ساحلی علاقے کا ایک اور فرزند

Published on September 18, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 584)      No Comments

Adum
میر حمل جےئند کے بارے میں نے سنا ہے کہ وہ ایک بہت بڑے بہادر انسان تھے بلوچ ہوت کلمتی قبائل سے اُن کا تعلق تھا آج سے پانچ سو سال قبل بلوچستان کے ساحلی علاقے کلمت میں مقیم ہوت قبیلے کے سردار میر جےئند کے فرزند میر حمل نے بہادری اور غیرت ننگ اور ناموس کی وجہ سے خوب نام پیدا کیا تھا اُ ن کی بہادر ی کے قصے میں نے بلوچی داستانوں میں سنے اور پڑے ہیں ساحلی علاقوں میں بسنے والے لوگ آج بھی اُن کی بہادری کی بہت تعریف کرتے نظر آتے ہیں پندرہ ویں عیسوی کے آخر میں پرتگیزی قزاقوں نے خلیج فارس ،بحرہند، بحیرہ عرب کے ساحل پر اودھم مچار کھی تھی پرتگیزی قزاق سونمیانی،اورماڑہ ،گوادر، اور چابہار تک کے علاقوں کو لوٹتے رہتے تھے میر حمل جےئد نے اپنے ساحل وسائل کی حفاظت کے لیے پرتگیزیوں کے ساتھ جنگ کر کے مقابلہ کیا لیکن اس کے بعد پرتگیزیوں نے فریب اور مکاری سے حمل جےئند کو اپنے ملک لے جاکر شہید کر دیا آج سے کم وبیش ڈھائی سال قبل گوادر کے ایک نوجوان نے اپنے چند ہم خیال دوستوں کے ساتھ مل کر گوادر یوتھ فورم کے نام سے تنظیم بنائی گوادر یوتھ فورم کے قیام کے بعد نوجوان ا پنے ہم خیال دوستوں کے ساتھ گوادر کے بے روز گار نوجوانوں کی حق ملازمت اور ملازمیتوں میں حقی تلفی کے خلاف کے مختلف سڑکوں ،گوادر کے ملاُ فاضل چوک ،شہدائے جیونی چوک اور دیگر مین شاہراوں سرکاری محکموں کے سامنے احتجاج اور دھرنا دیتے رہے چونکہ گوادر کے ملازمتوں پر قبضہ کرنے والے غیر مقامی قزاقوں کی تعداد بہت تھی مقامی نوجوانوں کے حق ملازمت کی دفاع کرنے والے گوادر کے بہادر فرزند کی ساتھوں سمیت تعداد انتہائی کم تھی اس کے باوجود بھی گوادر کے نوجوانوں نے اپنی ہمت نہیں ہاری گوادر کے نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی حق تلفیوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھی گوادر کے نوجوانوں کا مطالبہ تھا کہ گوادر کے بے روز گار نوجوانوں کی حق تلفی نہیں ہونے دیگے گوادر کی ملازمتوں پر پہلا حق گوادر کے مقامی نوجوانوں کا ہے جبکہ کچھ سرکاری افسران کا کہنا تھا کچھ دونوں بعد تک احتجاج ہوگا اُس کے بعد یہ نوجوان خاموش ہوجائے گے مجھے یاد ہے سال 2012 میں گوادر کے ضلعی انتظامیہ کے ذمے دار افسر کہنے لگا یوتھ فورم والوں کو چھپ کروائے ان کے سربراہ کو کوئی نوکری مل جائے تو یوتھ فورم خود باخود ختم ہوجائے گا مگر ایسا کچھ نہ ہوا اورنوجوان نے گوادر کے بے روز گار نوجوانوں کے لیے آواز کو بلند کرنی تیز کردی گوادر کے ملاُفاٖضل چوک پرگوادر یوتھ فورم نے چینہ اورسیز پورٹ ہنیڈلنگ کمپنی میں اسسٹنٹ ایڈمن کے آسامی پر غیر مقامی شخص کی تقریری کے خلاف احتجاج کیا احتجاج کو تین دن گز گئے میرے چھوٹے بھائی اور دوست ساجد علی بلوچ کے فون پر پورٹ اینڈ شپنگ کے وزیر کامران مائیکل کے اُس وقت کے P A عدیل ستار کا فون آیا اور پوچھے لگنے کے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر آپ کے چینل کے نیوز کلیف موجود ہے گوادر کے نوجوان احتجاج کررہے ہے اُن کا کیا مسئلہ ہے مجھے منسٹر صاحب نے پوچھنے کا کہا ہے توساجد نے سارے معاملے کے متعلق اور نوجوانوں کے احتجاج کی وجہ عدیل صاحب کو بتائی گوادر یوتھ فورم نے غیر مقامی افراد کی تقرریوں پر گوادر انڈسٹریل اسٹیٹ کی تالابندی کر کے دھرنا بھی دیا اُن کا موقف تھا کہ گو ادرمیں ملازمتوں پر پہلا حق گوادر کے نوجوانوں کا ہے سرکاری افسران اور مختلف منسٹرز گوادر کے خالی ملازمتوں پر دیگر اضلاع سے ملازموں کو ٹرانسفر کر کے گوادر کی خالی آسامیوں پر قبضہ کر ناچاہتے ہیں گوادر یوتھ فورم یہ ہرگز براداشت نہیں کریگی
گوادر یوتھ فورم کے بہادر نوجوان نے اپنے دیگر ساتھوں کے ساتھ ملکر گوادر کے نوجوانوں کو یکجا کرنے کے لیے ممبرسازی مہم شروع کی اور گوادر یوتھ فورم کا کاروان بنتا گیا اورگوادر کے دیگر نوجوانوں نے ساحلی علاقے گوادر کے بہادر سپوت کے ہمراہ گوادر کی ملازمتیں گوادر کے نوجوانوں کے نام سے مہم کا آغاز بھی کیا گوادر یوتھ فورم کے قیام کے بعد آج گوادر کے نوجوانوں کی ملازمیتوں میں حق تلفی اتنا آسان نہیں جتنا ڈہائی سال قبل تھا گوادر کے تمام سرکاری اور نیم سرکاری محکموں میں کوئی تقرری بھی بغیر اخبارت میں مشتہر کئے نہیں ہوتی کئی گوادر یوتھ فورم کے نوجوانوں کی نظر میں نہ آجائے اور گوادر یوتھ فورم کے نوجوانوں ہمارے خلاف سڑکوں پر آجائے گوادر یوتھ فورم کا تعلیم کے فروغ میں بھی ایک مثبت کردار ہے میں سمجھتا ہوں میر حمل جےئند نے اپنی ساحل وسائل کی حفاظت کے لیے اپنی جان کا نظرانہ پیش کی آج تک پرتگیزیوں نے دوبارہ بلوچوں پر حملے کرنے کی جرات نہیں کی برکت اللہ بلوچ اور یوتھ فورم نے گوادر کے نوجوانوں میں ایک بلند حوصلہ پیدا کیااس سے قبل گوادر کے نوجوان بکھرے ہوئے تھے جنہیں یوتھ فورم کی شکل میں ایک پلیٹ فورم پر جمع ہونے کا موقع ملا ہے سب اس بات کا اقرار کرتے ہے کہ گوادر یوتھ فورم کے نوجوان گوادر کی ملازمتوں کی حفاظت کیس لیے کھڑے ہیں ہماری دُعا یہ گوادر یوتھ فورم اور اس کے ساتھ تمام منسلک نوجوان کا مستقبل ہمیشہ خوشیوں سے بھرارہے

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy