بورے والا ( یواین پی) اعلی تعلیم یا فتہ یتیم بچی کی وزیر اعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب ، آرپی او ملتان اور ڈی پی او وہا ڑی سے فریاد ۔ میری ما ں کے با اثر قاتلوں سے مقامی پو لیس ساز باز قانوں کے رکھوالے میری جا ن اور عزت کے دشمن بن گئے ۔تفصیلات کے مطابق حدود تھا نہ شیخ فاضل کی حدود چک نمبر 122 ای بی کی رہا ئشی سمیرا کو ثر دختر فقیرمحمد نے ڈی پی او وہاڑی کو گزاری گئی درخواست میں مؤ قف اختیار کیا کہ تھا نہ شیخ فاضل میں درج ہونے والے مقدمہ نمبر 168/14 جس میں ملزمان نے ہمارے رقبہ پر قبضہ کررکھا ہے جس کی مدعیہ میری والدہ تھی ملزمان نے میری والدہ کو قتل کردیا جس کا مقدمہ تھا نہ شیخ فا ضل میں درج ہو ا ۔ پو لیس نے ملزمان سے ساز باز ہو کر مقدمہ نمبر 168/14 کی تمام دفعات ختم کر کے چالان عدالت میں پیش کردیا ۔ اور مقدمہ 234/14 دفعہ 302 کے اہم کردار ملزم فضل احمد کی قسم صفائی لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے میری انکا ری کے با وجو د فضل احمد کے بھا ئی کی قسم صفائی طے کرلی ۔ڈی ایس پی بورے والا کا رویہ انتہائی توہین آمیز ہے میرے سا تھ آنے والے افراد کے با رے میں میرے سا تھ نا جا ئز تعلقات کے الزامات لگا نا معمول بن گیا ہے کہتا کہ یہ سب تیرے حسن وجوانی کے دیوانے تیرے سا تھ ساتھ آتے ہیں اور قانون کے محا فظ ہی مجھ پر آوازیں کسنے لگے ہیں مجھے ان ملزمان سے جان کا خطرہ ہے میں نے مجبوراًگاؤں چھوڑ کر بورے والا اپنے مضروب بھا ئی کے سا تھ کرائے کے مکان میں رہا ئش ہو نے پر مجبور ہو ں کسی ایماندار پو لیس افیسر سے انکوائری کروائی جا ئے ۔ میری وزیر اعلی پنجاب ، آرپی او ملتان اور ڈی پی او ہا ڑی سے انصا ف کی اپیل گر مجھے انصاف نہ ملا تو ڈی ایس پی دفتر کے سا منے خود کو آگ لگا کر خود کشی کرلوں گی ۔