میں غازی ہوں کہ بچ نکلی محبت کی لڑائی میں

Published on November 28, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 979)      No Comments

number-plate-logoمیں غازی ہوں کہ بچ نکلی محبت کی لڑائی میں
فقط دل کے تھے کچھ ٹکڑے لٹا آئی دہائی میں
مری ساری حیاتی کا بھلا کیا مول دیتے ہو
فقط چاندی کا اک سکہ دیا تھا جو سگائی میں

مجھے خیرات میں پتھر نہیں ، ہیرے دیے اس نے
کسی دشمن نے یہ باتیں اڑا ڈالیں ہوائی میں
محبت میں بھی اس ظالم نے بس خود کو خدا سمجھا
قصیدہ کس طرح لکھوں گی میں جھوٹی خدائی میں
یہ موتی ہیں یا پھر آنسو اسی کو طے یہ کر نے دو
میں اپنے دل کے سب جذبے لٹا بیٹھی گدائی میں
سعدیہ بشیر

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog