ملک کے بالائی علاقوں میں برف باری جاری ،سردی میں اضافہ،گیس اور بجلی غائب

Published on January 16, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 410)      No Comments

25
سیاحتی مقامات پر ہفتہ وار تعطیلات کے باعث لوگوں کا رش، مری میں سی این جی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی
شندور ٹاپ آمدورفت کے لیے بند ، چترال اور غذر کا زمینی رابطہ منقطع
کوئٹہ میں قندھار ی ہواؤں نے سردی بڑھا دی ،ھر آزاد کشمیر کے برف سے لدے علاقے سیاحوں کی دلچسپی کیلئے باعث بن گئے،کراچی میں سب سے زیا دہ با رش مسرور بیس میں ہوئی،شہر میں تیسرے روز بھی نشیبی علاقوں،
گلی کوچوں سے پانی نہ نکالا جا سکا،اسلام آباد میں بھی گیس پریشر کم،شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں
اسلام آباد/کوئٹہ/کراچی/مظفر آباد(یوا ین پی) ملک کے بالائی علاقوں میں برف باری جاری ،سردی میں اضافہ،گیس اور بجلی غائب، سیاحتی مقامات پر ہفتہ وار تعطیلات کے باعث لوگوں کا رش، مری میں سی این جی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی کراچی میں تیسرے روز بھی نشیبی علاقوں گلی کوچوں سے پانی نہ نکالا جا سکا،اسلام آباد میں بھی گیس پریشر کم،شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں ۔تفصیلات کے مطابق ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور برف باری کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا۔گلگت بلتستان،چترال،بالاکوٹ ،دیر ،سوات،شانگلہ اور کوہستان کے پہاڑی علاقوں میں شدید برف باری کی اطلاعات ہیں۔پاراچنارمیں میدانی علاقوں اور پہاڑوں نے برف کی چادر اوڑھ لی،گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں ایک بار پھر برفباری ،شندور ٹاپ آمدورفت کے لیے بند ہوگئی ہے جبکہ چترال اور غذر کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ ۔ادھر کوئٹہ میں بارش اور برف باری کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ، کئی علاقوں میں سوئی گیس کے پریشر میں کمی اور بجلی کی عدم دستیابی نے شہریوں کی مشکلات بھی بڑھا دیں ۔ وادی کوئٹہ میں برف باری کا دوسرا روز بھی سخت رہا ، برف باری کے بعد قندھاری ہواوں نے سردی کی شدت میں اضافہ کردیا جس سے کوئٹہ کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کئی درجے نیچے گرگیا ۔ کڑاکے کی سردی میں سوئی سدرن گیس کمپنی اور کیسکو کے ہاتھوں شہریوں کو رات گزارنا ایک عذاب بن گیا ،کہیں سوئی گیس غائب رہی تو کہیں بجلی غائب ہوگئی۔بروری ،ہزارہ ٹاون میں گیس کا بہت مسئلہ ہے لوگ بہت مشکل سے وقت گزار رہے ہیں ۔بمشکل ایک ہیٹر استعمال میں آرہا ہے۔سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد بجلی اور گیس کی عدم دستیابی سے جہاں گھروں میں رہنے والے شہریوں کو مشکلات ہوئیں وہاں رات کو ڈیوٹی دینے والے چوکیدار،پولیس و سیکورٹی اہلکاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز بھی سخت سردی میں ٹھٹھرتے رہے ۔کوئٹہ میں طویل عرصہ بعد ہونے والی بارش اور برف باری جہاں خشک سالی کا خاتمہ تو کیا مگر اس رحمت کوسوئی گیس کے پریشر میں کمی اور بجلی کی آنکھ مچولی نے شہریوں کیلئے زحمت بنادیا ہے۔محکمہ مو سمیات کے مطا بق کراچی میں سب سے زیا دہ با رش مسرور بیس میں ریکارڈ کی گئی جو53ملی میٹر تھی جبکہ فیصل بیس میں 52ملی میٹر، نا ظم آبا د میں 46ملی میٹر،یو نیو رسٹی روڈ پر 35ملی میٹر ریکا رڈ کی گئی ۔گزشتہ روز کم سے کم در جہ حر ارت 13ڈگر ی سینٹی گر یڈ جبکہ زیا دہ سے زیا دہ 16 ڈگری سینٹی گر یڈ رہنے کا امکان ہے، آج طلو ع آ فتاب 7 بج کر 18 منٹ جبکہ غر وب آ فتاب 6 بج کر 5 منٹ پر ہو گا،آج کرا چی میں بار ش کا امکان نہیں لیکن مطلع ابر آلود رہے گااور بوندا با ند ی کی تو قع ہے۔کراچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی بارش کا پانی بیشتر سڑکوں پر اب بھی جمع ہے جبکہ گلیاں کیچڑ سے بھری ہوئی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی میں موسم صاف اور ابرآلود رہنے کا امکان ہے۔کراچی کی بیشتر سڑکوں سے بارش کا پانی نہیں نکالا جا سکا ہے۔ اولڈ سٹی ایریا کی گلیوں اور راستوں پر بارش کا پانی کھڑا ہے۔ ڈاو یونیورسٹی ، اردو یونیورسٹی اور سول اسپتال کے اطراف کی سڑکوں اور گلیوں میں بارش پانی موجود ہے۔ گرومندر کے علاوہ یونیورسٹی روڈ پر بھی جگہ جگہ بارش کا برساتی پانی موجود ہے۔ عزیز آباد، ناظم آباد اور نیو کراچی کی گلیاں میں بارش کا پانی کھڑا ہے۔ نکاس آب کے انتظامات نہ ہونے پر شہری بلدیاتی حکومت سے نالاں ہیں۔ میئر کراچی وسیم اختر کے دعووں کے باوجود شہری حکومت کے اہلکار کہیں نظر نہیں آتے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی میں موسم صاف اور ابرآلود رہنے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا،جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 10 سے 12 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔ہوا میں نمی کا تناسب69 فیصد ہے۔شمال مشرقی علاقوں سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ادھر آزاد کشمیر کے برف سے لدے علاقے سیاحوں کی دلچسپی کیلئے باعث بن گئے ۔سیاح وادی کے دلفریب مقامات پر ایک دوسرے پر برف کے گولے پھینک کر لطف اندوز ہوتے رہے ۔آزاد کشمیر کے بالائی پہاڑ سفید برف سے لدے خوبصورت نظارہ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پورے ملک سے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچے ہوئے ہیں ، صحت افزا مقام پیرچناسی تک پہنچنے کیلئے سیاحوں کو پیدل سفر بھی کرنا پڑتا ہے ۔مظفر آباد کا بالائی علاقہ پیر چناسی ان دنوں اپنے خوبصورت برفانی مناظر کی وجہ سے کشمیر بھر میں مشہور ہے ۔ موسم سرما میں برف باری کے بعد پہاڑوں کی یہ دوشالائیں ، دلنشین نظارے پیش کرتی ہے ۔ برف سے ڈھکی پہاڑوں کے دامن میں واقع مظفر آباد کی ان حسین وادیوں کے نظارے یہاں آنے والوں کے دلوں کو موہ لیتے ہیں ۔نوجوان لڑکے اور لڑکیاں پیدل سفر کرتے ہوئے جب اس مقام پر پہنچتے ہیں تو ایک دوسرے پر برف کے گولے پھینک کر اور تصاویر بنا کر اپنے دورے کو مزید یادگار بناتے رہے ۔مظفر آباد شہر سے ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع تفریحی مقام پیر چناسی تک گاڑی کے ذریعے پہنچنا تو ان دنوں ممکن نہیں لیکن اس کے باوجود منچلوں کی ایک بڑی تعداد موٹر بائیک پر بیٹھ کر وادی سیران تک پہنچتے ہیں جہاں سے صرف آدھے گھنٹے کے پیدل سفر کے بعد پیر چناسی کا تفریحی مقام آتا ہے ۔ ادھر سیاحوں کے رش کے باعث سی این جی گا ڑیو ں کی مر ی میں داخلے پرپابندی عائد کر دی گئی ہے ۔مری میں ویک اینڈ پر برف باری کے پیش نظر ٹریفک پولیس راولپنڈی کی طرف سے سیاحوں کے لئے خصوصی ہدایات جار ی کر دی گئی ہیں۔اس حوالے سے چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی یوسف علی شاہد مری پہنچ گئے تھے تاکہ تمام ٹریفک انتظامات کی آن گراونڈ نگرانی کرتے ہوئے سیاحوں کو ہر ممکن ٹریفک سہولیات سے آراستہ کیا جا سکے ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题