جاز کمپنی نے وارد کی ملک بھر میں 286 فرنچائز بغیر کسی نوٹس دیئے بند کر کے سینکڑوں افراد کو بے روزگار کر دیا

Published on January 29, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 804)      No Comments

2
بورے والا (ظہیر اسلم مرزاسے)گزشتہ ہفتے جاز کمپنی نے وارد کی ملک بھر میں 286 فرنچائز بغیر کسی نوٹس دیئے بند کر کے سینکڑوں افراد کو بے روزگا ر کر دیاان کا کروڑوں روپے کا کاروبار ختم ہو گیا ہے جاز کا یہ اقدام ہزاروں افراد کے معاشی قتل کے مترادف ہے،تفصیلات کے مطابق واردٹیلی کام 2005 ء سے پاکستان میں کام کر رہی تھی لیکن گزشتہ سال پاکستان میں کام کرنے والی ٹیلی کام کی دو اہم کمپنیوں جاز اور وارد نے اکھٹے کام کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی جس میں جاز پاکستان کے سربراہ جیفری ہیڈبرگ نے اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پی ٹی اے اور دیگر اداروں کا NOCملنے کے بعد وارد کا انتظام سنبھال لیں گے جو کہ اپنی نوعیت کا پہلاانضمام ہے جیفری ہیڈبرگ کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی فرنچائزیا ملازم فارغ نہیں کیا جائے گا تمام فرنچائزوں اور ملازمین کو اس ترقی کے سفر میں ساتھ لے کر چلیں گے انہوں نے مزید کہا تھا کہ دونوں ٹیلی کام کمپنیوں کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد ہمارے KEY PARTNERہوں گے جب ہم اس انضمام کی منظوری لے لیتے ہیں گزشتہ دنوں ظہیراسلم مرزا،ابو بکر،مبشر حیات،رانا ہمائیوں،زاہدعظیم ،اسداللہ جوئیہ،مزمل احمد،عمران خاں،حافظ سلیمان،ہاشم خان،تنویر احمد،ثاقب روحیل،عامربھٹی اور دیگرنے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر کی وارد ٹیلی کام کی کل 326 فرنچائز میں سے 286 فرنچائز بند کر دی گئی ہیں جس کے باعث ملک بھر میں وارد کمپنی سے منسلک ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے ہیں۔جہاں سینکڑوں ملازمین بے روزگار ہوئے ہیں وہیں وارد فرنچائز بنا کر کاروبار کرنے والے مالکان کو بھی بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔متاثرین نے بتایا کہ وہ گزشتہ بارہ سال سے وارد ٹیلی کام سے وابستہ ہیں لیکن جاز اور وارد کے اشتراک کی وجہ سے جاز کمپنی نے وارد کی ملک بھر میں 286 فرنچائز بغیر کسی نوٹس دیئے بند کر دی ہیں جس سے ان کا کروڑوں روپے کا کاروبار ختم ہو گیا ہے فرنچائز مالکان نے بتایا کہ جب ہم فرنچائز الاٹ کرواتے ہیں تو ڈھائی سے پندرہ لاکھ روپے سیکیورٹی کی مد میں لیئے گئے ہیں اسی طرح مہنگی ترین جگہ رینٹ پرلے کر کمپنی کے مطابق تحسین وارائش میں پانچ سے بیس لاکھ کے قریب فی فرنچائز لاگت آئی ہے جسے راتوں رات ایک ای میل کر کہ ڈبو کر ہمارے حقوق پر ڈھاکہ ڈالہ گیا ہے فرنچائز مالکان نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام فرنچائزوں کو جیسے بند کیا گیا ہے ویسے ہی کھولا جائے اور جس طرح جاز نے تمام ملازمین کو آفر دی تھی کہ جو جانا چاہتا ہے وہ جا سکتا ہے اور جو کام کرنا چاہتا ہے ہم انہیں کام کرنے کا موقع دیں گے اسی طرح تمام فرنچائزیں جو اپنے ٹارگٹ وغیرہ پورے کر رہی ہیں ان کو بھی یہ آفر دیں اور جو فرنچائزکام نہیں کرنا چاہتی انہیں اچھا پے آف دے کر فارغ کر دیں اور جو فرنچائز کام کرنا چاہتی ہے اسے ساتھ لے کر چلیں انہوں نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ جو کسٹمر بیس ہم نے 12سال سے دی ہے اس کی پانچ سے سات سال تک کی ریٹنشن دی جائے

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Premium WordPress Themes