بریکنگ نیوز: اِنا لِلہِ واِنآ اِلیہِ راجِعون

Published on August 13, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 2,114)      No Comments

11895425_10203318144152681_1760240117_oلندن (شاھد جنجوعہ) سید افتخار شاہ بخاری طویل علالت کے باعث گذشتہ شب لاہور کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال فرما گئے۔ مرحوم نے اپنے آخری انٹرویو میں ڈاکٹر قادری کے صاحبزادے ڈاکٹر حسین کو اپنی موت کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ انتہائی دکھ بھری داستان یہ ہے کہ وہ جتنا عرصہ بستر مرگ پر رہے ڈاکٹر قادری یا انکا کوئی صاحبزادہ انکی تیمارداری کرنے ہسپتال نہیں گیا اور نہ ہی کسی نے انکو فون کرنا تک گوارہ کیا، سید افتخار بخاری دھرنے میں زہر آلود گندا پانی پینے اور تعفن بھرے ماحول میں وائرس لگنے سے بیمار ہوئے اور کئی ماہ تک گردوں کی تکلیف میں مبتلا رہے ۔ انکے کئی ڈائیلسز ہوئے مگر انکی طبیعت سنبھل نہ سکی اور چند روز قبل وہ بے ہوش ہوگئے ۔ ان کے گردے مکمل طور پر فیل ہوچکے تھے۔ انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کیا گیا مگر انکی بیماری جان لیوا ثابت ہوئی۔انکی زندگی پر مفصل مضمون آئندہ چند روز میں شائع کیا جائیگا ۔محض حوالے کے طور پر بتادیں کہ مرحوم 30 برس قبل منہاج القرآن سے وابستہ ہوئے،کراچی میں ادارہ منہاج القرآن، عوامی تحریک اور منہاج ویلفئیر فائونڈیشن میں ناقابلِ فراموش خدمات انجام دیتے رہے۔ ایم کیو ایم سے ماریں کھائیں مگر انہوں نے کسی موقع پرڈاکٹر طاہرالقادری کا ساتھ نہیں چھوڑا ، وہ تحریک اور قائد جس کے خاطر سید افتخار شاہ بخاری نے اپنی زندگی نچھاور کردی اور آل رسول ۖ ہوکر بھی اسکی جوتیاں اٹھانا اپنے لئے سعادت سمجھتے رہے وہ قیادت اپنے انتہائی مخلص، وفادار ، شریف النفس اور ایماندار محنتی جانثار کارکن سید افتخار بخاری کے زخموں پر مرہم نہ رکھ سکی ۔تحریک کے اس کارکن سے صرف ایک سوال پوچھنے کی غلطی سرزد ہوگئی تھی جس کی وجہ سے وہ زیر ِعتاب آگیا، اس نے منہاج ویلفئیر فائونڈیشن میں مالی غبن اور یتیم بچوں کے لئے بنائے گئی بلڈنگ آغوش میں قوم لوط جیسی عادت پھیلنے کی شکایات ڈاکٹر طاہرالقادری کو پہنچائیں جس پر وہ ناراض ہوگئے ، ڈاکٹر حسین نے انہیں ایک گھنٹے کے نوٹس پر فلیٹ خالی کرنیکا حکم دیا اور بصورت دیگر انکو بچوں اور اہلیہ سمیت اٹھاکر باہر پھینکنے کی دھمکی دی اور وہ بیماری کے عالم میں کرائے کے ایک گھر میں شفٹ ہو گئے ۔ ان کی فیملی پر دبائو ڈالا گیا کہ وہ منہ بند رکھیں۔ ان تمام زیادتیوں اور سیکنڈ لائن قیادت کیخلاف ایک لیٹر افتخار شاہ بخاری نے ڈاکٹر قادری کو بھیجا تو الٹا انکا مذاق اڑایا گیا اور اس شکایت کی تحقیق کرنیکی بجائے ڈاکٹر قادری نے انہیں ڈانٹتے ہوئے کینیڈا سے اپنے ایک خطاب میں معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا انکی داد رسی کرنیکی بجائے انہیں بے یارومددگار چھوڑدیا گیا اور ایک سازش کے تحت یوں سارے معاملے پر مٹی ڈال دی گئی۔ سید افتخارشاہ بخاری نے اپنے آخری ریکارڈانٹرویو میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے صاحبزادے ڈاکٹر حسین کو اپنا قاتل قرا دیتے ہوئے کہا تھا کہ آج وہ ان کی وجہ سے ناقابل برادشت ذہنی دبائو اور اذیت کا شکارہیں اور انکے گردے جواب دے چکے ہیں۔ جب پاکستانی میڈیا نے انکی خبر نشرکی تو مرکز نے انکی فیملی پر دبائو ڈالنے کی کوششیں کی گئیں مگر انہوں نے کسی بھی قسم کا دبائو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ ایک ایسا مخلص انسان جس نے اپنی ساری زندگی کاروباراور ملازمت سب کچھ  قادری کی نام نہاد مصطفوی انقلاب کی کال پر نچھاور کردیا ، اپنا آبائی گھر بیچ کر دین اور مشن کی خدمت کا جزبہ لیکر لاہور منتقل ہوا ، آل رسولۖ کے اس عالی صفت انسان سیدافتخار شاہ بخاری لاہور کے ایک نجی ہسپتل میں زندگی اور موت کی کشمکش میں کئی ماہ گزارے۔ اس دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے ایک دن بھی اپنے اس جانثار سپاہی کی ہسپتال میں تیمارداری کے لئے جانا تو درکنار ٹیلی فون پر خیریت دریافت کرنا بھی گوارہ نہ کیا ۔ رمضان المبارک میں ڈاکٹر قادری کا حالیہ دورہ پاکستان خاص طور پر منہاج فنڈز کو استعمال کرکے پیسے سے پیسہ کمانیوالے بزنس فرنٹ میں سے ملاقات اور زکوٰة صدقات اکٹھی کرنا ۔ عوام کی عدم دلچسپی اور لاتعلقی سے وہ مایوس ہوئے اور انہوں نے قیادت سے بدظن لوگوں پر اعتماد کی بحالی کی اپنے تئیں کافی کوششیں کیں مگر ناکام رہے۔ افسوس ایسی نام نہاد انقلابی قیادت پر جو لوگوں کو استعمال کرنا تو جانتی ہے مشکل وقت میں انکے ساتھ کھڑی نہیں ہوسکتی ، اس شخص کے جھوٹے اور مکار چیلوں نے ہسپتال جاکر افتخار بخاری کے سرہانے کھڑے ہوکر فوٹو بنوائے اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی گویا انکا علاج معالجہ منہاج القرآن والے کروارہے ہیں مگر اللہ اور اسکا رسولۖ گواہ ہے کہ یہ سارا جھوٹ تھا ، یہ ہے مصطفوی انقلاب کے نام پر کسی بھی قیمت پر اقتدار میں اپنا حصہ حاصل کرنیوالوں کی اصلیت !!؟؟
اس موقع پر افتخار شاہ کے ایک دیرینہ دوست نے کہا کہ دہرنے میں بولے گئے جھوٹ اور افتخار شاہ کی کہانی ان لوگوں کیلئے سبق ہے جو سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بھی اندھی تقلید میں گرفتار ہیں ، پاکستانی قوم بڑی مظلوم ہے کوئی انہیں جمہوریت کی رام کہانیاں سناکر لوٹ رہا ہے اور کوئی انہیں انقلاب کی لوریاں سناکر اپنا الو سیدھا کررہا ہے، اسی وجہ سے عوام کو کسی پر اعتماد نہیں رہا، ہر کوئی اپنا اپنا الو سیدھا کررہا ہے ۔ یہ کوئی انقلاب نہیں بلکہ سب حصول اقتدار کی جنگ ہے جس میں ہرکوئی اپنا اپنا حصہ وصول کرنے کیلئے ہر ممکن ناجائز حربہ استعمال کررہا ہے ، سیاستدان ہو ں یانام نہاد انقلابی لیڈر ، کوئی جمہوریت کے پردے میں غریب عوام کا اسحصال کررہا ہے اورکوئی روحانیت اور انقلاب کی چادر اوڑھ کر مخلص کارکنان کو استعمال کرکے اپنے بچوں کو لیڈر بنانے کے لئے شرق سے غرب تک مارا مارا پھر رہا ہے۔ سردست تمام مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ وہ ان کے اہلِ خانہ کی مالی مدد کریںکیونکہ انکے گھر کا کرایہ اداکرنا باقی ہے تدفین اور بچوں کی کفالت کے مسائل درپیش ہیں اسلئے اس خوددار سید گھرانے کی مدد کرنا ہم پر قرض ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes