مشیرامور خارجہ سرتاج عزیز کو ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے ایک اور خط ارسال

Published on February 1, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 463)      No Comments

3
کراچی( یو این پی) 20 جنوری کوامریکی صدر باراک اوبامہ کی سبکدوشی سے قبل حکومت کی جانب سے عافیہ کی وطن واپسی کا ایک سنہرا،نادر اور آسان موقع ضائع کرنے بعدڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کیلئے پہلے مرحلے میں خط و کتابت کے ذریعے حکومت، ریاستی اداروں، سرکاری حکام، اراکین اسمبلی،سینیٹرز اور عوامی رابطہ مہم کاآغاز کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں مشیرامور خارجہ سرتاج عزیز کو ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے ایک اور خط ارسال کردیا گیا ہے۔ یوا ین پی کے مطابق عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے خط میں کہا ہے کہ عافیہ کے معاملے میں حکومت پاکستان کو یہ بات خصوصی طور پر پیش نظر رکھنی چاہئے کہ وہ پاکستانی شہری ہے،آئین پاکستان کے تحت ہر شہری کی طرح عافیہ بھی ریاست اور اس کے اداروں کی جانب سے تحفظ کا مکمل آئینی حق رکھتی ہے، وہ بے گناہ ہے اور اس پر مقدمہ کی سماعت کے دوران کوئی جرم ثابت نہیں کیا جا سکاتھالیکن پھر بھی وہ اب تک جیل میں ہے ۔ عافیہ کی صحت کے حوالے سے کسی مصدقہ اطلاعات سے ہم گذشتہ ڈیڑھ سال سے لاعلم ہیں۔ اس کا جیل میں مزید گذرنے والا ہر لمحہ اس کی صحت اور زندگی کیلئے خطرناک بنتا جارہا ہے۔ اس صورتحال میں عافیہ کی وطن واپسی کے معاملے کو غیرضروری طول دینا اخلاقی، قانونی اور آئینی طور پر انتہائی نامناسب ہے۔ آپ کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو قوم کی بیٹی قرار دینا عافیہ کے اہلخانہ اور پوری قوم کیلئے انتہائی مسرت کا باعث بنا ہے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا عافیہ کو وطن واپس لانے کاوعدہ اب تک قوم کی امیدوں کا مرکز ہے۔عافیہ کے اہلخانہ اور قوم کو امید ہے کہ عافیہ کی وطن واپسی مسلم لیگ ن کے موجودہ دور حکومت میں انجام پائے گی۔ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ میری اس معاملے میں گذارش ہے کہ حکومت عافیہ کی وطن واپسی کے معاملے میں جو بھی لائحہ عمل اختیار کرے ، عافیہ کے امریکی وکلاء اور اہلخانہ کو ضرور اعتماد میں لے کیونکہ عافیہ موومنٹ نے اس معاملے میں امریکہ میں کافی کام مکمل کرلیا ہے جس کے باعث ہی عافیہ کے امریکی وکلاء، اہلخانہ اور پوری قوم 19 جنوری ، 2017 کی شام تک حکومت پاکستان کے باضابطہ ایک تحریری خط کی منتظر تھی۔ہم نے پہلے بھی درخواست کی تھی اور اب بھی کر رہے ہیں کہ عافیہ کیلئے وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے یا کسی بھی سرکاری سطح پرپراب تک جو بھی کاروائی عمل میں لائی گئی ہے اور اس پر امریکی ردعمل کا ریکارڈ مہیا کیا جائے۔عافیہ کی وطن واپسی کیلئے نئی امریکی انتظامیہ سے نئے لائحہ عمل کے ساتھ گفت و شنید کیلئے امریکی وکلاء کو پہلے سے بھی زیادہ اس کی اشد ضرورت ہے۔ ہم پہلے ہی Freedom of Information Act کے تحت فارم پر کرکے سرکاری فیس کے ساتھ وزارت خارجہ و داخلہ میں جمع کراچکے ہیں۔میں ، عافیہ کے اہلخانہ اور پوری قوم وزارت خارجہ اور حکومت پاکستان کی جانب سے عافیہ کی جلد وطن واپسی کیلئے فوری اقدامات کی امید رکھتے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Theme