مودی کا لکھنؤ یونیورسٹی میں خطاب ہنگامے کی نذر

Published on January 23, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 690)      No Comments

modi-3
لکھنؤ(یو این پی)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بابا صاحب امبیدکر یونیورسٹی کے کانووکیشن میں شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑا طلبہ نے مودی مردہ باد کے نعرے لگائے جس پر بھارتی وزیراعظم کو چند لمحوں کے لئے تقریر بھی روکنا پڑی، احتجاج کرنے والے طلبہ کو ہال سے نکال دیا گیا۔تفصیلات کےمطابق لکھنو میں بابا صاحب امبیدکر یونیورسٹی کے کانووکیشن کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کی موجودگی میں ان کے خلاف شدید نعرے بازی ہوئی طلبہ نے مودی مردہ باد کے نعرے لگائے نعروں کی وجہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں زیرتعلیم دلت ریسرچ اسکالر 26سالہ روہت کی خودکشی تھی جسے مبینہ طور پر مودی کی وزیر سمرتی ایرانی کی ہدایت پر یونیورسٹی سے معطل کیا گیا تھا طلبہ کے شدید احتجاج کے بعد مودی نے روہت کی خودکشی پر افسوس کا اظہار تو کیا لیکن وجوہات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔مودی نے کہا کہ بابا صاحب امبیدکر کو بھی زندگی میں بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ اس پر روئے نہیں جب یہ خبر ملتی ہے کہ میرے دیش کے ایک نوجوان بیٹے روہت کو خودکشی پر مجبور ہونا پڑا اس کے خاندان پر کیا بیتی ہوگی خودکشی کی وجہ جو بھی ہو بھارت نے اپنا ایک لعل کھو دیا۔مودی کے اس رویئے پر بھارت میں شدید تنقید ہو رہی ہے اور بھارت میں ’ گو بیک مودی‘ ٹویٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme