ڈی پی او قصور کی تھانہ مصطفی آبادمیں کھلی کچہری، ناقص کارگردگی پر ایس ایچ او سمیت تین تھانیداروں کے خلاف چارج شیڈ

Published on May 13, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 408)      No Comments

DPOمصطفی آباد/للیانی(یواین پی) ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کی تھانہ مصطفی آبادمیں کھلی کچہری، ناقص کارگردگی پر ایس ایچ او سمیت تین تھانیداروں کے خلاف چارج شیڈ، دو خواتین سمیت 20افراد نے اپنی شکایات پیش کی، درخواستوں پر 24گھنٹے کے اندر اندر حقائق معلوم کرکے مقدمات درج کرنے کا حکم، درج ایف آئی آرز کی تین سے چار روز میں تفتیش مکمل کرنے کا حکم، سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، تفصیلات کے مطابق ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی نے تھانہ مصطفی آباد میں کھلی کچہری کا اہتمام کیا، کھلی کچہری میں کا آغاز حافظ طاہر اقبال کی تلاوت کلام پاک سے کیاگیا، ہدیہ نعت محمد اکمل کھوکھر نے پیش کیا، کھلی کچہری میں سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کھلی کچہری کے دوران محمدشاہد کے چیک کے مقدمہ میں ملزم کو گرفتار کرنے کی بجائے اشتہاری قرار دلوانے ولے تفتیشی کے کاروائی اور ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم،محمود احمد کی فصل کو اجاڑنے اور اور غنڈا گردی کرنے والوں کے خلاف شام تک مقدمہ درج کرنے کا حکم،صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی(رجسٹرڈ) محمد عمران سلفی نے کہا کہ گرلزڈگری کالج اور گرلز ہائی سکول میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے جانے والی بچیوں کو آوارہ لڑکے تنگ کرتے ہیں صبح کے وقت اور چھٹی کے وقت پولیس اہلکار موٹر سائیکل پر گشت کیا کریں جس پر ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی نے دو موٹر سائیکلوں پر چار ملازمین کو گشت کرنے کا حکم جاری کیا، افتخار احمد کو رکشہ سے اتار کر تشدد کا نشانے بنانے والوں کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے اور مقدمہ کے اندراج میں دیر کرنے پر ایس ایچ او حاجی عبدالعزیز کو چارج شیڈ،چار دن قبل درخواست دینے والے محمد شفیق کی شکایت پر کاروائی کیلئے پٹرول کیلئے 500روپے لینے والے ڈرائیور کے خلاف کاروائی اور فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم، ظہور شاہین روپال نے شکایت کی کہ اے ایس آئی خالد سندھو نے پنچایت سے بندہ اٹھا لیا تھا جسے بعد میں رشوت لیکر چھوڑ دیا گیا، ڈی ایس پی صدر سرکل مرزا عارف رشید کو 24گھنٹے کی تفتیش مکمل کرکے رپورٹ کرنے کا حکم،عمیر نامی لڑکے کی درخواست پر دو ہزار روپے رشوت لینے والے ضیا الحسن شاہ ایس آئی کے خلاف ڈی ایس پی ہیڈ دانیال عزیز کو انکوائری کا حکم، محمد شاہد نے شکایت کی کہ میری ہمشیرہ اغوا کرنے والے ملزمان کو پولیس گرفتار نہیں کر رہی، جس پر تفتیش منشا اے ایس آئی نے کہا کہ لڑکی نے عدالت میں بیان دے دیا ہے، محمد شفیع نے کہا کہ ایس ایچ او گنڈا سنگھ مجھے میرے بیٹے سے ملنے نہیں دیتا جس پر ڈی پی او قصور نے کہا کہ ایس ایچ او گنڈاسنگھ آپ کو ملنے دے گا اور میں نے جو وعدہ کیا ہے وہ پورا کروں گا، فاروق خان نے کہا کہ ٹریفک اور پٹرولنگ اہلکاروں نے رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور وہ ٹریفک کو کنٹرول نہیں کرتے، ایک بزرگ دیہاتی نے کہا کہ ہمارے گاؤں وہگل میں منشیات فروشی کا دھندہ عروج پر ہے جس پر فوری سخت کاروائی کا حکم دیا گیا، نصرت بی بی کے مکان پر اپنے گاڈر رکھنے والوں کے خلاف 24گھنٹے میں کاروائی کا حکم، چوہدری محمد حسین کے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کے مطالبے پر تین دن میں تفتیش مکمل کرنے کا حکم،حاجی خوشی محمد کی گندم جلانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم،سبزی لیجانے والے ڈرائیور محمد ابراہیم کو لوٹنے والوں نا معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم و 15کی کال پر موقع پر جانے اور کاروائی کرنے والے والے پنجاب پولیس اور پٹرولنگ پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا حکم، شمائلہ بی بی کو تشدد کا نشانے بنانے والے خاوند اور جیٹھہ کے خلاف24گھنٹے میں کاروائی کرنے کا حکم، فارم سے ساڈھے25لاکھ روپے کی ڈاکیتی کے مدعی امجد علی چوہدری کو انصاف کی یقین دھانی،ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی نے کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الہ آباد، چھانگا مانگا، کنکن پور،صدر پتوکی، سٹی پتوکی ودیگر مقامات پر کھلی لگائی گئی ہیں کھلی کچہری کا مقصد یہ ہے کہ انصاف نہ ہو بلکہ ہوتا ہوا نظر آئے ، اور ایک پیغام شریف شہریوں کو دینا ہے کہ آپ کی جان و مال کی حفاظت کیلئے ہماری جان بھی حاضر ہے، دوسرا پیغام جرائم پیشہ افراد کیلئے ہے کہ شرفا کی طرف میلی آنکھ سے دیکھو گے تو آنکھیں نکال لیں گے، عوام کی ایک آواز پر لبیک کہنے کیلئے ہم ہیں، کھلی کچہریوں میں آ کر درخواستیں دینے والوں کی درخواستوں پر 24گھنٹے کے اندر اندر کاروائی کر رہے ہیں ، جبکہ درج مقدمات کے سلسلہ میں پیش ہونے والے افراد کو تین سے چار دن میں میرٹ پر تفتیش مکمل کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کیا صرف کالا کفن پہننے ہی عوام کی خدمت نہیں کر سکتا بلکہ معاشرے کا ہر شہری پولیس کی مدد کرے ،ہمیں انفارمیشن دینا آپ کی ذمہ داری ہے اس پر کاروائی ہماری ذمہ داری ہے، پولیس میں سب دودھ کے دھلے نہیں ہیں، اس کے باوجود انصاف کی فراہمی اولین ترجیحی ہے اور رہے گی، عوام انصاف کی فراہمی اور پولیس کی کرپشن کے بارے میں بھی اطلاع دیں، سخت کاروائی کروں گا،جس محلہ میں منشیات فروشی رنڈی بازی ہو رہی ہے محلہ دار بھی اس میں برابر کے شریک ہیں ، عوام دن میں 30منٹ عوام کی خدمت کیلئے وقف کر دیں، سنگین جرائم میں ملوث71افراد نست و نابود ہو چکے ہیں، جبکہ سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے قصور پولیس کے28 اہلکار جونوں کے نذرانے پیش کرکے شہادت کا رتبہ پا چکے ہیں

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题