آج تک کل کتنے ایٹم بم سمندروں میں گم ہو گئے؟ تہلکہ خیز اعدادو شمار

Published on April 18, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 1,975)      No Comments

Abcواشنگٹن (یو این پی) ایٹمی ہتھیاروں کے خطرات اور ان میں کمی اور کنٹرول کی باتیں تو ہم روز سنتے ہیں لیکن اس دل دہلا دینے والے خطرے کا ذکر کم ہی ہوتا ہے جو سمندروں میں گم ہو جانے والے ایٹم بموں سے لاحق ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ نصف صدی کے دوران تقریباً 92 ایٹم بم عالمی سمندروں میں کھو چکے ہیں۔ یہ لاپتہ ایٹمی ہتھیار کیا قیامت برپا کر سکتے ہیں، اس کا تصور کرنا مشکل نہیں۔ اس رپورٹ میں، جس کے کچھ حصے پہلے شائع ہو چکے ہیں، بتایا گیا ہے کہ 1965ءاور 1977ءکے درمیان عالمی سمندروں میں ایٹمی ہتھیاروں سے متعلقہ 381 ’واقعات‘ ہو چکے ہیں۔ یہاں ’واقعات‘ سے مراد نیوکلیئر بحری جہازوں یا آبدوزوں کی ٹکر، یا عدم استحکام کا شکار ہو جانے والی نیوکلیئر آبدوزوں کو سمندر میں چھوڑ دینا ہے۔ سمندر میں گم ہو جانے والے 92 ایٹمی ہتھیاروں سے مراد وہ ایٹمی بم اور میزائل ہیں جنہیں عدم استحکام کے بعد سمندر میں چھوڑنا پڑا اور ان میں متعدد چلنے کیلئے تیار ایٹمی بم بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 1986 میں بدترین حادثہ پیش آیا جب ایک روسی ایٹمی آبدوز برمودا ٹرائی اینگل سے 600 میل شمال مشرق میں ڈوب گئی اور اس حادثے کے باعث دو نیوکلیئر ری ایکٹر اور 32 ایٹم بم سمندر کی تہہ میں چلے گئے۔ اسی نوعیت کے متعدد حادثات امریکی بحریہ کے ساتھ بھی پیش آ چکے ہیں، لیکن اکثر کی تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں۔ عالمی ماحولیاتی اداروں کی طرف سے اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ سمندر میں کھو جانے والے ایٹمی ہتھیاروں سے خارج ہونے والی تابکاری بڑھتی جائے گی اور وہ وقت دور نہیں کہ جب ہم اس کی لپیٹ میں آ چکے ہوں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes