برمنگھم میں سینئر پی آئی اے فلائیٹ اٹینڈنٹ شوکت علی سے 26 جعلی پاسپورٹ، 37 ۔ بائیوڈیٹاپیجز اور 13 ڈرائیونگ لائیسنس برآمد، 5 سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔ 

Published on May 20, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 1,495)      No Comments

11347877_10202917603299410_1431785527_oبرمنگھم (یو این پی، شاہد جنجوعہ) گذشتہ روز قومی ائیر لاین پی آئی اے کے سینئر فلائیٹ اٹینڈنٹ شوکت علی چیمہ کو برمنگھم ائیرپورٹ پر 26 جعلی پاسپورٹ ، 37بائیوڈیٹا اور 13ڈرائیونگ لائسنس لاتے ہوئے پکڑے جانے کے جرم میں پانچ سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دوماہ قبل فروی میں شوکت علی چیمہ برمنگھم ائیرپورٹ پر مشکوک اندازسے کسٹم حکام کے سامنے چیک پوائنٹ سے کھسک کر گزرنے کی کوشش کررہے تھے کہ سپیشل پولیس نے انہیں روک کر تلاشی لی، شوکت چیمہ نے ایک ایسی انڈروئیر پہن رکھی تھی جسکی پاکٹ میں یہ سارے کاغذات خفیہ طریقے سے سلائی کرکے چھپائے گئے تھے ، انہیں اٹلی، سپین، پرتگال اور برطانیہ میں غیر قانونی طریقے سے آئے ہوئے افراد کو بیچا جانا تھا، اس گھناؤنے جرم کی پاداش میں شوکت علی کو گذشتہ روز برمنگھم کی کورٹ پیش کیا گیا اور جہاں عدالت نے انہیں پانچ سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت میں خود کو بے بس دیکھ کر پی آئی اے سٹاف کی حالت دیدنی تھی اور انکے پاس اپنا جرم تسلیم کرنیکے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا۔ یادرہے کہ اس سے پہلے فروری، اپریل 2012 ء اور اپریل 2013 بھی میں قومی ائیرلاین کے کئی اہلکار پاسپورٹ سمگلنگ، چوری اور نشے میں دھت ہوکر فلائیٹ اڑانے کی پاداش میں پکڑے جاچکے ہیں اور اب وہ برطانیہ میں مختلف جیلوں کی ہوا کھا رہے ہیں۔ 

پچھلے پانچ برس میں صرف یورپی ممالک میں پی آئی اے عملے اور اہلکاروں کے خلاف براہ راست درجن بھر سے زائد مجرمانہ واقعات درج ہوئے ہیں۔ ان شرمناک واقعات نے تارکین وطن پاکستانیوں کے سر شرم سے جھکا دئیے ہیں مگر جمہوریت کی بین بجانے والے ان راہب نما سپیرے حکمرانوں کے سروں پر جوں تک نہیں رینگی۔ 1.2ملین پاکستانی نژاد برطانوی شہری قومی ائیر لائن کے عملے اورا سٹاف کی ان مکروہ و مجرمانہ حرکات کی بناء پر سیخ پاء ہیں۔ اس سے پہلے کہ وہ احتجاجاََ غیر معینہ مدت کیلئے اپنی قومی ائیرلاین کا بائیکاٹ کریں، وزیراعظم پاکستان ان واقعات کا ہنگامی نوٹس لیں اور پی آئی اے کے ان تمام مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے اعلیٰ سطحی اوپن انکوائری کروانے کا اعلان کیا جائے۔ لارڈ نذیر احمد، ایم پی بیرسٹر عمران الطاف، ایم ای پی افضل خان، کمیونٹی الائینس کے سیکرٹری جنرل گوہر الماس خان، سیاسی دانشور راجہ نعیم اور ممتاز کمیونٹی لیڈر چودھری ارشد کھٹانہ نے یو این پی کے بیوروچیف شاہد جنجوعہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید مذمت کی اورحقائق عوام کے سامنے لانے پر میڈیا کے کردار کی تعریف کی۔ لارڈ نذیر احمد کا کہنا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ پچھلے پانچ سال میں درجن بھر سے زائد ایسے مجرمانہ واقعات میں پاکستان کی قومی ائیرلائن کا اسٹاف ملوث ہے اور زرداری سے لیکر نوازشریف تک کسی ایک نے بھی اس پر توجہ نہ دی اور نہ ہی ایسے مجرموں کیخلاف کوئی ایکشن لیا گیا جسکی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی لیکن اب برطانیہ میں مقیم پاکستانی مطالبہ کرتے ہیں کہ ان مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پی آئی اے عملے کی انکوائری اب ہرصورت ہونی چاہیئے۔ جبکہ ایم پی عمران الطاف نے کہا کہ دوسرے ممالک کی ائیرلائینز کے ساتھ پی آئی اے کا موزانہ کریں تو کرائے لینے میں سب سے او پر ہے اور اسکی سروس انتہائی نچلے درجے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے سات آٹھ سالوں میں ہر حکومت نے اپنے سیاسی گٹھ جوڑ کی وجہ سے ان کرپٹ عناصر کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جسکی وجہ سے پی آئی اے آج تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے، جبکہ ایم ای پی افضل خان نے کہا کہ مٹھی بھر کرپٹ عناصر آج پاکستان کو پوری دنیا میں بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ادارے تباہ ہورہے ہیں۔ پی آئی اے اتنا خسارے میں کیوں جاتی ہے کبھی تحقیق نہیں کی گئی۔ پی آئی اے کاا سٹاف ایسے گھناؤنے جرائم میں کیوں ملوث ہے اسکی انکوائری ہونی چاہیئے اس سے پہلے کہ تارکین وطن پاکستانی و کشمیری پی آئی اے کو غیر محفوظ سمجھتے ہوئے اس پر سفر کرنا بند کردیں۔ کمیونٹی الائینس کے سیکرٹری جنرل گوھر الماس نے کہا کہ ہرحکومت نے پی آئی اے کو مال مفت سمجھ کر فقط لوٹا ہے اور یہی وجہ ہے کہ قومی ائیرلائن کا کرایہ سن کر عام انسان کی تو چیخ ہی نکل جاتی ہے اور اسکی سروسز میں آئے دن کٹوتی ہوتی رہتی ہے جو قابل مذمت ہے۔ ممتاز تجزیہ نگار راجہ نعیم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکمران قومی اداروں کو بے دریغ طریقے سے لوٹتے ہیں اور ایک سازش کے تحت پہلے انہیں بدنام کیا جاتا ہے پھر پرائیوٹائیزیشن کے نام پر اپنے چیلوں کو بھاری رشوت کے لیکر اونے پونے داموں بیچ دیا جاتا ہے اور اس کھیل تماشے میں موجودہ اور پچھلی دونوں حکومتیں ایک جیسے مجرم ہیں اور اسمبلی میں بیٹھے لوگ اپنا حصہ لیکر تالیاں بجاتے رہتے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy