پنجاب حکومت نے گندم کی خریداری کا ہدف مقررکرتے ہوئے مڈل مین کے کردار کی حوصلہ شکنی کے لیے شفاف طریقہ کار وضع کیا ثاقب خورشید

Published on May 9, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 355)      No Comments

Vehari
وہاڑی( یواین پی)ممبر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب میاں محمد ثاقب خورشید نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے گندم کی خریداری کا ہدف مقررکرتے ہوئے مڈل مین کے کردار کی حوصلہ شکنی کے لیے شفاف طریقہ کار وضع کیاجس پر عمل کرنا سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے لیکن محکمہ خوراک کے مقامی اہلکاروں کی طرف سے حکومتی ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا یہ بات انہوں نے ڈی سی او کے کمیٹی روم میں ضلعی اور تحصیل مانیٹرنگ کمیٹیوں کے ارکان اور محکمہ خوراک اور پاسکوکے افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں ڈی سی او رانا سلیم احمد ، ای ڈی او زراعت چودھری مشتاق علی، اے سی وہاڑی ، ڈی ایس پی لیگل ڈی ایف سی، جی ایم پاسکو بھی شریک تھے میاں محمد ثا قب خورشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق گندم کے باردانہ کا روزانہ بنیاد پر اجراء سنٹرز پر آویزاں نہیں کیا جارہا اور روزانہ ہر سنٹر پر کم باردانہ بھجوایا جاتا ہے مرکز گندم خرید اڈاہ غلام حسین سے ساڑھے آٹھ ہزار بوری جبکہ بنی شیل سے 10ہزار بوری باردانہ غیر قانونی طور پر منتقل کرتے ہوئے پکڑا گیا لیکن دونوں واقعات میں محکمہ خوراک خود ہی ملزم اور خود ہی مدعی ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ باردانہ کی غیر قانونی منتقلی کی اطلاع دینے والے پرائیویٹ افراد تھے کاشتکار باردانہ نہ ملنے کا واویلا کرر ہے ہیں جبکہ ان کی شکایات نہیں سنی جا رہیں انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب اسمبلی میں تحقیقاتی کمیٹی کے لیے آواز اٹھائیں گے تاکہ حکومت کی بدنامی کا باعث بننے والے افسران یا اہلکاران کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ خوراک کی طرف سے اب تک8ہزار کاشتکاروں کو باردانہ جاری کیا گیا ہے پاسکو افسران نے بتایا کہ خریداری کا ہدف کم ہونے کی وجہ سے انہیں باردانہ کے اجراء میں دقت پیش آرہی ہے انہوں نے ہدایت کی کہ کاشتکاروں کو حکومتی ہدایات کے مطابق باردانہ جاری کیا جائے اور ان کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy