حسن وجمال ،لبنان اوراسرائیل میں ایک ’’نئی حسن جنگ ‘‘کا آغاز

Published on January 22, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 480)      No Comments

u0645u0644u06A9u06C1 u062Du0633u0646 u0644u0628u0646u0627u0646 u0627u0648u0631u0645u0644u06A9u06C1 u062Du0633u0646  u0627u0633u0631u0627u0626u06CCu0644
کویت سٹی(عبدالشکورابی حسن سے) کہتے ہیں حسن بے پرواہ ہوتا ہے حسن وجمال نے لبنان اوراسرائیل میں ایک ’’نئی حسن جنگ ‘‘کا آغاز کردیاہے ۔ایک عرب اخبار العربیہ کے مطابق اسرائیل کی ملکہ حسن مس ماٹالون اور لبنان کی ملکہ حسن مس سیلی گریج کی موبائل کیمرہ سے لی گئی اکٹھی تصاویر کے سوشل میڈیا پر آنے سے مشرق وسطی کی دوطرفہ جنگوں میں لگنے والے زخم ایک مرتبہ پھر تازہ ہوگئے ہیں ۔مقابلہ حسن میں مس لبنان اورمس اسرائیل منتخب ہونے والی دونوں کی حسیناؤں کی آگ بھڑکادینے والی تصاویر اس ہفتے منظر عام پر آئی ہیں ان حسن کی دیویوں نے لبنانی عوام کا دل لبھانے کے بجائے غم وغصہ کی ایک لہر کو جنم دے دیاہے میڈیامیں ملکہ حسن لبنان کا ایک سیکنڈل سامنے آگیا ہے ان تصاویر میں مس لبنان سیلی گریج اور اسرائیل کی ملکہ حسن ماٹالون اکٹھی کھڑی ہیں اس وجہ سے مس لبنا ن سیلی کے لئے ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا ہے ۔سوشل میڈیا پر دونوں حسیناؤں کی تصاویر دیکھنے والوں میں سے بعض کا کہناہے کہ لبنانی ملکہ حسن اسرائیلی ملکہ حسن کے ساتھ حسن کا رشتہ جوڑ کراورتصاویر بنواکر اپنا ٹائٹل کھو چکی ہیں تاہم ملکہ حسن لبنان مس سیلی گریج کا کہناہے کہ مس اسرائیل نے ایک طرح زبردستی چمٹ کریہ تصاویر بنائیں اوربعدازاں انہیں اپ لوڈ کردیا ۔مس لبنا ن نے مزید کہاکہ جب میں ملکہ عالم کے لئے مقابلے میں شرکت کے لئے گئی تو پہلے دن سے ہی میں مس اسرائیل مد مقابل سے بہت محتاط اوردور رہنے کی کوشش کرتی رہی اورمیری کوشش تھی کہ مس اسرائیل کے ساتھ میری کوئی تصویر اکھٹی نہ بنے ۔لیکن اس بار مس جاپان اورمس سلووینیاکے ساتھ تیاری میں مصروف تھی تو مس اسرائیل اچانک آدھمکی اور اپنے موبائل فون سے تصاویر بنانا شروع کردیں اور بعدازاں انہیں سوشل میڈیاپر اپ لوڈ کردیا ۔دوسری جانب ملکہ حسن اسرائیل مس ماٹالون نے کہاہے میں تبدیلی کی امید کرتی ہوں اورامن کی تمنا رکھتی ہوں کم ازکم میرے اورمس لبنان کے درمیان میں تین ہفتوں کاامن ہونا چاہئے ۔مس اسرائیل نے کہاکہ جس چیز کو ہمیں بھولنانہیں چاہئے وہ یہ ہے کہ ہم اپنے ملکوں اورعوام کی نمائندگی کرتی ہیں حکومت اورسیاست دانوں کی نہیں اس لئے ہمیں سیاسی تنازعات میں نہیں پڑنا چاہئے ۔واضح رہے لبنان اور اسرائیل باہم حریف ہیں اور دوطرفہ مراسم کو کو غیر قانونی سمجھاجاتاہے 2006ء میں اسرائیل اورلبنان کے درمیان ایک خونریز جنگ ہوچکی ہے اس جنگ میں بارہ سو سے زائد لبنانی مارے گئے تھے جبکہ ایک سو سے زائد اسرائیل ہلاک ہوئے تھے

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes