یوم صحافت پہ سوائے کھوکھلے بیانات کے کوئی ٹھوس اقدامات نظر نہیں آتے قصیر خان پتافی

Published on May 2, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 641)      No Comments

13140769_622720647877145_369385127_n
جدہ (یواین پی) سال بہ سال یوم صحافت آتا ہے اور گزر جاتا ہے لیکن ماسوائے کھوکھلے بیانات کے کوئی ٹھوس اقدامات نظر نہیں آتےاوورسیز اینڈ پاکستانیز جرنلسٹ فورم کے چئیرمین قصیر خان پتافی نے اپنا بیان میں کہ ہر سال 3مئی کو اس دن سے منسوب کرنے کا مقصد آذادی اظہار رائے کا تحفظ کرنا ہے 1993ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس دن کو منانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال یہ دن روایتی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے گو کہ پاکستان میں گذشتہ ایک دہائ میں صحافتی اداروں نے خوب ترقی کی ہے لیکن صحافیوں کے حالات میں کوئی خاطرخواہ بہتری نہیں آسکی وہ آج بھی عدم تحفظ ومعاشی تنزلی کا شکار ہیں اور ان کی مشکلات مسلسل بڑھ رہی ہیں آذادی اظہار اور آزاد صحافت انسانی حقوق کے بنیادی ستون ہیں آزاد صحافت اور پھلتی پھولتی جمہوریت ایک مستحکم معاشرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں اور آزاد صحافت ہی عوام کو اپنے حکمرانوں کا احتساب کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے پاکستان میں جمہوریت روز بروز مستحکم ہو رہی ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ مستقبل میں یہاں صحافت اور صحافیوں کو اظہار رائے میں آسانیاں فراہم ہونگی
آزادئ رائے کا مفہوم سچ اور حق کے سواء کچھ نہیں .چاہئے جنگی حالات ہوں یا قدرتی آفات ،صحافی اپنی جان جوکھوں میں صرف حصول معاش کی خاطر نہیں ڈالتا کیونکہ معاشرے میں معاش حاصل کرنے کے کئی ذرائع موجود ہوتے ہیں یہ تو سچ اور حق کی تلاش کا وہ جذبہ کارفرما ہوتا ہے جس کی خاطر وہ یہ کام سر انجام دے رہا ہوتاہے یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ آج کے دور میں حق اور سچ پہ عملدرآمد کرنے پر اگر دنیا مجبور ہے تو اس کا سہراء صرف صحافت کے سر ہے
سر یہ بیان لوگو کے ساتھ یو این این پاکستان پر لگا دیئجے گا اور کوشش کیئجے گا کہ دوسری اخبارات کو بهی ارسال کر دیئجے گا مہربانی

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy