ٹیکسلا بار ایوسی ایشن کے انتخابات، پنجاب بار کونسل کی جانب سے15 وکلاء کو حق رائے دہی سے محروم

Published on January 1, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 735)      No Comments

SANYO DIGITAL CAMERA

ٹیکسلا(ڈاکٹر سید صابر علی/ یو این پی )ٹیکسلا بار ایوسی ایشن کے انتخابات، پنجاب بار کونسل کی جانب سے15 وکلاء کو حق رائے دہی سے محروم کردیا گیا، انتخابات میں حصہ لینے والے پروگریسو لائر ز گروپ پروفیشنل لائر زفورم ، ٹیکسلا بار ایسوسی ایشن کے آئینی صدر و جنرل سیکرٹری کا پنجاب بار کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ،بلا وجہ اور بلاجواز ووٹ کے حق سے محروم کرنا پنجاب بار کونسل کا منفی اقدام ہے، فیصلے پر نظر ثانی نہ کی گئی تو پاکستان بار کونسل جبکہ بعد ازاں ہائی کورٹ و سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کریں گے،پنجاب بار کا یہ اقدام آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے ، اس فیصلے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں پروفیشنل لائرز فورم اور پروگریسو لائرزگروپ کا مشترکہ اعلامیہ۔پنجاب بار کونسل کے اقدام پر وکلاء برادری میں بے چینی پھیل گئی ،تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا بار کونسل کے آمدہ انتخابات جو کے دس جنوری کو منعقد ہونے ہیں میں پنجاب بار کونسل کی جانب سے 15وکلاء کو بغیر کسی وجہ کے حق رائے دہی کے استعمال سے روک دیا گیا اور انکے نام ووٹنگ لسٹ سے منہا کردیئے گئے ٹیکسلا بار کے زرائع کے مطابق ٹیکسلا بار ایسوسی میں رجسٹرڈ ووٹوں کی کل تعداد 180 ہے جس کی لسٹ پنجاب بار کونسل کو مہیا کی گئی مگر پنجاب بار کونسل کی جانب سے موصولہ حتمی لسٹ میں 15 وکلاء کو انتخابات میں حق رائے دہی سے روک کر انکے نام ووٹنگ لسٹ سے منہا کردیئے گئے، جس پر ٹیکسلا بار کونسل کی وکلاء برادری سراپا احتجاج ہے اس ضمن میں پروفیشنل لائرز فورم کے چیئرمین راجہ طاہر محمود ایڈووکیٹ اور پروگریسو لائرزگروپ کے چیئرمین منیر خان ایڈووکیٹ نے پنجاب بار کونسل سے رجوع کرنے کے لئے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے وکلاء پر مشتمل ٹیم لاہور روانہ ہوگئی ہے ادہر میڈیا کو اپنا موقف دیتے ہوئے انتخابات میں حصہ لینے والے دونوں گروپوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پنجاب بار کونسل بغیر کسی وجہ کے کسی وکیل کو حق رائے دہی سے محروم نہیں کر سکتی ان کا کہنا تھا کہ یہ پنجاب بار کونسل کابلاجواز اور منفی اقدام ہے یہ فیصلہ پنجاب بار کونسل کی آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتاہے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بار کونسل کی جانب سے اگر اس فیصلے پر نظرثانی نہ کی گئی تو ہم پاکستان بار کونسل سے رجوع کریں گے جبکہ مثبت اقدام کی عدم فراہمی پر بعد ازاں ہائی کورٹ و سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کریں گے اور انصاف کے حصول کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسلا بار کے کسی بھی وکیل کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔جن وکلاء کا حق ہے وہ انھیں ضرور ملنا چاہئے کسی کو نہ حق رائے شماری میں حصہ لینے سے روکنا خلاف ضابطہ تصور کیا جائے گا ،وکلاء برادری اور ٹیکسلا بار کے آئینی عہدیدار مکمل متفق ہیں ،مشترکہ جدوجہد کر کے وکلاء کو انکا جائز حق دلانے کے لئے کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کیا جائے گا،

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress主题