چراغ تلے اندھیر ا

Published on December 5, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 409)      No Comments

Arshid kot
قا رئین محتر م:مسلم لیگ ن کی حکو مت کو قا ئم ہو ئے تقر یبا ڈیڑ ھ سال کا عر صہ بیت چکا ہے ۔عوام پر اعتماد تھے کہ ن لیگ کی حکو مت قا ئم ہو تے ہی ہمیں مسا ئل سے چھٹکا را ملنا شروع ہو جا ئے گا لیکن ڈیڑ ھ سال کے عر صہ میں ابھی تک عوام کے مسا ئل جو ں کے تو ں ہیں ۔جس محکمے میں جا ئیں وہا ں ہی صارفین اپنے حق کے حصو ل اور جا ئز کا م کر وانے کیلئے بھی ایک چپڑ اسی ،کلر ک اور یہا ں تک کے ہیڈ آ ف ڈیپا رٹمنٹ کو رشوت اور سفا رشیں کر واتے نظر آ تے ہیں ۔یہ با ت ٹھیک ہے کہ قو می سطح پر مسلم لیگ ن کی حکو مت قا ئم ہو نے سے کر پشن میں کمی آ ئی ہو گی لیکن عا م آ دمی کو قو می سطح یا بڑ ے بڑ ے میگا پر واجیکٹ میں کر پشن کے ہو نے یا نہ ہو نے سے کیا لینا دینا ان کو اپنے چھو ٹے مو ٹے دفتر ی کا مو ں کیلئے پہلے بھی چا ئے پا نی دینا پڑ تا تھا اور اب بھی وہ اپنا جا ئزکا م کروانے کیلئے خد مت کرنے پر مجبور ہیں ۔کچھ سر کا ری محکموں میں صو رتحا ل یہا ں تک خر اب ہے کہ سر کا ری ملا زمین اپنے جا ئز کا مو ں کیلئے پہلے تو وڈیروں کے ڈیر وں کے چکر کا ٹنے پڑ تے ہیں جب وہا ں سے کو ئی ٹیلی فون یا رقعہ مل جا تا ہے تو متعلقہ محکمے سے صا ف صا ف آ رڈر مل جا تا ہے کہ اتنی خد مت کر دیں تو آ پ کا کا م ہو جا ئے گا نہیں تو انتظا ر کر یں ۔کچھ قا نو نی پیچید گیا ں بتا کر ٹر خا دیا جا تا ہے ۔اگر خا طر تو اضع کی جا ئے تو پیچید گیوں کا حل نکا ل کر کا م کر دیا جا تا ہے ۔یہ صورتحا ل ان محکمو ں کے متعلقہ ملا زمین کی ہے جن کا کو ئی نہ کو ئی جا ننے والا اس آ فس میں مو جو د ہو تا ہے اور اس ملازم کے پاس منتخب نما ئند ے کا رقعہ بھی ہو تا ہے اسکا جب کا م بغیر چا ئے پا نی دئیے نہیں ہو تا خو د سو چ لیں کہ ایک عام آ دمی جس کے پاس نہ کو ئی سفارش ہے اور نہ کو ئی ریفرنس ہے ۔اسکو اپنے کا م کروانے کیلئے کتنی تگو دو اور بھا ری جیب کے سا تھ ان دفا تر کے چکر کا ٹنے پڑ تے ہو ں گے ۔
عوام النا س کی رائے یہ ہے کہ جب اونچے اونچے عہد ے پیسو ں سے اور سفا رشیوں میں با نٹے جا ئیں گے اور ان عہد وں پر فا ئزہو نے کیلئے بند ے کی اہلیت کا دارو مدار صر ف اور صر ف پیسہ اور سفا رش ہو گی تو لو گو ں کے کا م بھی اسی طر ح کیے جا ئیں گے ۔جو بند ہ بھی کسی بھی سرکا ری دفتر سے اپنا کا م پیسے کے بل بو تے پر کروا کے آ تا ہے تو وہ یہی با ت کہتا ہے کہ اسکے دئیے ہو ئے پیسو ں کا حصہ اوپر تک جا تا ہے یہا ں تک کہ مو جو دہ منتخب نما ئند وں کو بھی اس حصے میں شر یک سمجھا جا تا ہے ۔جہا ں پر بھی رشوت لی جا ئے گی تو اس ادارے کا سر بر اہ بد نا م ہو گا اور اگر بڑ ی سطح پر کر پشن ہو تی ہے تو اس حلقے کا منتخب نما ئند ہ بھی ذمہ دار ہو تا ہے ۔
ہر ادارے کے سربراہ کو چا ہیے کہ وہ اپنے ما تحت عملے پر نظر رکھے اور اپنے نا م پر یا اپنے کسی سنیئر عہد ے دار کے نا م پر رشوت لینے کی اجا زت کسی کو بھی نہ دے اور منتخب ارکا ن اسمبلی کا بھی فر ض بنتا ہے کہ وہ اپنے حلقے کے دفا تر کا حال احوال لیتے رہا کر یں ۔اور جہا ں انکو کو ئی گڑبڑ نظر آ ئے تو اسکو فورا ٹھیک کروا دیں کیو نکہ انکے حلقے میں ہو نے والے ہر غلط کا م کا اثر انکے حلقے کے ووٹروں پر پڑ تا ہے ۔آ پ اس کا م کو روکنے یا ٹھیک کر نے کی کو شش نہیں کر یں گے تو ملبہ آ پ پر ہی گر ے گاجو مو جو دہ حا لا ت کے تنا ظر میں آ ئند ہ الیکشن میں آ پ کیلئے پر یشا نی کا با عث بھی بن سکتا ہے ۔اللہ تعا لی نے آ پ کو جو طا قت دی ہے وہ غر یب اور عام آ دمی کے مسا ئل حل کر نے پر صرف کر یں۔عام آ دمی کے مسا ئل آ پ کے ایک ٹیلی فون سے حل ہو سکتے ہیں اور آ پ کے ووٹر کی اکثریت کے چھو ٹے مو ٹے کا م مقا می دفا تر میں ہی حل طلب ہو تے ہیں ۔اچھے اور ایما ندار افسران اپنے حلقے میں تعینا ت کروا ئیں جو کا م کر نا اور لو گو ں کی خد مت کر نا عبا دت سمجھتے ہو ں کیو نکہ آ پ جتنا عر صہ اقتدار میں گزاریں گے اسکا آ پ کو دونو ں جہا نوں میں حسا ب دینا پڑ ے گا اور اچھے لو گو ں کو دنیا رخصت ہو نے کے بعد بھی یا د رکھتی ہے ۔
خا دم اعلی پنجا ب سے بھی التما س ہے کہ وہ میگا پر وجیکٹ جو کہ پنجا ب کی تر قی کیلئے ضر وری ہیں ان پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں لیکن اسکے سا تھ سا تھ عام لو گو ں کے مسا ئل کے حل کیلئے بھی اپنا تھوڑا سا قیمتی وقت بھی نکا ل کر کو ئی لا ئحہ عمل تیا ر کر یں جو کہ دیر پا بھی ہو اور قابل اثر بھی ہو ۔سر کا ری دفا تر کے چیک اینڈ بیلنس کیلئے یو نین کو نسل سطح پر اچھے اور ایما ندار لو گو ں کا ایک جر گہ یا پنجائیت بنا ئیں جو ان دفا تر میں عوامی مسا ئل کو چیک کر ے اور انکے حل کیلئے تجاویز دے اور عوام کو جو سر کا ری افسران سے شکا یا ت ہو ں وہ اس جر گہ کے پا س جا ئے اور انکا کو ئی نہ کو ئی ازالہ کیا جا ئے اسی طر ح ضلعی سطح پر ممبران اسمبلی کے زیر نگر انی ایک کمیٹی بنا ئی جا ئے جو ضلع کے دفا تر میں عوامی مسا ئل حل کروانے میں مد د گا ر ثا بت ہو ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes