جب تک عوام باشعور نہیں ہونگے، اور عوام شخصیت پرستی کے ما حول سے باہر نہیں آئینگے ملک عامر علی

Published on March 13, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 474)      No Comments

cvv
اسلام آباد (یواین پی)ڈیوولوشن ٹرسٹ فار کمیونٹی ایمپاورمنٹ اسلام آباد کے زیرِ اہتمام انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ڈسٹرکٹ الیکٹورل ریفارمز گروپ نے یونین کونسل نمبر 22 سوہان میں ایک پبلک فورم کا انعقاد کیا جس میں چیئرمین یونین کونسل 22 سوہان ملک عامر علی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور یونین کونسل 22 سوہان کے جنرل کونسل عبدالحمید، جنرل کونسلر ضیاء اور لیڈی کونسلر پری جان نے بھی شرکت کی۔ ڈسٹرکٹ الیکٹورل ریفارمز گروپ اسلام آباد کے ممبران جن میں محمد فاروق خان سیکریٹری کووارڈینیشن، محمد شفیق آکاش ڈپٹی سیکریٹری، سید آصف علی ہمدانی سیکریٹری جنرل شریک ہوئے جبکہ ڈی ٹی سی ای کی نمائندگی سوشل آرگنائزر ضلع اسلام آباد محمد فاضل نے کی۔ فورم میں عوام علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔سوشل آرگنائزر راولپنڈی لطیف خان اورکزرئی خصوصی طور پر شریکِ فورم رہے۔
فورم کا باقاعدہ آغازتلاوت کلام پاک سے چوہدری اشفاق نے کیا۔ جبکہ محمد شفیق آکاش نے ابتدائی کلمات سے تمام مہمانانِ گرامی اور انتظامیہ کا شکریہ اداء کیا۔ محمد فاضل سوشل آرگنائزرنے تفصیل کے ساتھ شرکائے فورم کو اس تحریک کے مقاصد سے روشناس کیا۔ انہوں نے تفصیل کے ساتھ فافن کے سفارش کردہ اصلاحات کو عوام کے سامنے رکھا اور عوام سے رائے طلب کی۔فورم سے اظہار خیال کرتے ہوئے مہمان خصوصی چیئرمین یونین کونسل 22 سوہان ملک عامر علی نے کہا کہ جب تک عوام باشعور نہیں ہونگے، اور عوام شخصیت پرستی کے ما حول سے باہر نہیں آئینگے اور اس ناسور سے چٹکارا نہیں پائینگے تب تک ہر طرح کے اصلاحات بے معنی رہیں گے۔’’شخصیت کو نہیں بلکہ منشور کو اپناؤ ‘‘مہم چلایا جائے تاکہ عوام میں شعور آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کیلئے ایسا نظام بھی وضع کیا جا سکتا ہے کہ بلٹ کی ایک کاپی کو عوام تک انتخابات کے دن سے ایک ہفتہ پہلے پہنچایا جائے اور اسی کی کاپی انتخابی عملہ کے پاس بھی ہو، الیکشن کمیشن کے پاس بھی اور نادرا کے پاس بھی لیکن اس کے لئے ایک میکینزم ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاکہ ووٹ کا صحیح استعمال ہو اور دھاندلی کو کم سے کم کیا جا سکے۔ دیگر مہمانانِ گرامی جن میں لطیف خان(سوشل آرگنائزر اولپنڈی)، عبدالحمید(جنرل کونسلر) اور پری جان (لیڈی کونسلر) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کیلئے ووٹ ڈالنا آسان سے آسان بنایا جائے، امیدواروں کو ایک حلقہ سے زائد الیکشن لڑنے کی اجازت نہ ہوں۔الیکٹرانک طریقہ کار کسی بھی روپ اور شکل میں اپنایا جاسکتا ہے تاکہ کسی کو شک ہی نہ رہے دھاندلی کا۔ پری جان کا کہا نا تھا کہ ہمار کلچر ایسا ہے کہ ملک کے اکثر علاقوں میں خواتین کا گھروں سے باہر جانا معیوب سمجھا جاتا ہے۔ اس لیئے اصلاحات کے ذریعے ممکن بنایا جائے کہ خواتین کے پولنگ اسٹیشن قریب سے قریب تر ہوں اور غیر ضروری افراد کا پولنگ اسٹیشن کے اندر موجودگی کو قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے۔ خواتین کیلئے فون کے ذریعے بھی ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار کو ایک خاص میکینزم کے ذریعے رائج کیا جا سکتا ہے۔ آخر میں محمد فاروق خان نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ اداء کیا۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes