حکومت انتخابی عمل کو مزید شفاف بنانے کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرے گی‘ پرویز رشید

Published on July 8, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 259)      No Comments
02
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں موثر کردار ادا کرنا چاہیے
وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید کی اخبار نویسوں سے گفتگو
اسلام آباد ۔۔۔ وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت انتخابی عمل کو مزید شفاف بنانے کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرے گی۔ پیر کو یہاں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں شرکت کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں موثر کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ تبدیلی سٹریٹ پالیٹکس سے نہیں بلکہ پارلیمنٹ سے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور ہر چیز کے لئے آئینی طریقہ کار ہے اور عمران خان پارلیمنٹ آئیں گے اور پارلیمنٹ کی اصلاحاتی کمیٹی سے رجوع کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نقل مکانی کرنے والے افراد کو خاطر خواہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات نہ اٹھاتی تو عمران خان ان کے کیمپوں کا آسانی سے دورہ نہیں کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت ہے شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کو کیمپوں میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ ان کے پر امن گھر کا کوئی اور متبادل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے لئے دو راستے تھے یا تو وہ خود کو ہمیشہ کے لئے دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے یا پھر دہشت گردوں کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کے لئے عارضی طور پر علاقہ سے باہر نکل آتے تاکہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کئے جانے کے بعد وہ اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے زیر کنٹرول آئی ڈی پیز نہ تو اپنی مرضی کا کوئی کاروبار کر سکتے تھے نہ ہی بچوں کو سکول بھیج سکتے اور نہ ہی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا سکتے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت آئی ڈی پیز کو مالی امداد فراہم کر رہی ہے تاکہ انہیں کیمپوں میں خوراک یا نقد مالی مددکی قلت نہ ہو۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میڈیا ہاؤسز برطانوی میڈیا کے محتسب سسٹم کی طرز پر احتساب کا اپنا میکنزم بنائیں۔ سیٹلائیٹ ٹی وی چینلز کے متعلق ضابطہ اخلاق کے متعلق انہوں نے کہا کہ حکومت اس پر عملدرآمد سے قبل اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ اس پورے عمل میں سٹیک ہولڈرز کی تجاویز ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو مستحکم بنانے کی ضرورت ہے، حال ہی میں پیمرا نے 23 ٹی وی چینلز کو جرمانے کئے تاہم جیو گروپ نے جرمانہ ادا کیا اور پیمرا کی طرف سے دی گئی سزا کو قبول کیا جبکہ دیگر 22 چینلز عدالتوں میں گئے اور حکم امتناعی حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہی کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ وہ کون سا چینل دیکھنا پسند کرتے ہیں،
Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题