دھرنا قائدین سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا، چوہدری نثار

Published on March 31, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 462)      No Comments

555
اسلام آباد:(یو این پی) وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ریڈ زون اور ڈی چوک پر سیاسی و مذ ہبی سمیت ہر قسم کے جلسے اور دھرنے پر پابندی کا اعلان کر د یا ہے ، دھرنا قائدین سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا اب تک ایک ہزار 70 لوگ جڑوا ں شہروں میں گرفتار ہیں تاہم جنہوں نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی انہیں رہا کر د یا جائے گا اور دیگر افراد جنہوں نے سیف سٹی کے لاکھوں روپے کے کیمرے توڑے، فائر بریگیڈ گاڑیوں کو آ گ لگائی، ریلوے ٹریک توڑے، سرکاری اہلکاروں پر حملے کیے اور میٹرو کے اسٹیشن کو تباہ کیا ان سب کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ معاملات خوش اسلوبی سے طے کرانے پر اہم شخصیات کا مشکور ہوں جب کہ دھرنا قائدین سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ 5 بجے دھرنے کے خلاف آپریشن کا حتمی فیصلہ کر لیا تھا لیکن کچھ قابل احترام شخصیات کی مداخلت پر معاملات خوش اسلوبی سے طے ہوگئے اور دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر ان کا مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے مظاہرین سے مذاکرات کے لیے کوئی حکومتی شخصیت یا وزیر مذاکرات کے لیے ڈی چوک نہیں گیا، مظاہرین نے اپنی خواہش پر حکومتی وفد سے ملاقات کی اور ان مذاکرات میں دھرنا قائدین سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔ چو ہدری نثار نے کہا کہ جنرل ضیا کے دور سے ریڈ ز ون کو جلسے گاہ کا مقام بنا د یا گیا اور 2014 میں بھی سیاسی دھرنا ہوا اور آج بھی مارچ کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کے لیے ا س علاقے کو بطور جلسہ گاہ استعمال کرنے کے لیے فوری طور پر پابندی عائد کی جا ر ہی ہے اور کسی کو بھی جلسہ یا سیاسی اجتماع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر مظاہرین ریڈ ز ون تک جانے پر بضد ہوں تو ان کو روکنے کے لیے بھی پولیس کو اپنی رٹ قائم کرنے کے لیے کچھ ہد ایات جاری کی گئی ہیں جب کہ ہم اس معاملے کو ایوان میں لے کر بھی جائیں گے۔ و فاقی وزیر د اخلہ کا کہنا تھا کہ جس شخص نے بھی قا نون کی خلاف ورزی کی ہے انہیں گرفتار کیا جائے گا او ر اب تک ایک ہزا ر 70 لوگ صرف راولپنڈی میں گرفتار ہیں لیکن جنہوں نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی انہیں رہا کر د یا جائے گا اور دیگر افراد جنہوں نے سیف سٹی کے لاکھوں روپے کے کیمرے توڑے، فائر بر یگیڈ کو آگ لگائی، ریلوے ٹریک توڑے، سرکاری اہلکاروں پر حملے کیے اور میٹرو کے اسٹیشن کو تباہ کیا ان سب کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

Readers Comments (0)




Weboy

Premium WordPress Themes