہ آج کے دور میں شناختی کارڈ سے اہم بھی کوئی دستاویز نہیں کیونکہ اس کی قدم قدم پر ضرورت رہتی ہے اسلئے شناخت کی غرض سے ہر بالغ شخص کے پاس شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے