اپریل فول

Published on March 31, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 849)      No Comments
photo.php
آج کل تو ہمارے لئے ہر دن ہی اپریل فول کا ہے ہم صبح سے لے کر شام تک پتہ نہیں کتنے جهوٹ بولتے ہے مگر ہم سب جانتے ہوئے بهی جهوٹ کو نہیں چھوڑتے آج ہم اپریل فول کے بارے بہت سی باتیں کرتے ہے کبهی وہ وقت بهی تها جب ہم صرف اپریل کی یکم کو ہی جهوٹ بول کر لوگوں کو تنگ اور دوسروں کو نیچا دکهانے کی کوشش کرتے تهے مگر آج تو یہ وقت آ گیا ہے ہم یکم اپریل کو ہی نہیں ہر روز بہت سارے افراد سے بولنا شروع ہو گئے ہے جهوٹ بول کر ہم لوگوں کو طرح طرح کی پریشانیوں میں مبتلا کرتے ہے اب تو عام انسانوں کی بات ایک طرف حکومت بهی عوام کے سامنے جهوٹ کو اس طرح پیش کرتے ہیں کہ نہ تو انسان اس پر یقین کر سکتا ہے نہ ہی اس جهوٹ کو جھٹلا سکتا ہے یہ جهوٹ کہا سے شروع ہوا اور کیوں ہوا اس کے بارے بہت کم افراد جانتے ہیں مگر پهر بهی ہم دلیرانہ طریقے سے جهوٹ بولتے ہے مگر کبهی بهی دل و دماغ سے نہیں سوچتے کہ ہمارے جهوٹ کی وجہ سے کسی کی جان بهی جا سکتی ہے اس سے زیادہ ہم مسلمان ہے اور ہمارے دین میں جهوٹ بولنا کتنا بڑا گناہ ہے آج ہم جو بهی غلط کرتے ہے ان کی جڑ صرف اور صرف جهوٹ پر ہی شروع ہوتی ہے ہمیں ایک جهوٹ کو چھپانے کے لئے نجانے کتنے اور زیادہ جهوٹ بولنے پڑتے ہیں اپریل فول اس وقت شروع ہوا جب عیسائی مذہب کی فوج نے اسپین کو فتح کیا تها اس وقت اسپن میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا عیسائی فوج یہ سوچ رہی تهی کہ اب تک کوئی بهی مسلمان باقی زندہ نہیں بچ سکا اسپن کے شہر غرناطہ میں عیسائیوں کا ساتھ دینے والے مسلمان لیڈر عبداللہ اور اس کی فیملی کو اس وقت گرفتار کیا گیا عیسائیوں نے ان کو گرفتار کرکے واپس مراکش بھیجنے کا پروگرام بنایا اور ان کو غرناطہ شہر سے تقریباً 20 کلومیٹر دور ایک پہاڑ پر چھوڑ دیا گیا پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ کر عبداللہ نے اپنی کی ہوئی غلطیوں کو یاد کرکے زور زور سے رونا شروع کر دیا اور اپنے ذہن میں سوچتا رہا کہ میں نے اپنی عوام اور گهر والوں کے ساتھ غداری کرکے عیسائیوں کا ساتھ دیا عبداللہ کے ساتھ مل کر جب عیسائیوں نے اسپن پر قبضہ کر لیا اور پهر مسلمانوں کا قتل عام کیا تو عبداللہ کا بهی ساتھ چهوڑ دیا مگر عیسائیوں نے عبداللہ اور اس کے گهر والوں کو قتل تو نہیں کیا مگر گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا اس وقت جب عیسائیوں نے عبداللہ کو پہاڑ پر چهوڑا تو عبداللہ دور سے غرناطہ شہر کو دیکھ دیکھ کر رو رہا تها اس وقت اس کی ماں نے عبداللہ سے کہا جس شہر کی تم حفاظت نہیں کر سکےاب اس شہر کو دیکھ کر عورتوں کی طرح آنسو کیوں بہا رہے ہو..دوسری جانب عیسائیوں کی فوج میں جاسوسی کرنے والے نے ایک پروگرام بنایا کہ زندہ بچ جانے والوں کو کسی بهی صورتحال میں زندہ نہیں چھوڑنا وہ ہر گلی محلے میں اپنے اپنے اندازے سے دیکھ رہے کہ کون کون اور کہاں کہاں مسلمان زندہ ہے مسلمانوں کو اس بات کا بهی ڈر تها کہ اب عیسائی ان کو بهی زندہ نہیں چھوڑیں گے جو مسلمان زندہ بچ بهی گئے تهے انہوں نے بهی ڈر خوف کے مارے اپنے اپنے نام تبدیل کرکے عیسائیوں والے نام رکھ لئے تهے اور اپنے اپنے گھروں میں صلیبیں لگا لی اس بات کا عیسائیوں کو بهی پتہ تها کہ زندہ بچ جانے والے مسلمان اپنی شناخت چھپا رہے ہے دوسری طرف عیسائیوں نے بهی اپنے دلوں میں ایک بات ٹھان لی تھی کہ کسی بهی حال میں کسی بهی مسلمان کو زندہ نہیں چھوڑنا اور نہ ہی اسپن میں رہنے دینا ہے ان کو ہر حال میں بے دخل کرکے ہی رہنا ہے اس پر عیسائیوں نے 20 مارچ کو ایک پروگرام بنایا سب مسلمانوں کو جهوٹ بول کر ایک جگہ جمع کیا جائے ساتھ ساتھ سوال یہ بهی پیدا ہو رہا تها کہ آخر مسلمان اس بات پر راضی کیسے ہونگے پهر انہوں نے مسلمانوں سے جهوٹ بولنا شروع کیا کہ ہم آپ سب کو اپنے اپنے ملکوں کو روانہ کریں گےاسی جهوٹ میں مسلمان آ گئے. عیسائیوں کے جهوٹ میں آ کر سب مسلمان 30 مارچ کو ایک بڑے میدان میں اکٹھے ہونا شروع ہو گئے ایک جگہ پر مسلمانوں کو جمع ہوتے دیکھ کر عیسائیوں کو اس بات کا اطمینان ہونا شروع ہو گیا کہ مسلمان ان کے جهوٹ میں آ گئے ہے 30 اور 31 کو سب مسلمان ایک جگہ اکٹھے ہو گئے. یکم اپریل کی صبح سب مسلمانوں کو ایک بحری جہاز میں سوار کیا گیا ان کو الوداع کہنے کے لیے عیسائی فوج کے سربراہ اور بڑے بڑے جرنیل موجود تهے ان سب نے مسلمانوں کو بڑے پیار محبت سے الوداع کیا جیسے ہی بحری جہاز گہرے پانی میں گیا تو عیسائیوں کے پروگرام کے مطابق مسلمانوں سے بهرے بحری جہاز کو ڈبو دیا گیا اس میں موجود سب کے سب مسلمان جن میں مرد عورتیں اور بچے شامل تهے سب کے سب ابدی نیند سو گئے دوسری طرف عیسائیوں نے اپنے منصوبے کی کامیابی پر ایک بہت بڑا جشن منایا اس پروگرام کا مقصد بهی یہی تها کہ کس طرح ہم نے جهوٹ بول کر مسلمانوں کو پاگل بنایا اور یکم اپریل کو آج بهی عیسائی اسی دن کی یاد میں یہ اپریل فول کا دن مناتے ہے
Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Blog