ایم ایم مونیسٹوری اسکول میں غریب ونادار طلباء و طالبات کی آرٹ اینڈ ٹیلنٹ کی نمائش میں بھرپور شرکت

Published on February 5, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 371)      No Comments

Karachi

کراچی(یواین پی) کراچی میں دیکھا جائے تو غریب و نادار بچوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہوتا چلا آ رہا ہے ایسے ہی بچوں کے اضافے کے سبب تعلیم کا نظام بھی کسی سے چھپا نہیں مگر کراچی میں واقع ابوالحسن اصفحانی روڈ پر غریب و نادار بچوں کا ایک اسکول ایسا بھی ہے جہاں بچے نہایت کم فیس میں اپنے تعلیمی سفر کو چند برس قبل سے جاری رکھے ہوئے ہیں یہ بات ایم ایم مونٹیسوری اسکول کی پرنسپل نازیہ علی اور ایڈمنسٹریٹرمحمد اعظم نے ایک روزہ نمائش کے موقع پر دوران گفتگو میں بتائی، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ہر ممکن کوشش کی ہے کہ غریب اور نادار بچوں کی تعلیم کو آگے بڑھانے کے سلسلے کی جدوجہدکو جاری رکھیں گے آج کے اس مہنگائی کے دور میں دو وقت کی روٹی کسی بھی غریب کے پر کو میسر ہونا بڑی بات ہے لہذا یہی سوچا کہ علم کے چراغ کو ہم بجھنے نہیں دیں گے اور اپنی ادنی سی کوشش کو بروئے کار لا کر کراچی میں ایک ایسے اسکول کی ابتداء کریں گے کہ جس کی مثال لوگ دیں اور آج الحمدوللہ آپ کے سامنے یہ نمائش ہے جس میں ان غریب بچوں نے اپنی سوچ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی خوبصورت چیزیں بنائیں جو ایک بڑے اسکول کے بچے بناتے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ اس اسکول کو آگے چلانے کے سلسلے میں ہم نے اپنی ذاتی طور پر کوششوں کو جاری رکھا ہوا ہے اور انشااللہ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ہم اسے مزید آگے تک لے کر جائیں گے،اس موقع پرنمائش میں مہمانان گرامی میں پروفیسراختر عباس، ڈاکٹر ارشد ناز،آر جے ڈاکٹر فرح خان، معروف کامیڈین تنویر احمد جانی اوررائٹرو ڈائریکٹر طلال فرحت نے ان بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کی رہنمائی میں ہمیشہ ساتھ دیں گے اس موقع پر ڈاکٹر فرح نے کہا کہ ان بچو ں کی ذہنی صلاحیتوں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ واقعی ہمارے ملک میں ہنرمند افراد کی کمی نہیں، بس انہیں ایک صحیح پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جو نازیہ اور اعظم صاحب نے ان کو دی اس کے لیے یہ مبارکباد کے اہل ہیں اور میں دعا کرتی ہوں کہ یہ اسکول کراچی کے دیگر اسکولوں میں سے ایک بہتراسکول ثابت ہو، پروفیسراختر عباس نے اپنے تاثرات میں کہا کہ علم کے چراغ کو ہم بجھنے نہیں دیں گے اور نازیہ علی کی کاوش کو سراہتے ہوے ہم اسی لیے اسکول میں آئے ہیں کہ ان بچوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ان میں کانفیڈینس پیدا ہو کہ وہ معاشرے میں اکیلے نہیں ان کا ساتھ اور رہنمائی کرنے میں ہم ان کے شانہ بشانہ چل رہے ہیں، ڈاکٹر ارشد ناز نے کہا کہ ان بچوں کی کاوشوں کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوا کہ شاید ہم کراچی کی ایک مارکیٹ میں کھڑے ہیں اور ڈسپلے میں جیسی اشیاء رکھی ہوتی ہیں، بالکل ایسے ہی یہاں بھی سجی ہوئی ہیں اور سب مبارکباد کے اہل ہیں، اس موقع پر معروف کامیڈین تنویر احمد جانی نے کہا کہ ایسے بچوں کی حوصلہ افزائی نہ صرف ہمیں کرنی چاہیئے بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ ہماری فنکار برادری کے تمام لوگ ان بچوں کے لیے وقت نکال کر اپنے بہتر انسان ہونے کے ساتھ اتھ ایک سچے پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کے سلسلے میں ہرممکن تعاون کریں آخر میں ڈائریکٹر طلال فرحت نے کہا میں سمجھتا ہوں غریب ہونا جرم نہیں مگر غربت کو مجبوری بنا کر ہاتھ پھیلانا جرم کے زمرے میں آتا ہے اوردیکھا جائے تو تعلیم دینا صدقہ جاریہ سے کم نہیں اور ایسے صدقے ہر مسلمان کو ہر جگہ دینا چاہیءں میں ہمیشہ ایسے بچوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں جن کی پہنچ میڈیا کے اس پائیدان تک نہیں ہو پاتی جبکہ دوسرے لوگ باآسانی اپنی ریسورسز کو استمعال می لاکر اسکرین پر چھا جاتے ہیں جب کہ میں ایسے غریب اور ٹیلنٹڈ بچوں اور بچیوں کو گاہے بگاہے اپنے کسی نہ کسی پروجیکٹ میں حصہ بنائے رکھتا ہوں میں یہاں یہ بتاتا چلوں کہ اسی اسکول کے بچوں کوگزشتہ سال نیو دہلی میں ہونیوالے بین الاقوامی فلمی میں چھوٹے قد کی زندگی پر بنائی جانے والی پاکستان کی پہلی پستہ قد دستاویزی فلم ’’اٹھننی‘‘ میں لے کربنائی اور اس پر ہمیں فلمی میلے کی انتظامیہ کی جانب سے سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا گیا جو میں سمجھتا ہوں کہ اس کامیابی میں اسکول کے بچوں کا بھی بڑا ساتھ ہے ہم اسکول کی انتظامیہ اور خاص کر اسکول کے طلبا طالبات سمیت تمام اساتذہ کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے کم مدت میں ایک خوبصورت اور یادگارنمائش کا انعقاد کیا۔ نمائش کے اختتام پر اچھی پریزینٹیشن بنانے پر طلباء وطالبات میں مہمانان گرامیوں کی جانب سے سرٹیفکیٹ تقسیم کے گئے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy