اقوام متحدہ (یواین پی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مسئلہ یوکرین پر ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے گنگ شوانگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ یوکرین بحران بدستور جاری ہے اور حالیہ دنوں زمینی جنگ میں مزید شدت آئی ہے۔ہتھیاروں کی تعداد اور اقسام میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار اور کلسٹر بم بھی جنگ میں استعمال کیے جا رہے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں بھی استعمال کی جائیں گی۔جمعرات کے روز چینی نمائندے نے کہا کہ چین کو جنگ کی شدت میں اضافے پر تشویش ہے اور ایک بار پھر تمام فریقوں سے اپیل کرتا ہے کہ تحمل سے کام لیتے ہوئے طاقت کے استعمال کو ترک کریں، امن اور عوام کو اہمیت دیتے ہوئے مذاکرات شروع کریں اور جنگ بندی کریں۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب مستقل نمائندے رابرٹ ووڈ کے بیان میں روس۔شمالی کوریا تعاون کے حوالے سے چین کے ذکر پر اپنے ردعمل میں گنگ شوانگ نے نشاندہی کی یوکرین بحران کے سیاسی حل کے لیے عالمی برادری کی مشترکہ کوشش کی ضرورت ہے۔ یوکرین بحران شروع ہونے کے بعد سے چین مذاکرات اور امن کے لئے کوشش کر رہا ہے۔ چین امریکہ سمیت تمام فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں میں چین کا ساتھ دیں۔