بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے رہنما مطیع الرحمٰن کو پھانسی

Published on May 11, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 375)      No Comments

03
ڈھاکہ(یو این پی) بنگلہ دیش میں ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت، جماعت اسلامی کے رہنما مطیع الرحمٰن نظامی کو سزائے موت دے دی۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں بنگلہ دیش کے وزیر قانون نے پھانسی پر عمل درآمد کی تصدیق کر دی۔ مطیع الرحمان نظامی نے بنگلہ دیش کے صدر سے رحم کی اپیل کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ مطیع الرحمٰن نظامی کو 1971 کی جنگ کے موقع پر قتل، ریپ اور ملک کے دانشوروں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ان کا مقدمہ متنازع ٹرائل کورٹ میں چلایا گیا تھا، مذکورہ ٹرائل کورٹ بنگلہ دیش کی موجود حکمران جماعت حسینہ واجد کی انتظامیہ نے تشکیل دیں تھی۔ ان ٹرائل کورٹس کے حوالے سے جماعت اسلامی اور اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی (بی این پی) کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ان کے قیادت کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ دوسری جانب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کی جانب سے مطیع الرحمان کی پھانسی کی مذمت کی گئی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مطیع الرحمان کو پھانسی بے گناہ انسانیت کا خون ہے۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ مطیع الرحمان کو پاکستان کی حمایت کی سزا دی گئی۔ واضح رہے کہ دسمبر 2013 سے جاری متنازع ٹرائل کے بعد سے اب تک جماعت اسلامی کے تین اور بی این پی کے ایک رہنما کو پھانسی دی جاچکی ہے۔ خیال رہے کہ جماعت اسلامی کے رہنما کی اپیل مسترد ہونے کے بعد دارالحکومت ڈھاکا میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes