پی ٹی وی کا’’ عید میگا میوزیکل شو ‘‘میں بدترین بدنظمی، پروگرام دو گھنٹے تاخیر سے ہوا، آنکھوں دیکھا حال

Published on July 13, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 649)      No Comments

mail.google.com
پی ٹی وی کے پٹے ہوئے شو میں آکر بے حد افسوس ہوا، ذمہ دار پروڈیوسر ہے، شائقین موسیقی
معروف گلوکارجواد احمد کا انتظامیہ پر نا مناسب انتظامات پرسخت ناگواری کا اظہار
پرفارمنس کے دوران دو بار بجلی بند، اندھیرے میں جواد احمدودیگر فنکار معہ مہمان پنڈال میں گھنٹوں بیٹھے رہے
دورانِ شو مقامی کلب کا جرنیٹر خراب ہوگیا ،پی ٹی وی کے پاس متبادل جنریٹر کا انتظام نہیں تھا
پی ٹی وی میں دوسروں کی حق حلال کی روزی پر لات ماری جا رہی ہے جس کا احتساب کرنے والا شاید اب پاکستان میں نہیں
اسلام آباد (یو این پی) پاکستان ٹیلی وژن کی جانب سے عیدالفطر کا خصوصی عید میگا میوزیکل شو بدترین بدنظمی کا شکار،پروگرام دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا تقریبا پانچ سو سے زائد کرسیاں لگائیں گئیں مگر حاضرین محفل نصف سے بھی کم نظر آئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی وژن کے ایم ڈی کی جانب سے عیدالفطر کا خصوصی ’’عید میگا میوزیکل شو‘‘ کراچی کے پرفضا مقام سول ایوی ایشن کلب میں رکھا گیا جس میں کراچی کی چیدہ چیدہ شخصیات کو دعوت نامے جاری کیے گئے ۔ جب کہ شو میں نہ تو صرف سرکاری بلکہ کراچی کی کوئی بھی معروف سماجی شخصیت نظر نہیں آئی۔ عید کے اس خصوصی شو کو جی ایم کراچی مرکز عطا اللہ بلوچ اور ایگزیکٹو پروڈیوسر عفیفہ صوفیہ الحسینی دیکھ رہے تھے جب کہ ہمیشہ کی طرح ایم ڈی کے خصوصی معاون آصف راڈو اور ریسورس پرسنز نوشید اور بلال نقوی اس شو کے انعقاد میں پیش پیش رہے۔ دعوت ناموں پر پاکستان کے نامور گلوکاروں کے بارے میں تحریر تھا ۔معروف گلوکاروں میں حمیرہ چنا، فادیہ، ارشد محمود، فخرعالم اور جواد احمد تھے جبکہ نئے گلوکاروں کی فہرست میں پرچی پر آنے والوں کی تعداد اُن سے کہیں زیادہ تھی جنہوں نے اپنی بے جان آوازوں میں کافی حد تک جان ڈالنے کی کوشش کی جو کامیاب نہیں ہو سکی۔ شو کے میزبان ٹیپو شریف اور نادیہ حسین جبکہ عیدمیگا میوزیکل شو کے پروڈیوسر امجد شاہ تھے جو حد سے زیادہ ہی پریشان نظر آرہے تھے۔ماڈل نادیہ حسین کا بحیثیت میزبان ناکام ترین شو ثابت ہوا جس میں وہ شروعات سے ہی بوکھلاہٹ کا شکار ہی نظر آئیں اور کئی موقع پر اُن کی بوکھلاہٹ سے پی ٹی وی کے معیار کی مہمانوں کے سامنے جگ ہنسائی ہوتی نظر آئی جس پر شو کے منتظمین بھی ایک دوسرے کے چہرے حیرت سے دیکھتے ہوئے پائے گئے اور سامعین بھی اُن کی حرکتوں سے محظوظ ہوتے رہے ۔ ذرائع کے مطابق مہمانوں کے بیٹھنے کے لیے معقول نظام نظر نہیںآیا جو جہاں بیٹھنا چاہے وہ بیٹھ رہا تھا، جبکہ آگے کی چار نشستوں کی لائنز پر چند خصوصی ریسورس پرسنز کی اجاراہ داری تھی اور وہ اپنے خصوصی مہمانوں کو زیادہ ہی مہمان نوازی سے شرف دیتے نظر آرہے تھے، شو کا سیٹ ماضی کی طرح بے جان تھا جبکہ پی ٹی وی کے ڈیزائن مینجر تنویر عالم صدیقی شو میں موجود ہی نہیں تھے ۔مہنگے ترین ساؤنڈسسٹم کی گاہے بگاہے تیکنکی خرابیوں نے شو کو خراب کر رکھا رہا۔ رات دس بجے تک پی ٹی وی کے چند ٹیکنیکل اسٹاف ممبرز ادارے کی جانب سے افطاری نہ ملنے پر غصے میں دیکھے گئے اور تھکے تھکے نڈھال بھی نظر آئے۔نام نہاد عید شو کے دوران دو بار بجلی کا مسئلہ پیدا ہوا جس پر سامعین نے بڑی ناگواری کا اظہار کیا اورتیز آواز پرپی ٹی وی کی انتظامیہ پر ان کے کیے گئے ناقص انظامات پر جملے کستے نظر آئے اور شو میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر انگلیاں اٹھائیں۔ بجلی منقطع ہونے پر جی ایم کراچی عطا اللہ بلوچ نے اپنے چہرے پر پھیلنے والے پریشانی والے تاثرات کو ظاہر ہونے نہیں دیا اور کوشش میں لگے رہے کہ مسائل کا حل تلاش کیا جائے ۔ جب کافی دیر تک بجلی نہ آسکی تو اس دوران ایگزیکٹو پروگرام مینجر اور اسکرپٹ ایڈیٹر ظفر اکبر کے ہمراہ چپ چاپ بیرونی دروازے کی جانب دونوں کو جاتا دیکھا گیا جو شو ختم ہونے تک دونوں پنڈال میں نظر نہیں آئے جب کہ اس سنگین صورتحال میں جی ایم کراچی مرکز عطا اللہ بلوچ موقع پر موجود رہے ۔ذرائع کے مطابق پہلی بار شو تقریبا پینتالیس منٹ اُس وقت رکا رہا جب ایک خاتون گلوکارہ اپنا گانا سننے آئیں اور بجلی چلی گئی اور پھر تقریبا پچاس منٹ کے بعد آئی اور گلوکارہ نے اپنی پرفارمنس پیش کی جب کہ دوسری بار معروف گلوکار جواد احمد کی پہلی ہی پرفارمنس کے دوران جب سماں بندھنے لگا تو لائٹ چلی گئی جو تقریبا دو گھنٹے کے طویل انتظار کے بعد آئی اور غصے کے آثار معروف گلوکار جواد احمد کے چہرے پر نمایاں رہے اور وہاں پر موجود انتظامیہ کے چند اراکین سے بھی پوچھتے رہے کہ بجلی آنی ہے کہ نہیں اور خدا خدا کرکے کافی دیر کے بعد بجلی کا بندوبست کیا گیاور یوں بجلی بحال ہونے پر اُن کے بقیہ دو گانے مکمل ہوئے اور اسی پر شو کو ختم کرناپروڈیوسر نے غنیمت جانا۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا کے پی ٹی وی نے اسٹینڈ بائی کے طور پر اپنے جنریٹرز کا انتظام نہیں کیا تھا کیوں کہ سی اے اے کی انتظامیہ کی جانب سے یہ تصدیق کرائی گئی تھی کہ یہاں لائٹ کا مسئلہ نہیں ہوتا مگر مسئلہ پیدا ہوگیا اور شائقینِ محفل کو گھنٹوں انتظار اور شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔اس موقع پر تقریب میں چندپرستار موسیقی نے اپنے تاثرات میں بر ملا ا س بات کا اظہار آپس میں کرتے نظر آئے کہ پاکستان ٹیلی وژن کے عید کے خصوصی موقع پرنئے گلوکاروں کومیگا شو میں چانس دینا بے حد بے وقوفی تھی کیوں کہ یہ شو پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں دیکھا جانا تھا اورپرستار موسیقی اپنے اُن ستاروں کو دیکھنے کے خواہشمند تھے جنہیں وہ براہ راست سننا اور دیکھنا چاہتے تھے مگر آج انہیں اس پی ٹی وی کے پٹے ہوئے شو میں آکر بے حد افسوس ہو اور ان کے وقت کا بھی ضیاع ہوا۔چند مہمان یہ بھی کہتے نظر آئے کہ اس شو کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوا کہ یہ جبری شو تھا جسے پی ٹی وی کے ایم ڈی نے شاید اس لیے کرنے کی اجازت دے دی ہو کہ پی ٹی وی کے پاس اس عیدالفطر پر دکھانے کے لیے کراچی مرکز سے کوئی میگا شو نہیں تھا ۔ یاد رہے ایم ڈی پی ٹی وی نے ماضی میں عوام سے براہ راست جس طرح کا وعدہ و وعید کیاتھاکہ ہم پی ٹی وی کو ایک نئے انداز سے بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کو دیکھ کر عوام یقیناًخوش ہوگی مگر افسوس ہے کہ گزشتہ رات ہونے والے اس میگاشو میں اُن کے وعدوں وعید کی قلعی کھل گئی۔ جس طرح سے ماضی میں بھی براہ راست شوز اور ریکارڈڈ شوز کے عالیشان سیٹ لگائے جاتے رہے جوکہ عوام کی جانب سے وصول کیے گئے پینتیس روپوں کے ٹیکس کی مد میں اور مارکیٹنگ کی جانب سے کمرشلز کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی استعمال ہوتی رہی، اس کا بے دریغ رقم کا استعمال بھی اس سیٹ کو دیکھ کر اندازہ ہوگیا کہ اب پی ٹی وی زوال کی جانب زبردستی دھکیلنے کی تیاری کی جا چکی ہے۔ جبکہ ٹی وی کے کئی فنکار تقریبا روزانہ اپنے سابقہ کام کرنے کی اُجرت کے سلسلے میں سینٹر کے اکاؤنٹس آفیسر کے آفس کا دورہ کرتے رہتے ہیں جنہیں مہینوں سالوں سے انہیں ان کی اجرت نہیں دی گئیں اور دیکھا جائے تو اس طرح کے شوز پر بے دریغ پیسہ خرچ کرکے ایم ڈی اور اُن کے کرتوں دھرتوں کے نا معقول فیصلوں اور مشوروں سے دوسروں کی حق حلال کی روزی پر لات ماری جا رہی ہے جس کا احتساب کرنے والا شاید اب پاکستان میں نہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ ایسے لوگوں کے لیے بھی جے آئی ٹی بننی چاہیے جو اس طرح سے پاکستان کے اہم ادارے کو تباہی کی جانب دھکیلنے میں اپنی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes