یوم مئی تربت میں شہید کئے جانیوالے 20 مزدوروں کے نام کرتے ہیں،ڈاکٹر طاہر القادری

Published on May 1, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 534)      No Comments

2
رواں سال یوم مئی تربت میں شہید کر دئیے جانے والے 20 مزدوروں کے نام کرتے ہیں ،جو اپنے بچوں کیلئے رزق حلال کمانے گئے اور شہید کر دئیے گئے۔ محنت کش کو اللہ نے اپنا دوست قرار دیا ہے،
حکمران ان سے دشمنی ختم کر دیں،پاکستان عوامی تحریک ایک ایسا مزدور دوست معاشی نظام چاہتی ہے جس میں مزدور کو ایک تولہ سونے کے برابر تنخواہ ملے
لاہور(یو این پی) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے یوم مئی پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ رواں سال یوم مئی تربت میں شہید کر دئیے جانے والے 20 مزدوروں کے نام کرتے ہیں جو اپنے بچوں کیلئے رزق حلال کمانے گئے اور شہید کر دئیے گئے۔ محنت کش کو اللہ نے اپنا دوست قرار دیا ہے۔ حکمران ان سے دشمنی ختم کر دیں۔ایسا مزدور دوست معاشی نظام چاہتے ہیں جس میں مزدور کو ایک تولہ سونے کے برابر تنخواہ ملے۔ 80فیصد مظاہرے مزدور کرتے ہیں جو حکمرانوں کی مزدور دشمن پالیسیوں اور زبانی جمع خرچ کا ردعمل ہے۔ ہمارا 10 نکاتی ایجنڈا مزدور کی زندگی میں معاشی انقلاب لائے گا۔ غریب کو ذاتی چھت،سستی خوراک دینے کے ساتھ ساتھ بجلی، گیس کے آدھے بل حکومت برداشت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے باعث سالانہ 10 لاکھ مزدور بے روزگار ہو جاتے ہیں۔ 8 بجے مارکیٹیں بند کرنے کا حالیہ حکومتی فیصلے سے سب سے زیادہ مزدور متاثر ہو گا۔ حکمرانوں کی کوئی معاشی اور توانائی کی پالیسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹائزیشن پاکستان برائے فروخت کی پالیسی ہے۔ حکمران خسارے کا شکار جو قومی ادارہ بیچتے ہیں نجی ہاتھوں میں جانے کے اگلے ہی سال وہی ادارہ منافع بخش بن جاتا ہے۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری قومی سلامتی کے برخلاف ہے۔ حکمران ان کی نجکاری سے بازرہیں۔ مزدوروں کو اعتماد میں لیے بغیر جو فیصلہ بھی کیا گیا اس سے تباہی آئے گی۔قومی اداروں کی پرائیویٹائزیشن کے خلاف مزدوروں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تمام کنٹریکٹ ملازمین کو کنفرم کریں اور حیلوں ،ہتھکنڈوں سے روزگار چھیننے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن تک جبری مشقت کا خاتمہ ہو سکا اور نہ چائلڈ لیبر کے قوانین پر عمل ہوا۔ مزدوروں کے بچوں کو جدید تعلیم تو کیا واجبی تعلیم کا بندوبست بھی نہیں کیا جا سکا ،40 فیصد سے زائد ناخواندہ آبادی مزدور کے بچوں پر مشتمل ہے ۔خواتین مزدوروں اور ہوم بیسڈ ورکرز کے ساتھ 21ویں صدی میں 16 ویں صدی جیسا غلامانہ برتاؤ ہورہا ہے۔لاہور میں معصوم بچی رمیزہ کے ساتھ ظلم ہوا اس کے ذمہ دار ظالم حکمران ہیں جنہوں نے چائلڈ لیبر کے قوانین پر عمل نہیں کروایا۔جمہوری حکومتیں سوسائٹی کے کمزور اور نادار طبقہ کو ظلم کرنے والوں سے بچاتی ہیں مگر جو حکمران خود ظلم کی پیداوار ہوں وہاں عام آدمی کو انصاف اور تحفظ کیسے مل سکتا ہے؟ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ گریڈ ایک سے 15 تک کے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی جائیں، ڈیلی ویجز مزدوروں کی یومیہ اجرت میں اضافہ کیا جائے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Theme