میاں صاحب کی آستینوں میں ’’سانپ‘‘چھپے ہیں، خورشید شاہ

Published on January 29, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 658)      No Comments

333
سکھر(یواین پی) حزب اختلاف کے لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپنے پر لگائے گئے الزامات کا جواب وزیر اعظم کی موجودگی میں پارلیمنٹ میں دینا چاہتا ہوں، اگر وزیراعظم نے کوئی موقع نہیں دیا تو عدالت سے رجوع کرونگا، آج وہ لوگ بول رہے ہیں جو میرے ہاتھ چومتے تھے کہ ہماری حکومت بچائیں، میاں صاحب کے آستینوں میں سانپ چھپے ہوئے ہیں، ڈستے کسی اور کو ہیں اور مرتا کوئی اور ہے، وزیر داخلہ چوہدری نثار دہشتگردی کے واقعات بارے تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کیخلاف ہے۔ سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آج وہ لوگ بول رہے ہیں جو ماضی میں میرے ہاتھ چومتے رہے ہماری حکومت بچائیں۔ ہم نے ماضی کی سیاست چھوڑ کر آگے بڑھنے کی بات کی ہم پر فرینڈلی الزامات لگائے گئے جمہوریت اور سسٹم بچانے کی خاطر ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ ہم نے کسی کی حکومت نہیں بچائی۔ حکومت اس وقت مشکل میں پھنسی ہوئی تھی ہم نے سسٹم کو بچالیا ہے۔ میں نے اور پیپلز پارٹی نے حکومت کے جمہوریت کو ڈیل ریل کرنے سے بچائی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگا جیسے میں نے چوہدری نثار کو ملٹی وٹامن کی گولی کھلائی اتنی اچھی وٹامن دی کہ ٹھیک ہو کر قوم کے سامنے آگیا۔ انہیں مجھ پر لگائے گئے الزامات کو ثابت کرنا ہوگا۔ میری ذات کو فائدہ پہنچا تو میں سیاست کو خیر آباد کہہ دونگا۔ ہم نے پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بات کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہوں بیماری لاحق ہو جاتی ہے۔ چوہدری نثار حکیم اللہ محسود کی موت پر افسردہ تھے۔ انہوں نے انہیں شہید قرار دیا۔ چوہدری نثار کے حکیم اللہ محسود کی موت پر ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اے پی ایس واقعہ کی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ غلط نہیں کیا تھا ہم دہشتگردی کے واقعات پر پوائنٹ سکورنگ کرنا نہیں چاہتے تھے۔ دہشتگردی کیخلاف تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں اس جنگ میں حکومت کے ساتھ ہیں ہم نے اگر پوائنٹ سکورنگ کرنی تھی تو کنٹیر پر کھڑے عمران خان کے دھرنے، ایم کیو ایم کے استعفیٰ کے معاملے پر کرتے۔ چوہدری نثار دہشتگردی کے واقعات پر تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کے معاملے پر اتنے سیخ پا ہوگئے تو ظاہر ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے کون لوگ ہیں جو دہشتگردوں کے سہولت کار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ اس لئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا بے بنیاد الزامات لگانا حکومت کا وطیرہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ میں نیکٹا کا کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا اب نیکٹا کی ویب سائٹ بھی ختم کرا دی گئی ہے گزشتہ دو سال سے آئی ڈی پیز کو بحالی نہیں کرا سکے ہم نے سوات آپریشن کر کے ہمت کے ساتھ ریکارڈ مدت میں آئی ڈی پیز کو بحال اور دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سبین محمود قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا گیا اسامہ بن لادن کی تحقیقات منظر عام پر لائی گئی اس کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Themes