قُربانی میں چار قِسم کے جانور(مذکر یا مؤنث) قُبُول نہیں ہوتے

Published on September 28, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 1,447)      No Comments

10717443_708122692608934_1146518769_nعُبید بن فیروز رحمہُ اللہ نے البراء بن عازب رضی اللہ عنہُ سے کہا ”’ مجھے بتائیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قُربانی کے جانوروں میں سے کیا نا پسند فرماتے تھے اور کِس قِسم کے جانور کو قُربان کرنے سے منع فرماتے تھے ؟ ”’ تو البراء بن عازب رضی اللہ عنہُ اپنے ہاتھ سے اِشارہ کرتے ہوئے کہا میرا ہاتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ سے چھوٹا ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِس طرح اپنے ہاتھ سے اِشارہ فرماتے ہوئے کہا ( اَربَعٌ لَا تُجزِءُ فی الاَضَاحِیِّ العَورَاء ُ البَیِّنُ عَوَرُہَا وَالمَرِیضَۃُ البَیِّنُ مَرَضُہَا وَالعَرجَاء ُ البَیِّنُ ظَلعُہَا وَالکَسِیرَۃُ التی لَا تُنقِیٍ) قال فَاِنِّی اَکرَہُ اَن یَکُونَ نَقصٌ فی الاُذُنِ قال فما کَرِہتَ مُنہ ُ فَدَعہُ ولا تُحَرِّمہُ علی اَحَدٍ) ( قُربانی میں چار قِسم کے جانور(مذکر یا مؤنث) قُبُول نہیں ہوتے (١) جِس کی آنکھ میں خرابی نظر آتی ہو ( کانا جانور) (٢) جِس کی بیماری صاف نظر آ جائے (٣) لنگڑا جانور جِس کا لنگڑا پن نظر آتا ہو (٤) اورایسا کمزور جانور جِس کی ہڈیوں میں گُودا خشک ہو گیا ہو ) عُبید بن فیروز رحمہُ اللہ نے کہا ”’ مجھے یہ بھی اچھا نہیں لگتا کہ قُربانی والے جانور کے کان میں کوئی نُقص ہو ”’ تو البراء بن عازب رضی اللہ عنہُ نے کہا ”’ قُربانی کے جانور وں میں سے جو تُمہیں پسند نہ آئے اپسے چھوڑ دو لیکن (اپنی پسند نا پسند کی بُنیاد پر ) اُسے کِسی پر حرام نہ کرو ”’ سنن ابن ماجہ /حدیث٣١٤٤ /کتاب الاُضاحی /باب ٨ ، سنن ابی داؤد /حدیث٢٨٠٢ /کتاب الضحایا /باب ٦ ، صحیح ابن خزیمہ / حدیث / کتاب الاضحیۃ /باب ٢١ ، اور دیگر کتابوں میں بھی یہ حدیث روایت کی گئی ہے ، اِمام الالبانی نے کہا حدیث صحیح ہے ، صحیح سنن ابن ماجہ

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy